UrduPoint:
2025-10-04@16:55:27 GMT

بھارت اور چین کی باہمی کشیدگی کم کرنے کی کوشش

اشاعت کی تاریخ: 19th, August 2025 GMT

بھارت اور چین کی باہمی کشیدگی کم کرنے کی کوشش

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 19 اگست 2025ء) چینی وزیرِ خارجہ وانگ ژی، جو پیر کو بھارت پہنچے، وزیر اعظم نریندر مودی اور دیگر رہنماؤں بشمول قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول سے آج منگل کو ملاقات کر رہے ہیں۔ توقع ہے کہ وہ سرحد پر تعینات فوجیوں کی تعداد میں کمی اور کچھ تجارتی سرگرمیوں کی بحالی پر تبادلہ خیال کریں گے۔

پیر کو انہوں نے اپنے بھارتی ہم منصب سبرامنیم جے شنکر کے ساتھ بات چیت کی اور کہا کہ دونوں ملکوں کو ایک دوسرے کو مخالف یا خطرے کے طور دیکھنے کی بجائے شراکت دار اور مواقع کے طور پر دیکھنا چاہیے۔

ان ملاقاتوں کو جوہری ہتھیاروں سے لیس ہمسایہ ممالک کے درمیان برسوں سے جاری کشیدگی کے کم ہونے کی ایک علامت بتایا جا رہا ہے۔

تعلقات کی بحالی کی یہ کوشش ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب نئی دہلی اور واشنگٹن کے درمیان کشیدگی پائی جاتی ہے، کیونکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت پر بھاری ٹیرفس عائد کر دیے ہیں۔

(جاری ہے)

بھارت، جو ایشیا میں چین کے اثر و رسوخ کا توڑ سمجھا جاتا ہے، امریکہ، آسٹریلیا اور جاپان کے ساتھ ’’کواڈ‘‘ سکیورٹی اتحاد کا حصہ ہے۔

چینی وزیر خارجہ کے دورہ بھارت کی اہمیت

بھارت اور چین کے درمیان دہائیوں پرانا سرحدی تنازع ہے۔ اس نے 2020 میں لداخ کے علاقے میں فوجیوں کے درمیان مہلک جھڑپ کے بعد شدت اختیار کرلی۔ تعلقات میں سرد مہری نے تجارت، سفارت کاری اور فضائی سفر کو متاثر کیا۔ دونوں ملکوں نے سرحدی علاقوں میں ہزاروں سکیورٹی فورسز تعینات کر دیں۔

تاہم حالیہ عرصے میں کچھ پیش رفت ہوئی ہے۔

گزشتہ سال، بھارت اور چین نے سرحدی گشت کے معاہدے پر اتفاق کیا اور کچھ سرحدی علاقوں سے اضافی فوجیں ہٹا لیں۔ حالانکہ دونوں ممالک سڑکوں اور ریلوے نیٹ ورکس کی تعمیر کے ذریعے اپنی سرحدوں کو مضبوط بناتے جا رہے ہیں۔

حالیہ مہینوں میں دونوں ممالک نے سرکاری دوروں میں اضافہ کیا ہے اور کچھ تجارتی پابندیوں میں نرمی، شہریوں کی آمد و رفت اور کاروباری افراد کے ویزوں پر بات کی ہے۔

جون میں، بیجنگ نے بھارتی ہندو زائرین کو چین میں مقامات پر جانے کی اجازت دی۔ دونوں فریق براہِ راست پروازوں کی بحالی پر بھی کام کر رہے ہیں۔

بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے گزشتہ ہفتے، کہا کہ بھارت اور چین 3,488 کلومیٹر طویل سرحد پر تین مقامات سے تجارت دوبارہ شروع کرنے پر بات چیت کر رہے ہیں۔

نئی دہلی میں قائم تھنک ٹینک آبزرور ریسرچ فاؤنڈیشن کے رکن اور اسٹریٹیجک امور کے ماہر منوج جوشی نے کہا کہ تعلقات اب بھی غیر یقینی سطح پر معمول پر لانے کے مرحلے میں ہیں۔

جوشی، جو بھارت کی قومی سلامتی کونسل کے مشاورتی بورڈ کے رکن بھی رہ چکے ہیں، کا کہنا تھا کہ ''دونوں ممالک کے درمیان سرحدی مسئلے کو حل کرنے کے لیے اعلیٰ ترین سیاسی سطح پر سمجھوتے کی ضرورت ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک ''ابھی بھی سرحدی تنازع اور اس سے جڑے مسائل پر ایک دوسرے کو سمجھنے کی بجائے اپنی اپنی بات دہرا رہے ہیں۔

‘‘ چینی وزیرِ خارجہ کا بیان

چینی وزیرِ خارجہ وانگ ژی نے کہا کہ چین اور بھارت کو ''درست اسٹریٹجک سمجھ بوجھ‘‘ پیدا کرنی چاہیے اور ایک دوسرے کو شراکت دار کے طور پر دیکھنا چاہیے، نہ کہ مخالف کے طور پر۔

چین کی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ دونوں ممالک کے درمیان ہر سطح پر تبادلے اور مذاکرات بتدریج بحال ہو رہے ہیں اور تعلقات دوبارہ تعاون کی طرف لوٹ رہے ہیں۔

خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق وانگ ژی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ دونوں ممالک بطور بڑی طاقتیں دیگر ترقی پذیر ملکوں کے لیے مثال قائم کریں تاکہ اتحاد اور خود کو مضبوط بنا سکیں۔

انہوں نے کہا، ہر سطح پر مکالمے کی بحالی اور سرحدی علاقوں میں امن و سکون کے قیام اس بات کا ثبوت ہیں کہ باہمی تعاون کے تعلقات کی واپسی کے مثبت رجحان ہیں۔

بھارتی وزیرِ خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے کہا کہ بھارت اور چین اب آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا، ''ہمارے تعلقات نے ایک مشکل دور دیکھا ہے، مگر دونوں ممالک اب آگے بڑھنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ اختلافات تنازعے میں اور مسابقت تصادم میں نہیں بدلنی چاہیے۔‘‘

بھارتی میڈیا کے مطابق، مودی اس ماہ چین کا دورہ کر سکتے ہیں، جو 2018 کے بعد ان کا پہلا دورہ ہو گا۔ جے شنکر نے کہا کہ اکتوبر میں مودی اور چینی صدر شی جن پنگ کی روس میں پانچ سال بعد پہلی ملاقات کے بعد تعلقات میں بہتری آئی ہے۔

ادارت: کشور مصطفیٰ

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کہ دونوں ممالک بھارت اور چین کے درمیان چینی وزیر نے کہا کہ انہوں نے کی بحالی رہے ہیں کے طور

پڑھیں:

پاکستان اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ کا ٹیلیفونک رابطہ، غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال

ڈپٹی وزیراعظم و وزیرِ خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود سے ٹیلیفونک گفتگو کی۔ دونوں رہنماؤں نے خطے کی صورتحال خصوصاً غزہ میں جاری بحران پر تفصیلی بات چیت کی۔

یہ بھی پڑھیں:حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے لیے تیار ہے، اسرائیل کا حماس کے بیان کے بعد ردعمل

اس موقع پر وزرائے خارجہ نے جاری سفارتی کوششوں کا جائزہ لیا، جن میں نیویارک میں 8 عرب-اسلامی ممالک اور امریکا کے درمیان ہونے والے مشاورتی اجلاس بھی شامل تھے۔ ان کوششوں کا مقصد فوری اور پائیدار جنگ بندی، بلا رکاوٹ انسانی امداد کی فراہمی اور غزہ میں دیرپا امن کا قیام ہے۔

ڈپٹی وزیراعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے سعودی وزیرِ خارجہ کے مسلسل رابطے اور تعمیری کردار کو سراہا۔ دونوں رہنماؤں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجویز پر حماس کے جواب سمیت تازہ پیشرفت پر بھی گفتگو کی۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان کیجانب سے امن منصوبے پر حماس کے ردعمل کا خیر مقدم کیا

دونوں وزرائے خارجہ نے فلسطینی عوام کی حمایت کے اپنے عزم کو دہرایا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ عرب و اسلامی ممالک کے ساتھ ساتھ عالمی برادری کے ساتھ قریبی روابط جاری رکھے جائیں گے تاکہ دو ریاستی حل کی بنیاد پر منصفانہ، جامع اور دیرپا امن کو یقینی بنایا جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسحاق ڈار اسرائیل پاکستان سعودی عرب شہزادہ فیصل بن فرحان صدر ٹرمپ غزہ وزیر خارجہ

متعلقہ مضامین

  • اگر بھارت نے نئی جارحیت کی کوشش کی تو پاکستان کا جواب سخت ہوگا، آئی ایس پی آر
  • اسحاق ڈار کا سعودی وزیرِ خارجہ سے ٹیلیفونک رابطہ، غزہ کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال
  • پاکستان اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ کا ٹیلیفونک رابطہ، غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال
  • ٹرمپ مودی کشیدگی کی وجہ پاکستان سے ٹرمپ کی قربت
  • ترقی پذیر ممالک باہمی تعاون سے معاشی استحکام میں کوشاں، انکٹاڈ
  • کھیل میں سیاست، بھارت کے اس عمل سے قبل دونوں ممالک کے کھلاڑی کیسے ملتے تھے، خوبصورت ویڈیو وائرل
  • چین اور بھارت نے 5 سال بعد براہ راست تجارتی پروازیں بحال کرنے پر اتفاق کرلیا
  • دونوں ممالک کے تعلقات میں پیش رفت، پاکستان کی ترکیہ کو بڑی آفر
  • سینیٹ میں جو بھی آئین سازی ہوتی ہے، باہمی اتفاق رائے سے کرتا ہوں، یوسف رضا گیلانی
  • اسحاق ڈار کا ایرانی ہم منصب کو ٹیلی فون، خطے میں امن کیلئے جاری کوششوں پر غور، باہمی تعاون گہرا کرنے کے عزم کا اعادہ