عاقب جاوید نے بابر اور رضوان کو ڈراپ کرنے کی وجہ بتادی
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
کراچی:
قومی سلیکٹر و ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس سینٹر عاقب جاوید نے کہا ہے کہ بابراعظم اور محمد رضوان کیلئے ٹی 20 کے دروازے ہمیشہ کیلئے بند نہیں ہوئے۔
ایشیا کپ اور سہ ملکی سیریز کیلئے اسکواڈ کے اعلان کے موقع پر لاہور میں صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے عاقب جاوید نے کہا کہ قومی ٹیم میں وہی کھیلے گا جو پرفارم کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ بابر اور رضوان کبھی ٹی 20 اسکواڈ میں واپس نہیں آئیں گے، جو کھلاڑی پرفارم کرے گا وہ ٹیم میں واپس آسکتا ہے۔
مزید پڑھیں: ایشیا کپ اور سہ ملکی سیریز کیلئے قومی اسکواڈ کا اعلان، بابر اور رضوان باہر
قومی سلیکٹر عاقب جاوید کا مزید کہنا تھا کہ کسی بھی کھلاڑی کی شمولیت پر فل اسٹاپ نہیں لگایا جاسکتا۔
عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ جس طرح باقی کھلاڑی پرفارم کررہے ہیں اگر بابراور رضوان بھی کریں گے تو وہ بالکل کھیلیں گے، دونوں کے ساتھ ڈسکشن بھی ہوئی اور انہیں گائیڈ لائنز دی ہیں کہ وہ اپنی کچھ چیزیں بہتر کریں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: عاقب جاوید اور رضوان
پڑھیں:
پہلی شادی صرف ایک ہزار روپے میں ہوئی تھی؛ بشریٰ انصاری نے حیران کن وجہ بتادی
لیجنڈری اداکارہ، گلوکارہ اور مصنفہ بشریٰ انصاری نے اقبال انصاری سے 1978 میں اصراف اور قرض سے پاک شادی کا قصہ سنا کر سب کو حیران کردیا۔
نجی ٹی وی کے مارننگ شو کو انٹرویو میں اداکارہ بشریٰ انصاری نے بتایا کہ 1978 میں پروڈیوسر اقبال انصاری سے شادی طے ہوئی تو ہم دونوں کے اہل خانہ کے درمیان شادی کے اخراجات پر گفتگو ہوئی۔
بشریٰ انصاری نے مزید بتایا کہ اُس وقت اقبال انصاری سرکاری ملازم تھے اور ماہانہ تنخواہ صرف 1200 روپے تھی۔ ظاہر ہے جو بہت کم تھی اور شادی کے اخراجات اُس وقت بھی بہت زیادہ ہوا کرتے تھے۔
اداکارہ بشریٰ انصاری کے بقول اس بات کا احساس کرتے ہوئے میرے والد نے کہا کہ شادی کے لیے کار فروخت نہیں ہوگی، نہ زیور بنے گا، نہ قرض لیا جائے گا۔ صرف نکاح ہوگا اور وہ بھی سادگی سے!
بشریٰ انصاری نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے مزید کہا کہ اس طرح میری شادی صرف ایک ہزار روپے میں انجام پاگئی، بغیر کسی زیور، قرض یا بڑی تقریب کے، اور آج تک اُنہیں کبھی کوئی مالی بوجھ محسوس نہیں ہوا۔
بشریٰ انصاری نے نئی نسل کو پیغام دیا کہ شادی خوشی کا موقع ہے، دکھاوا کرنے کا نہیں اور خوشی قرض میں نہیں، تعلق میں ہوتی ہے۔
یہ انٹرویو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تو مداحوں نے ادکارہ بشریٰ انصاری کی گفتگو کو مثبت قرار دیتے ہوئے کہا کہ بے جا اصراف سے گریز کرنا قرض کے بوجھ تلے دبنے سے بہتر ہے۔