آئی فون ایکس فولڈ صارفین کو کب دستیاب ہوگا، پاکستان میں قیمت کیا ہوگی؟
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
اسمارٹ فونز کی دنیا میں ایک نئی پیش رفت سامنے آئی ہے، ایپل کا نیا فولڈایبل اسمارٹ فون ایپل آئی فون ایکس فولڈ جلد متعارف کرایا جاسکتا ہے۔ پاکستان میں اس کی متوقع قیمت 3 لاکھ 50 ہزار روپے جبکہ عالمی سطح پر تقریباً 2 ہزار 258 امریکی ڈالر ہوگی۔
یہ نیا ماڈل فولڈایبل ٹیکنالوجی سے لیس ہوگا اور 12 جی بی ریم کے ساتھ 64 جی بی، 256 جی بی اور 512 جی بی اسٹوریج آپشنز میں دستیاب ہوگا۔ فون میں 5000 ایم اے ایچ بیٹری موجود ہے جو وائرلیس چارجنگ اور 18 واٹ فاسٹ چارجنگ کو سپورٹ کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فولڈ ایبل آئی فون 17 ایئر کب لانچ ہوگا، خصوصیات کیا ہیں؟
آئی فون ایکس فولڈ میں ٹرپل کیمرہ سیٹ اپ دیا گیا ہے جس میں 12 میگا پکسل وائیڈ، 12 میگا پکسل ٹیلی فوٹو اور 12 میگا پکسل الٹرا وائیڈ لینز شامل ہیں۔ اس کے علاوہ فرنٹ کیمرہ 12 میگا پکسل اور ایس ایل 3ڈی کیمرہ کے ساتھ دستیاب ہوگا۔ فون کی ویڈیو ریکارڈنگ صلاحیت 4کے ریزولوشن تک ہوگی۔
ڈیزائن کے اعتبار سے فون گلاس فرنٹ اور بیک کے ساتھ اسٹین لیس اسٹیل فریم پر مبنی ہے جبکہ یہ ڈیوائس پانی اور گرد و غبار سے محفوظ (IP68) بھی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا، چین ٹیکنالوجی وار: ہواوے کی ایپل کو ٹکر، پہلا ٹرپل فولڈنگ فون لانچ کردیا
ڈسپلے میں سپر ریٹینا ایکس ڈی آر او ایل ای ڈی ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے جس میں ڈولبی وژن، ایچ ڈی آر 10 اور 120 ہرٹز ٹچ سینسنگ شامل ہے۔
دیگر خصوصیات میں ایپل اے14 بایونک چپ سیٹ، فیس آئی ڈی، ڈولبی اٹموس ساؤنڈ، وائی فائی 6 اور بلیوٹوتھ 5.
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news آئی فون ایپل ایکس فولڈ پاکستان ٹیکنالوجی فولڈایبل اسمارٹ فون قیمت کیمرہذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ئی فون ایپل ایکس فولڈ پاکستان ٹیکنالوجی کیمرہ دستیاب ہوگا میگا پکسل ا ئی فون
پڑھیں:
اب اے آئی ہڈی کے فریکچر کی تشخیص بھی کرے گی، یہ ایکس رے مشین سے مخلتف کیسے؟
آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) یا مصنوعی ذہانت سے ڈاکٹروں کو ٹوٹی ہوئی ہڈیوں کی شناخت اور علاج میں مدد مل گئی۔
یہ بھی پڑھیں: کینسر اور الزائمر کے علاج میں آرٹیفشل انٹیلیجنس (اے آئی) کا استعمال؟
بی بی سی کے مطابق شمالی لنکن شائر اور گول این ایچ ایس فاؤنڈیشن ٹرسٹ کے اسپتالوں میں مصنوعی ذہانت کو ہڈیوں کے فریکچر اور ڈسلوکیشن کی شناخت اور تیز علاج فراہم کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ یہ پروگرام نیشنل ہیلتھ سروسز کی 2 سالہ انگلینڈ پائلٹ اسکیم کے تحت اس مہینے کے آخر سے شروع ہوگا۔
ایمرجنسی میڈیسن کے کنسلٹنٹ اے خان نے کہا کہ ٹیکنالوجی کو ممکنہ مسائل کی نشاندہی میں استعمال کرنے سے شمالی یورپ میں مریضوں کی طلب پوری کرنے میں مدد ملی ہے اور ہم دیکھنے کے لیے پرجوش ہیں کہ آیا یہاں بھی اس کا ایسا ہی اثر ہوگا۔
ٹرسٹ کے مطابق اے آئی سافٹ ویئر ڈاکٹروں کے لیے اضافی مددگار آلہ کے طور پر کام کرے گا تاکہ تشخیص میں سہولت ہو۔ یہ ٹیکنالوجی 2 سال سے کم عمر بچوں، ان پیشنٹ اور آؤٹ پیشنٹ کلینکس، یا چھاتی، ریڑھ کی ہڈی، کھوپڑی، چہرے یا نرم ٹشوز کی امیجنگ میں استعمال نہیں ہوگی۔
مزید پڑھیے: مصنوعی ذہانت کے نئے قلعے: ہزاروں ڈیٹا سینٹرز کی تعمیر جاری، لاگت کتنی؟
ایڈوانسڈ پریکٹیشنر اور رپورٹنگ ریڈیولوجر جیک بیٹس نے بتایا کہ یہ سسٹم اس طرح کام کرتا ہے کہ ہر اسٹینڈرڈ امیج کے ساتھ مریض کے ریکارڈ میں تقریباً فوری طور پر اے آئی سے اینوٹیشن شدہ ورژن شامل ہوگا جو ممکنہ مسائل کو اجاگر کرے گا جنہیں کلینیشن مزید جانچنا چاہیں گے۔
کنسلٹنٹ کا کہنا ہے کہ تمام ایکس ریز پھر بھی ہمارے کلینیشن کے ذریعے دیکھے جائیں گے اور تشخیص اور علاج کے صحیح طریقہ کار کا حتمی فیصلہ ڈاکٹر کریں گے۔
ایکس رے مشین اور اے آئی ٹیکنالوجی میں فرقیوں تو ایکس رے مشین سے بھی ہڈی کے فریکچر کا پتا چل جاتا ہے لیکن اس حوالے ایکس رے اور اے آئی ٹیکنالوجی کی افادیت میں تھوڑا فرق ہے۔
مزید پڑھیں: چین میں مصنوعی ذہانت کے بڑھتے ہوئے کمالات: بزرگوں کی خدمت گار، نابیناؤں کی ’آنکھ‘، اور بہت کچھ!
ایکس رے مشین ہڈیوں کی تصویر لیتی ہے۔ یہ صرف تصویر دکھاتی ہے کہ ہڈی کس طرح کی ہے اور کہاں فریکچر ہو سکتا ہے۔ تصویر دیکھنا اور مسئلے کی تشخیص کرنا ڈاکٹر کا کام ہوتا ہے اور کبھی کبھار ہلکی یا پیچیدہ فریکچر آنکھ سے چھپ سکتی ہے۔
مصنوعی ذہانت یا اے آئی اس تصویر کا فوراً تجزیہ کرتی ہے اور ممکنہ فریکچر یا ڈسلوکیشن کو نمایاں کر کے ڈاکٹر کو دکھاتی ہے۔ یہ ایک طرح کا ڈیجیٹل معاون ہے جو غلطی کے امکانات کم کرتا ہے اور علاج شروع کرنے میں وقت بچاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: سعودی عرب میں روبوٹکس اور مصنوعی ذہانت کی جانب بڑا قدم، جدید لیبارٹری کا افتتاح
المختصر ایکس رے صرف تصویر دیتی ہے جبکہ اے آئی اس تصویر کو پڑھ کر ڈاکٹر کے لیے فوری رہنمائی اور اضافی معلومات فراہم کرتی ہے۔ اس سے ایمرجنسی میں کام آسان ہو جاتا ہے اور مریض کو جلد اور درست علاج ملتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اے آئی اور ٹوٹی ہڈیاں اے آئی اور فریکچر کی تشخیص مصنوعی ذہانت اور فریکچر کی تشخیص