سیلاب متاثرہ علاقوں میں ریلیف آپریشن شروع کیے جائیں، راغب نعیمی
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین نے کہا کہ محفوظ رہائش، خوراک اور طبی امداد کی فراہمی یقینی بنائی جائے، نقصانات کے ازالے کیلئے مؤثر اور شفاف اقدامات کیے جائیں، یہ وقت قومی یکجہتی، خدمت اور امداد کا ہے، ریاستی اداروں، فلاحی تنظیموں، مساجد و مدارس اور عام شہریوں کو چاہیے کہ وہ متاثرین کی ہر ممکن مدد کریں اور ان کیساتھ کھڑے ہوں۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین علامہ ڈاکٹر راغب حسین نعیمی نے ملک کے مختلف حصوں میں حالیہ شدید بارشوں اور سیلابی صورتحال کے باعث ہونیوالے جانی و مالی نقصانات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے گلگت بلتستان، خیبر پختونخوا اور آزاد کشمیر میں کلاؤڈ برسٹ اور سیلابی ریلوں سے جانی و مالی نقصان پر ِ افسوس اور جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے سیلابی ریلوں سے زخمی ہونیوالوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی۔ اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں فوری ریلیف آپریشن شروع کیے جائیں۔ محفوظ رہائش، خوراک اور طبی امداد کی فراہمی یقینی بنائی جائے، نقصانات کے ازالے کیلئے مؤثر اور شفاف اقدامات کیے جائیں، یہ وقت قومی یکجہتی، خدمت اور امداد کا ہے، ریاستی اداروں، فلاحی تنظیموں، مساجد و مدارس اور عام شہریوں کو چاہیے کہ وہ متاثرین کی ہر ممکن مدد کریں اور ان کیساتھ کھڑے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی تعلیمات سے ہمیں دکھ کی گھڑی میں ایک دوسرے کا سہارا بننے کا درس ملتا ہے، متاثرہ افراد کی مدد اور بحالی کیلئے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں، زخمی افراد کو فوری اور معیاری طبی سہولتیں فراہم کی جائیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کیے جائیں
پڑھیں:
پنجاب میں سیلاب متاثرین کیلیے 1857 ٹیمیں سرگرم، صوبے کی تاریخ کا سب سے بڑا سروے جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: پنجاب میں حالیہ تباہ کن سیلاب کے بعد صوبے کی تاریخ کا سب سے بڑا فلڈ سروے جاری ہے، جس میں متاثرین کے نقصانات کا جامع ریکارڈ جمع کیا جا رہا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی خصوصی ہدایت پر صوبے کے 27 اضلاع میں 1857 ٹیمیں سرگرم عمل ہیں اور گھر گھر جا کر متاثرین سے تفصیلات حاصل کر رہی ہیں۔
پی ڈی ایم اے پنجاب کے مطابق اب تک 81 ہزار 510 متاثرہ شہریوں اور دیہی افراد کا ڈیٹا اکٹھا کیا جا چکا ہے۔
سروے کے دوران 56 ہزار 207 کسانوں سے فصلوں کے نقصانات کی معلومات لی گئی ہیں جبکہ 53 ہزار 985 ایکڑ متاثرہ اراضی کی نشاندہی بھی ہو چکی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ 24 ہزار 246 مکانات کی تفصیلات ریکارڈ کا حصہ بنائی گئی ہیں۔ سیلاب میں مویشیوں سے محروم ہونے والے 1057 متاثرین کی فہرست تیار کی گئی ہے، جب کہ اب تک 3945 مویشیوں کی ہلاکت رپورٹ ہو چکی ہے۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا کے مطابق اس سروے میں اربن یونٹ، ریونیو، زراعت، لائیو اسٹاک اور پاک فوج کے نمائندے شامل ہیں جو زمینی حقائق کے مطابق نقصان کا تخمینہ لگا رہے ہیں۔ کئی مقامات پر ٹیمیں کشتیوں کے ذریعے دیہات تک پہنچ کر متاثرین سے معلومات لے رہی ہیں تاکہ کوئی بھی متاثرہ شخص سروے سے محروم نہ رہے۔
پی ڈی ایم اے روزانہ کی بنیاد پر پیش رفت کا جائزہ لے رہا ہے اور ٹیموں کو واضح ہدایت دی گئی ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے ویژن کے مطابق ایک بھی متاثرہ خاندان کا ریکارڈ چھوٹنے نہ پائے۔
اس موقع پر مختلف علاقوں کے متاثرین نے حکومتی اقدامات کو سراہا۔ ایک بزرگ شہری نے سروے ٹیم سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ مریم نواز سیلاب متاثرین کے نقصان کا ازالہ کریں گی۔ انہوں نے نواز شریف اور ان کی صاحبزادی کے حق میں نعرے بھی لگائے اور حکومت کے بروقت اقدام پر شکریہ ادا کیا۔