اسپیس ایکس کا اسٹارشپ، 10ویں ٹیسٹ فلائٹ کی تیاریوں کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
اسپیس ایکس (اپنی سب سے بڑی راکٹ اسٹارشپ کی10ویں ٹیسٹ فلائٹ کے لیے تیار ہے، جو 24 اگست بروز اتوار کو ٹیکساس کے اسٹار بیس ہیڈکوارٹر سے متوقع ہے۔ اس پرواز میں Ship 37 اور Booster 16 استعمال کیے جائیں گے۔
کمپنی کے مطابق اس مشن کے مقاصد میں کئی اہم تجربات شامل ہیں، جن میں لینڈنگ برن ٹیسٹ، دوبارہ فضا میں داخلے کے تجربات اور پے لوڈ ڈپلائمنٹ نمایاں ہیں۔ پے لوڈ میں 8 اسٹارلنک سیمولیٹرز شامل ہیں جو نئی جنریشن سیٹلائٹس کی نقل کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسپیس ایکس کا Crew-11 کامیابی سے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے لیے روانہ، مشن کے مقاصد کیا ہیں؟
اس مشن کے دوران اسپیس ایکس ایک راپٹر انجن کو مدار میں دوبارہ جلانے کا ہدف بھی رکھتی ہے، جو ماضی میں تکنیکی مسائل کی وجہ سے کامیاب نہیں ہوسکا تھا۔
The tenth flight test of Starship is preparing to launch as soon as Sunday, August 24 → https://t.
— SpaceX (@SpaceX) August 15, 2025
گزشتہ فلائٹ (فلائٹ 9) میں Ship 35 ایک پریشرائزیشن سسٹم کی خرابی کے باعث ضائع ہوگئی تھی، تاہم کمپنی نے اس خرابی کو زمینی ٹیسٹ کے دوران درست کردیا ہے۔ اس کے علاوہ جون میں Ship 36 ماسے (Massey) فیولنگ سہولت میں ایندھن بھرنے کے دوران پھٹ گئی تھی، جسے ایک ناکام پریشر ویسل کا نتیجہ قرار دیا گیا۔ اس واقعے کے بعد کمپنی نے معائنہ کے سخت اصول متعارف کرائے۔
بووسٹر کی سطح پر، فلائٹ 9 میں Booster 14 نے کامیاب کنٹرولڈ فلپ تو کیا، لیکن لینڈنگ برن کے وقت ناکام ہوگیا۔ اسپیس ایکس نے بتایا کہ یہ ناکامی فیول ٹرانسفر ٹیوب پر ڈھانچائی دباؤ کی وجہ سے پیش آئی۔
یہ بھی پڑھیں: اسپیس ایکس نے فلوریڈا سے سرئیس ایکس ایم کا نیا سیٹلائٹ لانچ کر دیا
اب 10ویں پرواز میں Booster 16 پانی پر لینڈ کرے گا اور انجن کے نئے تجربات شامل کیے جائیں گے۔
متعدد ناکامیوں اور دھماکوں کے باوجود ناسا کو اسپیس ایکس کی پیشرفت پر اعتماد ہے اور اسے امید ہے کہ یہ تجربات 2027 کے مجوزہ آرٹیمس 3 قمری مشن کی راہ ہموار کریں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
10ویں فلائٹ we news اسپیس ایکس راکٹ اسٹارشپ فضا لینڈنگ برن ٹیسٹذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 10ویں فلائٹ اسپیس ایکس راکٹ اسٹارشپ لینڈنگ برن ٹیسٹ اسپیس ایکس
پڑھیں:
اب اے آئی ہڈی کے فریکچر کی تشخیص بھی کرے گی، یہ ایکس رے مشین سے مخلتف کیسے؟
آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) یا مصنوعی ذہانت سے ڈاکٹروں کو ٹوٹی ہوئی ہڈیوں کی شناخت اور علاج میں مدد مل گئی۔
یہ بھی پڑھیں: کینسر اور الزائمر کے علاج میں آرٹیفشل انٹیلیجنس (اے آئی) کا استعمال؟
بی بی سی کے مطابق شمالی لنکن شائر اور گول این ایچ ایس فاؤنڈیشن ٹرسٹ کے اسپتالوں میں مصنوعی ذہانت کو ہڈیوں کے فریکچر اور ڈسلوکیشن کی شناخت اور تیز علاج فراہم کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ یہ پروگرام نیشنل ہیلتھ سروسز کی 2 سالہ انگلینڈ پائلٹ اسکیم کے تحت اس مہینے کے آخر سے شروع ہوگا۔
ایمرجنسی میڈیسن کے کنسلٹنٹ اے خان نے کہا کہ ٹیکنالوجی کو ممکنہ مسائل کی نشاندہی میں استعمال کرنے سے شمالی یورپ میں مریضوں کی طلب پوری کرنے میں مدد ملی ہے اور ہم دیکھنے کے لیے پرجوش ہیں کہ آیا یہاں بھی اس کا ایسا ہی اثر ہوگا۔
ٹرسٹ کے مطابق اے آئی سافٹ ویئر ڈاکٹروں کے لیے اضافی مددگار آلہ کے طور پر کام کرے گا تاکہ تشخیص میں سہولت ہو۔ یہ ٹیکنالوجی 2 سال سے کم عمر بچوں، ان پیشنٹ اور آؤٹ پیشنٹ کلینکس، یا چھاتی، ریڑھ کی ہڈی، کھوپڑی، چہرے یا نرم ٹشوز کی امیجنگ میں استعمال نہیں ہوگی۔
مزید پڑھیے: مصنوعی ذہانت کے نئے قلعے: ہزاروں ڈیٹا سینٹرز کی تعمیر جاری، لاگت کتنی؟
ایڈوانسڈ پریکٹیشنر اور رپورٹنگ ریڈیولوجر جیک بیٹس نے بتایا کہ یہ سسٹم اس طرح کام کرتا ہے کہ ہر اسٹینڈرڈ امیج کے ساتھ مریض کے ریکارڈ میں تقریباً فوری طور پر اے آئی سے اینوٹیشن شدہ ورژن شامل ہوگا جو ممکنہ مسائل کو اجاگر کرے گا جنہیں کلینیشن مزید جانچنا چاہیں گے۔
کنسلٹنٹ کا کہنا ہے کہ تمام ایکس ریز پھر بھی ہمارے کلینیشن کے ذریعے دیکھے جائیں گے اور تشخیص اور علاج کے صحیح طریقہ کار کا حتمی فیصلہ ڈاکٹر کریں گے۔
ایکس رے مشین اور اے آئی ٹیکنالوجی میں فرقیوں تو ایکس رے مشین سے بھی ہڈی کے فریکچر کا پتا چل جاتا ہے لیکن اس حوالے ایکس رے اور اے آئی ٹیکنالوجی کی افادیت میں تھوڑا فرق ہے۔
مزید پڑھیں: چین میں مصنوعی ذہانت کے بڑھتے ہوئے کمالات: بزرگوں کی خدمت گار، نابیناؤں کی ’آنکھ‘، اور بہت کچھ!
ایکس رے مشین ہڈیوں کی تصویر لیتی ہے۔ یہ صرف تصویر دکھاتی ہے کہ ہڈی کس طرح کی ہے اور کہاں فریکچر ہو سکتا ہے۔ تصویر دیکھنا اور مسئلے کی تشخیص کرنا ڈاکٹر کا کام ہوتا ہے اور کبھی کبھار ہلکی یا پیچیدہ فریکچر آنکھ سے چھپ سکتی ہے۔
مصنوعی ذہانت یا اے آئی اس تصویر کا فوراً تجزیہ کرتی ہے اور ممکنہ فریکچر یا ڈسلوکیشن کو نمایاں کر کے ڈاکٹر کو دکھاتی ہے۔ یہ ایک طرح کا ڈیجیٹل معاون ہے جو غلطی کے امکانات کم کرتا ہے اور علاج شروع کرنے میں وقت بچاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: سعودی عرب میں روبوٹکس اور مصنوعی ذہانت کی جانب بڑا قدم، جدید لیبارٹری کا افتتاح
المختصر ایکس رے صرف تصویر دیتی ہے جبکہ اے آئی اس تصویر کو پڑھ کر ڈاکٹر کے لیے فوری رہنمائی اور اضافی معلومات فراہم کرتی ہے۔ اس سے ایمرجنسی میں کام آسان ہو جاتا ہے اور مریض کو جلد اور درست علاج ملتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اے آئی اور ٹوٹی ہڈیاں اے آئی اور فریکچر کی تشخیص مصنوعی ذہانت اور فریکچر کی تشخیص