لاہور میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ امن کا قیام پائیدار ترقی اور خوشحالی کے لیے ناگزیر ہے، سیاسی جماعتوں کے درمیان گفت و شنید انتہائی ضروری ہے۔ چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں میں اختلافات کےخاتمے کے لیے ڈائیلاگ کو فروغ دینا ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ سیاسی جماعتوں میں اختلافات کے خاتمے کے لیے مذاکرات کا فروغ ضروری ہے۔ صوبائی دارالحکومت میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ امریکی صدر نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کوششوں کا اعتراف کیا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کا اعتراف کررہی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ امن کا قیام پائیدار ترقی اور خوشحالی کے لیے ناگزیر ہے، سیاسی جماعتوں کے درمیان گفت و شنید انتہائی ضروری ہے۔ چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں میں اختلافات کےخاتمے کے لیے ڈائیلاگ کو فروغ دینا ہوگا، ملکی خود مختاری اور سلامتی کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے، مسلح افواج نے بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا۔

یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ خطےمیں امن اور استحکام چاہتے ہیں، بھارت ایک انتہا پسند ریاست ہے، بھارت خطے کا امن اور استحکام خراب کرنا چاہتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی جارحیت کے دوران ہمارے میڈیا نے ذمہ دارانہ کردار ادا کیا، بھارتی جارحیت کے خلاف دوست ملکوں نے پاکستانی موقف کی بھرپور حمایت کی، بھارتی جارحیت کے خلاف سفارتی محاذ پر بھی کامیابی حاصل ہوئی، مسلح افواج کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں پر فخر ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سیاسی جماعتوں میں اختلافات کے یوسف رضا گیلانی بھارتی جارحیت کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ کے لیے

پڑھیں:

جنیوا میں پلاسٹک آلودگی کے خاتمے پر یو این مذاکرات بے نتیجہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 15 اگست 2025ء) پلاسٹک کی آلودگی کا خاتمہ کرنے کے معاہدے پر اتفاق رائے کے لیے جنیوا میں اقوام متحدہ کے تحت ہونے والی بات چیت نتیجہ خیز ثابت نہیں ہو سکی جبکہ رکن ممالک نے اس مقصد کے لیے مستقبل میں دوبارہ جمع ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام (یونیپ) کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر انگر اینڈرسن نے کہا ہے کہ جغرافیائی سیاسی پیچیدگیوں، معاشی مسائل اور کثیرالفریقی تناؤ کے تناظر میں 10 یوم تک کڑی گفت و شنید بدقسمتی سے معاہدے پر منتج نہیں ہو سکی۔

تاہم، یہ بات خوش آئند ہے کہ تمام تر پیچیدہ صورتحال کے باوجود رکن ممالک اس مسئلے کی اہمیت کو سمجھتے اور معاہدے کے لیے بات چیت جاری رکھنا چاہتے ہیں۔ Tweet URL

اس معاملے پر بین الحکومتی مذاکراتی کمیٹی (آئی این سی) کا اجلاس ختم ہونے کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ رکن ممالک نے واضح طور پر اس خواہش کا اظہار کیا ہے کہ پلاسٹک کی آلودگی کے حوالے سے اپنے نمایاں اختلافات کے باوجود وہ معاہدے پر پہنچنے کے لیے مذاکرات کرتے رہیں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگرچہ معاہدے پر اتفاق رائے نہیں ہوا لیکن یونیپ پلاسٹک کی آلودگی کے خلاف اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہے۔ یہ آلودگی زیرزمین پانی، مٹی، دریاوں، سمندروں حتیٰ کہ انسانی جسم میں بھی سرایت کر گئی ہے۔

عالمگیر نقطہ نظر

انگر اینڈرسن نے کہا کہ لوگ معاہدہ چاہتے ہیں جس تک پہنچنے کے لیے کی جانے والی کوششوں کی موجودہ رفتار قائم رکھنے کے لیے کڑی محنت درکار ہو گی۔

جنیوا میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں ہونے والے اس اجلاس میں 2,600 مندوبین نے شرکت کی۔ اس میں رکن ممالک کے مجموعی نمائندوں کی تعداد 1,400 تھی جبکہ 400 اداروں کی جانب سے 1,000 مشاہدہ کار بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔ اس موقع پر 183 ممالک نے معاہدے کی اہمیت کی توثیق کی۔

سول سوسائٹی کی شرکت

اجلاس میں سول سوسائٹی بشمول قدیمی مقامی لوگوں، کوڑا کرکٹ اکٹھا کرنے والوں، فنکاروں، نوجوانوں اور سائنس دانوں کی بڑی تعداد بھی شریک ہوئی۔

انہوں نے احتجاج، فن پاروں کی نمائش، صحافیوں کے ساتھ بات چیت اور دیگر تقریبات کے ذریعے اپنی آرا کا اظہار کیا۔

اس اجلاس کا مقصد قانونی طور پر پابند ایسے معاہدے پر اتفاق رائے پیدا کرنا تھا جس کے ذریعے پلاسٹک کی آلودگی کا خاتمہ کیا جا سکے۔ اس میں معاہدے سے متعلق اہم مسائل پر چار رابطہ گروپ بھی بنائے گئے جو پلاسٹک کے ڈیزائن، اس میں استعمال ہونے والے نقصان دہ کیمیائی معاہدوں، پلاسٹک کی پیداواری حد، مالیاتی وسائل کی فراہمی اور معاہدے کی تعمیل سے متعلق مسائل پر کام کریں گے۔

احساس، امید اور ذمہ داری

'آئی این سی' کے چیئرمین لوئز ویاس ویڈیویسو نے کہا ہے کہ معاہدہ طے نہ پانا افسوسناک اور پریشان کن ہو سکتا ہے لیکن اس میں مایوسی کی کوئی بات نہیں کیونکہ اس سے سبھی کو نئی توانائی ملے گی، نئے عزائم سامنے آئیں گے اور رکن ممالک کو اپنے ارادے یکجا کرنے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ وہ دن جلد آئے گا جب عالمی برادری یکجا عزم کے ساتھ ایک ساتھ کھڑی ہو کر ماحول اور لوگوں کی صحت کو تحفظ فراہم کرے گی۔

'آئی این سی' نے اپنے کام کا آغاز مارچ 2022 میں اقوام متحدہ کی ماحولیاتی اسمبلی میں قرارداد 5.2 کی منظوری کے بعد کیا تھا جس کا مقصد پلاسٹک کی آلودگی بشمول سمندروں میں پلاسٹک کا خاتمہ کرنے کے لیے ایسا بین الاقوامی معاہدہ طے کرنا تھا جس کی پابندی لازم ہو۔

کمیٹی کی ایگزیکٹو سیکرٹری جیوتی ماتھور فلپ نے کہا ہے کہ اجلاس کے اختتام پر سبھی کو آئندہ مسائل کا اندازہ ہے اور سبھی ان پر قابو پانے کے لیے مشترکہ عزم رکھتے ہیں۔ اب مزید پیش رفت کو ذمہ داری بنانا ہو گا۔

متعلقہ مضامین

  • فوج کو سیاسی نظام سے الگ کرنے کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کو ایک ہونا ہوگا، پروفیسر ابراہیم
  • دنیا نے ہماری فورسز کی صلاحیتوں کا اعتراف کیا ہے: یوسف رضا گیلانی
  • سیاسی جماعتوں میں اختلافات کے خاتمے کیلئے مذاکرات ضروری ہیں،چیئرمین سینیٹ
  • سیاسی قیادت مذاکرات کے ذریعے اپنے اختلافات ختم کریں، چیئرمین سینیٹ
  • میڈیا نے بھارتی پروپیگنڈے کے مقابلے میں حقائق دنیا تک پہنچائے؛ چیئرمین سینٹ یوسف رضا گیلانی
  • چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی کا باجوڑ میں ہیلی کاپٹر حادثے پر گہرے رنج و غم کا اظہار
  • جنیوا میں پلاسٹک آلودگی کے خاتمے پر یو این مذاکرات بے نتیجہ
  • یوسف رضا گیلانی کا بارشوں اورکلاؤڈ برسٹ کے باعث جانی و مالی نقصان پر گہرے رنج و غم کا اظہار
  • سید یوسف رضا گیلانی کا مظفرآباد، باجوڑ اور ملک کے دیگر حصوں میں بارشوں کے باعث جانی و مالی نقصان پر گہرے رنج و غم کا اظہار