اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19 اگست ۔2025 )سپریم کورٹ نے 9 مئی مقدمات میں سابق وزیراعظم عمران خان کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت بدھ تک ملتوی کر دی ہے چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جس فریق نے کوئی دستاویزات جمع کروانے ہیں آج کروا دے، دستاویزات کا جائزہ لینا ضروری ہے. چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے درخواستوں کی سماعت کی عمران خان کے وکیل سلمان صفدر روسٹرم پر آئے تو چیف جسٹس نے کہا کہ فریقین کی جانب سے دستاویزات جمع کروائی گئی ہیں، ہمیں ان دستاویزات کا جائزہ لینا ہے انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس انسداد دہشت گردی عدالتوں کے فیصلے بھی ہیں.

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے کہا کہ آپ جو بھی دستاویزات دینا چاہیں جلدی جمع کروا دیں، پراسیکیوشن سائیڈ بھی ملزم کی جمع کروائی گئی دستاویزات کا جائزہ لے لیںجس کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت بدھ ساڑھے دس بجے تک ملتوی کر دی. دوسری جانب 26نومبر احتجاج کے مقدمے میں انسداد دہشت گری عدالت نے مزید چار ملزمان کو سزا سنا دی ہے سزا تھانہ انجرا ضلع اٹک کے مقدمہ نمبر 212 میں سنائی گئی ملزمان جاوید اقبال، خان محمد، سردار خان اور عامر خان کو چار چار ماہ قید کی سزا سنائی گئی.

جج امجد علی شاہ کے روبرو چار ملزمان نے اقبال جرم کیا، جج نے ملزمان کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا پراسیکیوٹر سید ظہیر شاہ نے استغاثہ کی جانب سے ملزمان پر الزامات عدالت کو بتاتے ہوئے کہا کہ ملزمان نے ساتھیوں کے ساتھ ملکر پولیس اور ریاستی املاک پر حملہ کیا، ملزمان ریاست کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نقص امن کا باعث بنے. ملزمان نے الزامات کا دفاع نہیں کیا اور الزامات کو قبول کر لیا ملزمان نے اقبالی بیان دیا کہ قیادت کے اکسانے پر احتجاج اور جلا ﺅگھیراﺅ میں شامل ہوئے ملزمان نے استدعا کی کہ غریب ہیں، عدالت سے رحم کی اپیل ہے اے ٹی سی جج امجد علی شاہ نے چار چار ماہ قید کی سزا سنا دی، عرصہ حوالات بھی سزا میں شامل ہوگا. 

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے چیف جسٹس کہا کہ

پڑھیں:

فوجداری قانون میں ملزم عدالت کاپسندیدہ بچہ ہوتا ہے،جسٹس جمال مندوخیل

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد(صباح نیوز)سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئینی بینچ میں سُپرٹیکس کے نفاذ کے معاملہ پر لاہور، سندھ اور اسلا م آباد ہائی کورٹس کے فیصلوں کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کے دوران جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے ہیں کہ فوجداری قانون میں ملزم عدالت کاپسندیدہ بچہ ہوتا ہے اس لیے کم سزاوالی دفعہ کے تحت سزادی جاتی ہے، اس کیس میں دیکھنا ہوگا کہ ٹیکس دہندہ عدالت کاپسندیدہ بچہ ہے کہ نہیں۔ ساراکھیل ڈرافٹنگ کاہے، کون قانون کی ڈرافٹنگ کرتا ہے؟دوران سماعت مدعاعلیہان کے وکیل اویس علی شاہ نے دلائل مکمل کرلیے جبکہ مدعاعلیہان کے وکیل سابق وزیرقانون بیرسٹر ڈاکٹر محمد فروغ نسیم نے دلائل کاآغاز کردیا۔ بینچ آج بروزجمعرات کو بھی درخواستوں پر سماعت جاری رکھے گا۔سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر،جسٹس سید حسن اظہررضوی اور جسٹس شاہد بلال حسن پر مشتمل5رکنی آئینی بینچ نے سُپرٹیکس کے نفاذ کے معاملہ پر لاہور، سندھ اور اسلا م آباد ہائی کورٹس کے فیصلوں کے خلاف فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)کی جانب سے دائر2047 درخواستوںپرسماعت کی۔ دوران سماعت مدعاعلیہان کے وکیل اویس علی شاہ نے دلائل دیے۔فروغ نسیم کاکہنا تھا کہ 4سی آئین کے خلاف ہے، ایک آمدن پر دومرتبہ ٹیکس عائد نہیں کیا جاسکتا۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے استفسار کیا کہ ایک سسٹم جس پر ٹیکس ہوتا ہے، اس پر سپر ٹیکس کیسے نافذ کرتے ہیں؟وکیل فروغ نسیم نے کہا کہ انکم کا اندازہ ہوگا تو سپر ٹیکس یا سر چارج لگے گا، جنوری 2021ء میں ایک اکائونٹ کھلتا ہے اور 31دسمبر 2021ء کو بند کر دیا جاتا ہے لیکن اس پر بھی چھ ماہ بعد ٹیکس لگ جاتا ہے جو وہ پہلے دے چکا ہے۔جسٹس جمال خان مندوخیل نے استفسار کیا کہ یہ قانون یا آپشن کہاں سے آیا؟وکیل فروغ نسیم نے بتایا کہ یہ ایک جنرل پرنسپل ہے کہ ٹیکس دینے والا اپنی مرضی سے دو ایک جیسے قوانین میں سے ایک کے تحت ٹیکس دے سکتا ہے۔فروغ نسیم کاکہنا تھا کہ اگر کوئی شخص جرم کرتا ہے توعدالت اسے کم سزاوالے قانون کے تحت سزادے گی۔جسٹس جمال مندوخیل کاکہنا تھا کہ فوجداری قانون میں ملزم عدالت کاپسندیدہ بچہ ہوتا ہے اس لیے کم سزاوالی دفعہ کے تحت سزادی جاتی ہے، اس کیس میں دیکھنا ہوگا کہ ٹیکس دہندہ عدالت کاپسندیدہ بچہ ہے کہ نہیں۔ سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے کیس کی سماعت آج تک ملتوی کر دی، مختلف ٹیکس دہندہ کمپنیوں کے وکیل فروغ نسیم دلائل جاری رکھیں گے۔

خبر ایجنسی سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • غیرت کے نام پر 17 سالہ سدرہ بی بی قتل کیس: قتل کا فتویٰ دینے والے جرگہ سربراہ کی ضمانت مسترد
  • خاتون کو نیم برہنہ کرکے تشدد، ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد
  • کراچی؛ خاتون کو نیم برہنہ کرکے تشدد کرنے کا مقدمہ، ملزمان کی درخواست ضمانت مسترد
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی ماہانہ کارکردگی رپورٹ
  • سرکاری حج اسکیم کے تحت دوسری قسط بروقت جمع نہ کروانے والے افراد حج پر نہیں جاسکیں گے
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے گزشتہ 7 ماہ میں کتنے ہزار مقدمات نمٹائے ؟
  • سپریم کورٹ نے اختیارات سے تجاوز پر برطرف ایس ایچ او کی اپیل پر فریقین کو نوٹسز جاری کردیئے
  • ایس ایچ او برطرفی کیس، عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کر دیے
  • اسلام آباد: لاء اینڈ جسٹس کمیشن اور نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے درمیان مفاہمتی یادداشت کے دستاویزات پر دستخط کیے جارہے ہیں
  • فوجداری قانون میں ملزم عدالت کاپسندیدہ بچہ ہوتا ہے،جسٹس جمال مندوخیل