کیش لیس و ڈیجیٹل معیشت کیلئے ترجیحی بنیادوں پر کام کر رہے ہیں، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
کیش لیس و ڈیجیٹل معیشت کیلئے ترجیحی بنیادوں پر کام کر رہے ہیں، وزیراعظم WhatsAppFacebookTwitter 0 17 August, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت کیش لیس و ڈیجیٹل معیشت کیلئے ترجیحی بنیادوں پر کام کر رہی ہے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت کیش لیس و ڈیجیٹل معیشت کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا، وزیراعظم نے کیش لیس معیشت کی جانب اٹھائے گئے اقدامات اور پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ حکومت معیشت کی ڈیجیٹائزیشن اور لین دین کے نظام کو کیش لیس اور ڈیجیٹل نظام پر لے جانے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر کام کر رہی ہے۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ راست کے نظام کو ضلعی حکومتوں کی سطح پر لے جانے کے حوالے سے تمام چیف سیکرٹریز وفاقی حکومت سے بھرپور تعاون کریں۔اس موقع پر اجلاس کو کیش لیس معیشت کے اقدامات پر پیشرفت کے حوالے سے بریفنگ دی گئی کہ پاکستان ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر کے ذریعے ڈیجیٹل آئی ڈیز بنائی جائیں گی جن میں ہر شخص قومی شناختی کارڈ ، بائیو میٹرک اور موبائل فون نمبرز کی معلومات ہوں گی۔شرکا کو بریفنگ دی گئی کہ انہی ڈیجیٹل آئی ڈیز کے ذریعے ڈیجیٹل ادائیگیاں کی جا سکیں گی، صوبائی حکومتوں نے پبلک کو گورنمنٹ اور گورنمنٹ ٹو پبلک ادائیگیوں کے نظام کو راست سے منسلک کرنے کے حوالے سے نمایاں پیشرفت دکھائی ہے۔
ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کی تعمیر کے حوالے سے وفاقی ترقیاتی ادارے نے فائبر کنیکٹویٹی پر رائٹ آف وے دے دیا ہے جبکہ پاکستان ریلوے اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی سے اس حوالے سے بات چیت جاری ہے۔اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب ، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ، وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام شزا نے شرکت کی۔وفاقی وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک، وزیراعظم کے مشیر ڈاکٹر توقیر شاہ، وزیر مملکت برائے خزانہ و ریلوے بلال اظہر کیانی اور متعلقہ اعلی سرکاری افسران بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمودی کی آر ایس ایس کے نظریے پر مبنی تقریر، کانگریس رہنماوں کی سخت تنقید مودی کی آر ایس ایس کے نظریے پر مبنی تقریر، کانگریس رہنماوں کی سخت تنقید ٹرمپ سے اصلی کے بجائے ڈمی پیوٹن نے ملاقات کی، بھارتی میڈیا کا مضحکہ خیز پروپیگنڈا سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں صارفین کو مفت آن نیٹ وائس کالز فراہم کی جارہی ہیں،ترجمان پی ٹی اے ملک سے فرار کی کوشش ناکام، یوٹیوبر ڈکی بھائی کو لاہور ایئرپورٹ سے گرفتار کرلیا گیا، جسمانی ریمانڈ منظور غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف، برطانیہ، سوئیڈن، فن لینڈ اور اسرائیل میں ہزاروں افراد کے احتجاجی مظاہرے مون سون بارشوں سے پاکستان میں اموات کی تعداد 645ہوگئی، این ڈی ایم اےCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ترجیحی بنیادوں پر کام کر کیش لیس و ڈیجیٹل معیشت
پڑھیں:
سیلاب سے نقصانات کیلئے فی الحال عالمی امداد نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے، وفاقی وزیر خزانہ
سیلاب سے نقصانات کیلئے فی الحال عالمی امداد نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے، وفاقی وزیر خزانہ WhatsAppFacebookTwitter 0 2 October, 2025 سب نیوز
پشاور(سب نیوز)وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ سیلاب کے نقصانات سے متعلق فیصلہ کیا ہے کہ فورا امداد نہیں مانگیں گے، کوشش ہے کہ پہلے سیلاب متاثرہ علاقوں میں اپنے زور بازو معاملات ٹھیک کریں۔پشاور میں پاکستان بزنس سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ اس وقت سیلاب کے دوران عالمی امداد کے لیے نہیں جائیں گے، جب مکمل نقصانات کا اندازہ ہو تب عالمی برادری کے پاس تعمیر نو کے لیے رجوع کریں گے۔ سیلاب میں صوبوں نے امدادی اور بحالی سرگرمیوں میں اہم کردار ادا کیا۔محمد اورنگزیب نے کہا کہ وزیر اعظم، فیلڈ مارشل، نائب وزیر اعظم اور وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال اور دیگر وفود نے نیویارک، بیجنگ اور دیگر ممالک کے دورے کیے۔
ان دوروں سے ملک میں سرمایہ کاری اور تجارت کو فروغ ملے گا اور معشیت مضبوط ہوگی۔انہوں نے کہا کہ تین عالمی ریٹنگ ایجنسیوں نے ہمیں اپ گریڈ کیا ہے تو اس سے کمرشل بینکوں اور عالمی اداروں کے ساتھ فنڈز کے معاملات میں مدد ملے گی۔ اگر ہم نے اپنے وسائل پر صحیح کام کیا تو 2047 تک عالمی بینک کے مطابق تین ٹریلین معیشت بن سکتے ہیں۔وزیر خزانہ نے کہا کہ آبادی اور موسمیاتی تبدیلی کنٹرول ہو تو آگے جا سکتے ہیں۔ وزیر اعظم نے 300 روزہ پلان بنانے کا کہا ہے، جس پر وزارت خزانہ، وزرات موسمیاتی تبدیلی اور دیگر ادارے کام کر رہے ہیں۔ معاشی استحکام کے لیے شارٹ ٹرم اور لانگ ٹرم اقدامات کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر 38بلین ڈالر آئے اور ان شا اللہ رواں سال 41 ارب ڈالر زرمبادلہ آنے کی توقع ہے، ان 38 بلین روپے کے ریمیٹینس کو معیشت میں شامل کرنا ہے، یورو بانڈ 1 اعشاریہ38بلین ڈالر بھی شامل ہیں۔محمد اورنگزیب نے کہا کہ دنیا کی معیشت میں پاکستان کا کیا کردار ہونا چاہیے، اس میں پرائیویٹ سیکٹر بہت اہمیت کا حامل ہے جس سے ملک میں معاشی استحکام آتا ہے، پرائیویٹ سیکٹر کو آگے لے کر جانا ہے اور اس میں ٹیکس اصلاحات کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا۔وزیر خزانہ نے کہا کہ یورو بانڈ کی مد میں اپریل میں ایک اعشاریہ تین ارب ڈالر ادا کریں گے، رواں سال فروری ریٹ پچھلے سال کے مقابلے میں بہتر ہوا ہے۔ پینڈا بانڈ کا اجرا بھی کیا جا رہا ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ ملک کی ترقی میں نجی سیکٹر کی کارکردگی اور معاشی اصلاحات ضروری ہیں، حکومت پرائیویٹ سیکٹر کو آگے لیکر جانے کے لیے ریفارم ڈھانچے کی بہتری پر کام کر رہی ہے۔ آئندہ سال کے بجٹ میں انرجی ریفارم اور گیسولین ریفارم سمیت متعدد ریفارم لا رہے ہیں ۔محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ سوال کیا جاتا ہے پی ایس ڈی پی ایک ٹریلین ہے اس سے کس طرح ترقی آئے گی، اس سال پی ایس ڈی پی کا حجم چار اعشاریہ تین ٹریلین ہے، ترقیاتی بجٹ میں فیڈریشن اور صوبوں کو ملا کر دیکھا جائے۔انہوں نے کہا کہ ٹیکس بڑھانے پر کام کر رہے ہیں، ٹیکس پالیسی کا فنکشن اب ایف بی آر کے پاس نہیں ہے، اب ایف بی آر کا کام صرف ٹیکس اکٹھا کرنا ہوگا۔ اگلے سال کا بجٹ ٹیکس پالیسی آفس کی جانب سے دیا جائے گا اور ٹیکس پالیسی آفس کا بجٹ مستحکم بجٹ ہوگا، 4اعشاریہ 3 ٹریلین روپے کا ترقیاتی بجٹ رکھا گیا ہے۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ برآمدات کے بل بوتے پر ترقی کرنے کی پالیسی پر کام کر رہے ہیں، عوام ٹیکس بھریں گے تو ترقی ہوگی۔ ٹیکس پالیسی میں بہتری اور سرمایہ کار دوست بنا رہے ہیں۔پاکستان بزنس سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے قائم مقام صدر و چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ پاکستان کو دنیا میں مقام حاصل کرنے کے لیے ٹیکنالوجی اور تعلیم میں مزید ترقی کرنا ہوگی جبکہ سرمایہ کارمی بڑھانے کے لیے ماحول کو کاروباری کمیونٹی کے لیے مزید سازگار بنانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ معاشی خسارے میں کمی ہوئی ہے اور ملک کے جی ڈی پی میں بہتری کے اعدادوشمار آ رہے ہیں، ٹیکسٹائل انڈسٹری میں بہتری آئی ہے اور معدنی وسائل میں بے پناہ مواقع موجود ہی۔ اکنامک پوٹینشل کے لیے آج ہم اکھٹے ہوئے کہ ہم اپنا کیا مستقبل چاہتے ہیں، ہمیں آئندہ کے لیے ایسی پالیسیاں بنانی ہوں گی جوکہ آپس میں مربوط ہوں۔چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ٹیکنالوجی نے تمام کام کو بالکل تبدیل کر دیا ہے جبکہ لوگوں کے لیے مواقع کے نئے دروازے کھول دیے ہیں، ہمیں دیکھنا ہوگا کہ ہم سیدھے راستے پر جا رہے ہیں یا نہیں، اسپشل اکنامک زونز اور اپ گریڈڈ اسٹرکچرز بنانا ہوں گے البتہ موسمیاتی تبدیلی ایک چیلنج ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی آبادی 60 فیصد نوجوانوں پر مشتمل ہے، انکا ٹیلنٹ ہم نے آگے لے کر چلنا ہے، دنیا بھر میں ہنر مند افراد کی ضرورت ہے، اب سادہ بی اے اور ایم اے نہیں چاہیے، پاکستان میں ایک ٹرینڈ ہے کہ ہر کوئی ایک بھیڑ میں چلتا ہے۔قائم مقام صدر نے کہا کہ اب صرف سب کچھ آئی ٹی میں ہی نہیں دیکھنا دیگر شعبوں میں بھی پالیسی لائی جائے۔ اس سمٹ میں یہ سفارشات تیار کریں کہ یوتھ کے لیے کیا پالیسی لائیں گے، صوبائی حکومتوں کے ذریعے وفاق کو بھیجیں۔
انہوں نے کہا کہ جب تک ٹورازم اور اسکے ساتھ سیکیورٹی نہیں دیں گے تو ٹورازم نہیں چل سکتا، میں نے مالم جبہ میں ہوٹل بنایا لیکن طالبانائزیشن نے اس کو تباہ کر دیا، اب دوبارہ اس کو دیکھ رہے ہیں۔ کے پی سے زیادہ ٹورازم کہیں نہیں ہے، بدھ مت کے پیروکار یہاں آنا چاہتے ہیں یہاں بہترین اسٹوپا ہیں، ہمیں بدھ مت کے حوالے سے ریلیجس ٹورازم کو فروغ دینا چاہیے۔یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ ہم جب دہشت گردی کے خلاف جنگ ختم کرنا چاہتے ہیں اور معاہدے بھی کیے گئے لیکن وہ معاہدے سے پیچھے ہٹ گئے۔ ملالہ یوسفزئی 14 سالہ بچی کو کسی دنیا میں ایوارڈ نہیں دیا گیا لیکن میں نے ملالہ یوسفزئی کو بلا کر ایوارڈ دیا، پھر تین سال بعد اسی ملالہ یوسفزئی کو دنیا نے ایوارڈ دیا۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے باعث میرے دونوں بیٹے اغوا ہوئے لیکن میں نے انکی پروا کیے بغیر صرف اس جنگ کو دیکھا، جب سویت یونین کی جنگ تھی تو 35لاکھ مہاجرین پاکستان میں آگئے جو اب بھی کیمپوں میں مقیم ہیں۔چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ ہم ایک پرسکون اور اچھا ہمسایہ چاہتے ہیں کیونکہ ہم ٹوئن شناخت کے حامل ہیں اور ایک پرامن ہمسایہ ہمارے تحفظ کی ضمانت ہے۔ ہم چائنا و دیگر ممالک سے اچھے روابط چاہتے ہیں لیکن ہم اپنے لوگوں کی بنیاد پر یہ روابط نہیں چاہتے، ہمارے لوگوں اور ہمارے سیکیورٹی اہلکاروں نے بڑی تعداد میں قربانیاں دی ہیں۔قائم مقام صدر نے کہا کہ جب ہم بھارت سے بات کر رہے تھے ہم نے ان کو بتایا دہشتگردی کے کئی واقعات ہو چکے ہیں، ہماری اپنی وزیراعظم بینظیر بھی اس دہشت گردی کی نذر ہوگئیں اور یہی وجہ ہے کہ بمبئی ٹاکس میں تمام بات چیت بحال ہوگئی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرجنگ نہیں ترقی کا سوچنا ہوگا، پورا مشرق چین کیساتھ مل کرکام کرے گا، صدر زرداری صمود فلوٹیلا میں شامل غزہ محاصرہ توڑنے والا پہلا جہاز کون سا ہے؟ مریم نواز کبھی معافی نہیں مانگے گی میرا کام ہی پنجاب کے لیے آواز اٹھانا ہے، وزیراعلی پنجاب سندھ حکومت کی کارکردگی، عظمی بخاری کا شرمیلا فاروقی کو مناظرے کا چیلنج صمود فلوٹیلا میں شامل پاکستانی سینیٹر مشتاق سے رابطہ منقطع، حکومت حفاظت یقینی بنائے: اہلیہ جسٹس طارق محمود جہانگیری نے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ چیلنج کر دیا سیلاب پر فوری امداد نہیں مانگیں گے، کوشش ہے اپنے زور بازو پر معاملات ٹھیک کریں: وزیر خزانہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم