بنیادی حقوق کےمصنوعی ٹھیکیدار بےنقاب کیےجائیں، مصلحت ایک طرف کرکےسچ کوترجیح دینی ہوگی، سرفراز بگٹی
اشاعت کی تاریخ: 19th, August 2025 GMT
وزیراعلی بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بنیادی حقوق کے مصنوعی ٹھیکیداروں کے چہرے بے نقاب کئے جانے چاہییں، مصلحتوں کو ایک طرف رکھتے ہوئے سچ کو ترجیح دینا ہوگی۔
اتوار کو اسلام آباد میں عوامی نیشنل پارٹی کے زیراہتمام منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس میں کی جانے والی تقاریر پر مسلم لیگ (ن) کے نمائندہ سینیٹر عرفان صدیقی کے زوردار ردّعمل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بلوچستان کے وزیراعلی نے کہا کہ” اُستاد محترم نے اُن لوگوں کو آئینہ دکھا کر پوری قوم کی طرف سے فرض کفایہ ادا کر دیا ہے۔
پنجاب، وفاق، مسلح افواج اور آئین کے بارے میں بعض مقررین کے منفی ریمارکس پر شدید ردّعمل دیتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا تھا یہ سوچ نامناسب ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ ہمارے بچوں، ہماری بہنوں، ہماری ماﺅں، ہمارے نوجوانوں کے شناختی کارڈ دیکھ کر ذبح کردیاجاتا ہے لیکن پورے پنجاب سے ایک بھی آواز بلوچستان کے خلاف نہیں اٹھتی کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ سب بلوچستان کے لوگ نہیں، چند شرپسند عناصر کرتے ہیں جن کی پشت پناہی کہیں اور سے ہورہی ہے۔
سینیٹر صدیقی کی تقریر کی تعریف کرتے ہوئے وزیراعلی بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا کہ اب مصلحتوں کو ایک طرف رکھتے ہوئے سچ کو ترجیح دینا ہوگی، ورنہ جھوٹ کا یہ کاروبار چلتا رہے گا، بنیادی حقوق کے مصنوعی ٹھیکیداروں کے چہرے بے نقاب کئے جانے چاہییں
وزیراعلی سرفراز بگٹی نے سینیٹر عرفان صدیقی کو فون کرکے موثر طریقے سے پاکستان کا قوی بیانیہ اور موقف پیش کرنے پر اُن کا شکریہ ادا کیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: سرفراز بگٹی
پڑھیں:
سینیٹر مشتاق احمد کو اسرائیلی فوج نے گرفتار کر لیا
اسرائیل نے ایک بار پھر عالمی قوانین کو پامال کرتے ہوئے گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملہ کر دیا۔یہ قافلہ خوراک اور ادویات لے کر غزہ کے عوام کے لیے روانہ ہوا تھا، لیکن اسرائیلی بحریہ نے گھیراؤ کر کے 200 سے زائد انسانی حقوق کارکن گرفتار کر لیے، جن میں سویڈن کی ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ بھی شامل ہیں۔اہم بات یہ ہے کہ اس قافلے میں پاکستان کی نمائندگی بھی موجود تھی۔ سینیٹر مشتاق احمد اس مشن کا حصہ تھے اور انہوں نے دنیا کو پیغام دیا کہ فلسطینی عوام کی مدد انسانیت کا سب سے بڑا فریضہ ہے۔فلوٹیلا انتظامیہ نے کہا کہ یہ اقدام کھلی بین الاقوامی قانون شکنی ہے، اور عالمی برادری کو خاموشی توڑنی ہوگی۔ دنیا بھر میں احتجاج شروع ہو چکا ہے، اٹلی کی سب سے بڑی یونین نے ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے۔لیکن سب سے بڑی بات یہ ہے کہ حملے اور گرفتاریوں کے باوجود فلوٹیلا کا مشن جاری ہے۔اب بھی 30 کشتیاں اسرائیلی فوج سے بچتے ہوئے غزہ کے ساحل تک پہنچنے کی کوشش کر رہی ہیں۔یہ جدوجہد ایک سوال چھوڑ جاتی ہے:
کیا دنیا مظلوم فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑی ہوگی، یا اسرائیل کی ہٹ دھرمی پر پھر خاموش رہے گی؟