ایم کیو ایم رہنما انیس قائم خانی کا صحافی خاور حسین کے انتقال پر اظہارِ تعزیت
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
اپنے بیان میں ایم کیو ایم رہنما نے ڈان نیوز انتظامیہ اور صحافتی برادری سے بھی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صحافی برادری کی خدمات ناقابلِ فراموش ہیں، صحافیوں کو ان کے فرائض کی انجام دہی میں مکمل تحفظ دیا جانا چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سینئر رہنما انیس قائم خانی نے ڈان نیوز کے سینئر رپورٹر خاور حسین کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انیس قائم خانی نے کہا کہ خاور حسین کا انتقال صحافتی دنیا کا ایک بڑا نقصان ہے، وہ ایک محنتی، مخلص اور باصلاحیت صحافی تھے جن کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں وہ خاور حسین کے اہلِ خانہ کے ساتھ ہیں اور مرحوم کے لیے دعاگو ہیں کہ اللہ تعالیٰ انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا کرے۔ ایم کیو ایم رہنما نے ڈان نیوز انتظامیہ اور صحافتی برادری سے بھی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صحافی برادری کی خدمات ناقابلِ فراموش ہیں، صحافیوں کو ان کے فرائض کی انجام دہی میں مکمل تحفظ دیا جانا چاہیئے۔ انیس قائم خانی نے مزید کہا کہ واقعے کی شفاف انکوائری ہونی چاہیے تاکہ حقائق جلد از جلد عوام کے سامنے آ سکیں۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
خاور حسین کی لاش 3 گھنٹے بعد بھی گاڑی میں موجود
صحافی خاور حسین کی گولی لگی لاش واقعے کے 3 گھنٹے بعد بھی تاحال گاڑی میں پڑی ہوئی ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے نوٹس کے بعد شہید بینظیرآباد سے فرانزک ٹیم سانگھڑ پہنچ گئی۔پولیس حکام کے مطابق معاملے کی تہہ تک پہنچنے کیلیے فرانزک ٹیم کے اہلکار واقعے کا تمام پہلوؤں سے تفصیلی جائزہ لے رہے ہیں۔رپورٹ کے مطابق خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ صحافی خاور حسین کی اہلیہ اور ان کے بچے بھی سانگھڑ پہنچ رہے ہیں۔ڈی آئی جی شہید بے نظیر آباد فیصل بشیر میمن کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے مزید شواہد جمع کیے جارہے ہیں، ابھی یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ واقعہ کس طرح پیش آیا۔انہوں نے بتایا کہ پولیس ٹیم ہر پہلو سے تفتیش کررہی ہے، اطراف کے علاقے سے سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کی جارہی ہیں۔گاڑی سے ملنے والے اسلحہ کو فارنزک لیب بھیجا جارہا ہے۔ بعد ازاں مزید قانونی کارروائی کیلیے صحافی خاور حسین کی لاش کا پوسٹ مارٹم کیا جائے گا۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجا نے بھی آئی جی پولیس سے رپورٹ طلب کرلی وزیراعلٰی نے آئی جی پولیس کو بہترین افسر کو تفتیش سونپنے کی ہدایت کی ہے۔