اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سینیٹ اجلاس کے دوران چوہا گھس آیا جس سے ایوان میں ہلچل مچ گئی، چوہے کی نشاندہی سینیٹر کامران مرتضٰی نے کی۔سینیٹ کا اجلاس چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت منعقد ہوا، اجلاس میں اراکین اظہار خیال کر رہے تھے کہ اسی دوران ایوان میں چوہا گھس آیا۔چوہے کی نشاندہی سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کی، جس پر پریزائیڈنگ افسر دنیش کمار نے طنزیہ تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ چوہا نہیں، چوہیا ہے۔سینیٹر دنیش کمار کے اس تبصرے پر ایوان میں قہقہے گونجنے لگے۔

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: ایوان میں

پڑھیں:

امریکی شٹ ڈاؤن میں ٹرمپ کا بڑا فیصلہ، ڈیموکریٹک ریاستوں کے فنڈز منجمد کر دیے

 

 

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے ڈیموکریٹک ریاستوں کے لیے مختص 26 ارب ڈالر کے فنڈز منجمد کر دیے ہیں۔ اس فیصلے میں نیویارک کے ٹرانزٹ منصوبوں کے لیے رکھے گئے 18 ارب ڈالر اور 16 ڈیموکریٹک ریاستوں بشمول کیلیفورنیا و الی نوائے کے گرین انرجی منصوبوں کے 8 ارب ڈالر شامل ہیں۔

شٹ ڈاؤن سے لاکھوں سرکاری ملازمین متاثر

امریکا میں 15ویں مرتبہ حکومتی شٹ ڈاؤن ہوا ہے جس کے نتیجے میں سائنسی تحقیق، ماحولیاتی صفائی اور مالیاتی نگرانی سمیت متعدد سرگرمیاں معطل ہو گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:امریکی حکومتی شٹ ڈاؤن: ناسا کے 15 ہزار ملازمین فارغ، مشن معطل

تقریباً 7 لاکھ 50 ہزار وفاقی ملازمین کو تنخواہ کے بغیر گھر بھیج دیا گیا ہے جبکہ فوجی اور بارڈر پیٹرول ایجنٹس بغیر معاوضے کے کام کر رہے ہیں۔

’امریکی عوام کو یرغمال بنایا جا رہا ہے‘، ڈیموکریٹس کا الزام

سینیٹ کے ڈیموکریٹ رہنما چک شومر نے صدر ٹرمپ پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ سیاسی مخالفین کو سزا دینے کے لیے عام شہریوں کو تکلیف میں مبتلا کر رہے ہیں۔ ہاؤس کے ڈیموکریٹک رہنما حکیم جیفریز نے کہا کہ نیویارک کے ٹرانزٹ منصوبے رکنے سے ہزاروں افراد بے روزگار ہو جائیں گے۔

ریپبلکنز کا جواب

ریپبلکن رہنما جان تھون نے ڈیموکریٹس کے مؤقف کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ حکومت کھولنے کے لیے ووٹ دیں تو یہ مسئلہ فوری طور پر ختم ہو سکتا ہے۔ تاہم کچھ ریپبلکن سینیٹرز نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ نیویارک کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبے منجمد کرنے سے بحران مزید بڑھ سکتا ہے۔

سینیٹ میں ڈیڈ لاک برقرار

سینیٹ میں حکومت کو فنڈز فراہم کرنے کی دونوں تجاویز یعنی ریپبلکنز کی عارضی توسیع اور ڈیموکریٹس کی صحت کے اضافی فوائد کے ساتھ تجویز ، ناکام ہو گئیں۔ ریپبلکنز کو 60 ووٹ کی حد عبور کرنے کے لیے کم از کم سات ڈیموکریٹس کی حمایت درکار ہے، جو اب تک ممکن نہیں ہو سکی۔

مستقبل غیر یقینی

ماہرین کے مطابق اگر شٹ ڈاؤن طویل ہوا تو لاکھوں مزید سرکاری ملازمین مستقل طور پر ملازمتوں سے محروم ہو سکتے ہیں۔ دونوں جماعتیں ایک دوسرے پر ذمہ داری ڈال رہی ہیں جبکہ 2026 کے وسط مدتی انتخابات کے پیش نظر یہ بحران سیاسی رنگ اختیار کرتا جا رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا ڈیموکریٹس ریپبلکنز شٹ ڈاؤن صدر ٹرمپ فنڈز منجمند

متعلقہ مضامین

  • سام سنگ گلیکسی S26 الٹر کا پرائیویسی فیچر لیک، ٹیک کمیونٹی میں ہلچل مچ گئی
  • آزاد کشمیر میں کامیاب مذاکرات، وزیراعظم کا خراج تحسین اور خیرمقدم
  • وفاقی حکومت نے درخواست کی کہ نائب وزیرِاعظم کی فلسطین پر پالیسی بیان سُن لیں: اعجاز جاکھرانی
  • نواز لیگ سے لفظی جنگ،پیپلز پارٹی کاپنجاب اسمبلی اجلاس کے بائیکاٹ کا فیصلہ
  • امریکی شٹ ڈاؤن میں ٹرمپ کا بڑا فیصلہ، ڈیموکریٹک ریاستوں کے فنڈز منجمد کر دیے
  • خیبر پختونخوا کی صوبائی اراکین کابینہ کے قلمدانوں میں ایک بار پھر ردوبدل
  • نائب وزیراعظم سینیٹر اسحاق ڈار کا ایس سی او اجلاس کی تیاریوں کے حوالے سے اہم اجلاس
  • راولپنڈی؛ بھتیجے کے قاتلوں کی پولیس پارٹی پر فائرنگ، دو افراد جاں بحق، انسپکٹر اور اہلکار زخمی
  • ن لیگ سے لفظی جنگ:پیپلز پارٹی نے اہم فیصلہ کر لیا
  • راولپنڈی: پولیس پر فائرنگ، اہلکاروں کے ہمراہ نشاندہی کیلئے جانیوالے 2 افراد جاں بحق