ایم کیو ایم رہنما انیس قائم خانی کا صحافی خاور حسین کے انتقال پر اظہارِ تعزیت
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
اپنے بیان میں ایم کیو ایم رہنما نے ڈان نیوز انتظامیہ اور صحافتی برادری سے بھی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صحافی برادری کی خدمات ناقابلِ فراموش ہیں، صحافیوں کو ان کے فرائض کی انجام دہی میں مکمل تحفظ دیا جانا چاہیئے۔ اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سینئر رہنما انیس قائم خانی نے ڈان نیوز کے سینئر رپورٹر خاور حسین کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انیس قائم خانی نے کہا کہ خاور حسین کا انتقال صحافتی دنیا کا ایک بڑا نقصان ہے، وہ ایک محنتی، مخلص اور باصلاحیت صحافی تھے جن کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دکھ کی اس گھڑی میں وہ خاور حسین کے اہلِ خانہ کے ساتھ ہیں اور مرحوم کے لیے دعاگو ہیں کہ اللہ تعالیٰ انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا کرے۔ ایم کیو ایم رہنما نے ڈان نیوز انتظامیہ اور صحافتی برادری سے بھی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صحافی برادری کی خدمات ناقابلِ فراموش ہیں، صحافیوں کو ان کے فرائض کی انجام دہی میں مکمل تحفظ دیا جانا چاہیئے۔ انیس قائم خانی نے مزید کہا کہ واقعے کی شفاف انکوائری ہونی چاہیے تاکہ حقائق جلد از جلد عوام کے سامنے آ سکیں۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
چمپینزیز کی سہیلی، جنگل کی آواز؛ ممتاز سماجی کارکن انتقال کرگئیں
دنیا بھر میں جنگلی حیات کی بقا اور ماحولیاتی تحفظ کی تحریک کی روح رواں ڈیم جین گوڈال 91 برس کی عمر میں انتقال کرگئیں۔
ڈیم جین گوڈال ایک مطالعاتی دورے پر کیلی فورنیا پہنچی تھیں جہاں مختلف تحقیقی اداروں اور جامعات میں لیکچر دیئے۔ اسی دوران ان کی طبیعت بگڑ گئی اور وہ دوران علاج چل بسیں۔
جین گوڈال لندن میں 3 اپریل 1934 کو پیدا ہوئیں۔ بچپن سے ہی انہیں جانوروں سے بے حد محبت تھی، اور ابتدائی تعلیم و تربیت کے فوری بعد ہی ایک ایسے سفر کا آغاز ہوا جس نے پوری دنیا کو متاثر کیا۔
انھوں نے 1960 میں،تنزانیہ کے گومبی اسٹریم گیم ریزرو کی طرف قدم رکھا، جہاں جنگل میں رہنے والے چمپینزیز کی زندگی کا مطالعہ شروع کیا۔
ڈیم جین گوڈال نے عام رائے کے برعکس یہ ثابت کیا کہ چمپینزیز نہ صرف جذبات رکھتے ہیں بلکہ انسانوں سے ملتے جلتے پیچیدہ سماجی تعلقات اور رشتہ داریاں بھی پائی جاتی ہیں۔
انھوں نے یہ بھی پایا کہ چمپینزیز اوزار کا استعمال کرنے کی مہارت بھی جانتے ہیں۔ اس سے قبل سجھا جاتا تھا کہ یہ ہنر صرف انسانوں کے پاس ہے۔
یہ ڈیم جین گوڈال ہی تھیں جنھوں نے پہلی بار یہ انکشاف کرکے سب کو حیران کردیا کہ چمپینزیز گوشت بھی کھاتے ہیں ورنہ اس سے قبل اس جانور کو ہمیشہ صرف سبزی خود سمجھا گیا۔
بعد ازاں 1977 میں انھوں نے اپنے نام سے جین گوڈال انسٹی ٹیوٹ کی بنیاد رکھی اور جنگی حیات اور جانوروں کی بقا اور رہائشی ماحول کے تحفظ کے لیے کام کیا۔
اپنی اس سرگرمی کو دوام بخشنے کے لیے ڈیم جین گوڈال نے 1991 میں Roots & Shoots تحریک کا آغاز کیا۔
جس کا مقصد نوجوانوں کو ماحول، جانور اور انسان کے تعلق کی اہمیت سے روشناس کروانا تھا۔ یہ اس مقصد کے لیے پہلی عالمی کاوش ثابت ہوئی۔
جین گوڈال کو متعدد اعزازات سے نوازا گیا جن میں بشمول برطانوی سے ’’ڈیم‘‘ کا خطاب، امریکی صدر کا "Medal of Freedom"، اور دیگر بین الاقوامی سائنس و تحفظِ حیوانات کے اعزازات شامل ہیں۔