امن کی کوششیں تعطل کا شکار، زیلنسکی کی پیوٹن سے مذاکرات کی اپیل
اشاعت کی تاریخ: 25th, August 2025 GMT
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ملاقات امن کے لیے سب سے مؤثر راستہ ہے۔ یومِ آزادی کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یوکرین مظلوم نہیں بلکہ ایک لڑاکا ہے اور جنگ کے بعد ملک میں غیر ملکی افواج کی موجودگی ضروری ہوگی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یوکرین-روس سربراہی اجلاس کے لیے کی جانے والی کوششوں کے باوجود، امن کی امیدوں کو دھچکا اُس وقت لگا جب روس نے جمعہ کے روز صدر پیوٹن اور زیلنسکی کی فوری ملاقات کو مسترد کر دیا۔ تاہم صدر زیلنسکی نے کہا کہ رہنماؤں کے درمیان بات چیت کا فارمیٹ سب سے مؤثر طریقہ ہے، انہوں نے صدر پیوٹن کے ساتھ دو طرفہ ملاقات کا مطالبہ دہرایا۔
یہ بھی پڑھیں:
صدر زیلنسکی نے امریکی نمائندہ کیتھ کیلوگ کو ’آرڈر آف میرٹ‘ سے نوازا اور عالمی رہنماؤں، جن میں ڈونلڈ ٹرمپ، شی جن پنگ اور میکرون شامل ہیں، کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر یوکرین اور روس نے 146 قیدیوں کا تبادلہ بھی کیا، جن میں 2 یوکرینی صحافی شامل تھے۔
روس نے دعویٰ کیا کہ یوکرینی ڈرونز کو دور دراز علاقوں میں بھی نشانہ بنایا گیا، جن میں سینٹ پیٹرز برگ اور فن لینڈ کی خلیج پر واقع اوست-لوگا کی بندرگاہ شامل ہے، جہاں ایندھن کے ٹرمینل میں آگ بھڑک اٹھی۔
مزید پڑھیں:
ادھر یوکرین نے کہا کہ روس نے ایک بیلسٹک میزائل اور 72 ایرانی ساختہ ’شاہد‘ ڈرونز سے حملہ کیا، جن میں سے 48 کو مار گرایا گیا، ڈنیپروپیٹروسک علاقے میں ایک روسی ڈرون حملے میں 47 سالہ خاتون ہلاک ہو گئیں۔
فوجی کمانڈر اولیکساندر سرسکی کے مطابق یوکرین نے ڈونیٹسک کے 3 دیہات واپس لے لیے ہیں جبکہ روس نے بھی کچھ نئی کامیابیوں کا دعویٰ کیا ہے۔ یومِ آزادی پر یوکرین کے ڈرون حملوں سے روس کے کورسک جوہری پلانٹ اور ایندھن ٹرمینل میں آگ لگی، تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
مزید پڑھیں:
ادھر ناروے نے اعلان کیا ہے کہ وہ 7 ارب کرونر فراہم کرے گا تاکہ جرمنی کے ساتھ مل کر یوکرین کو 2 امریکی پیٹریاٹ سسٹمز فراہم کیے جا سکیں۔ اس وقت روس یوکرین کے 5ویں حصے پر قابض ہے اور جنگ نے لاکھوں افراد کو بے گھر کر دیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آرڈر آف میرٹ آگ امن پیٹریاٹ سسٹمز جوہری پلانٹ روس ناروے ولادیمیر پیوٹن ولادیمیر زیلنسکی یوکرین.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: جوہری پلانٹ ناروے ولادیمیر پیوٹن ولادیمیر زیلنسکی یوکرین نے کہا
پڑھیں:
امریکا اور بھارت کے درمیان تجارتی مذاکرات کل نئی دہلی میں ہوں گے
بھارت اور امریکا کے درمیان تجارتی مذاکرات کل نئی دہلی میں ہوں گے، یہ پیش رفت ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوبی ایشیائی ملک سے درآمدات پر محصولات عائد کئے، جس سے اگست میں بھارت کی برآمدات 9 ماہ کی کم ترین سطح پر آ گئیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارت اور امریکا تجارتی مذاکرات کو ’ تیزی’ سے آگے بڑھائیں گے، راجیش اگروال، بھارت کے چیف مذاکرات کار اور وزارتِ تجارت میں خصوصی سیکریٹری نے تجارتی اعداد و شمار جاری کرنے کی تقریب میں صحافیوں کو بتایا، تاہم انہوں نے مزید تفصیلات نہیں دیں۔
راجیش گروال نے کہا کہ امریکا کے تجارتی نمائندہ برائے جنوبی ایشیا برینڈن لنچ منگل کو ایک روزہ دورے پر نئی دہلی پہنچیں گے۔
بھارت کی برآمدات جو جولائی میں 37 ارب 24 کروڑ ڈالر تھیں، اگست میں کم ہوکر 35 ارب 10 کروڑ ڈالر رہ گئیں، اور اس کا تجارتی خسارہ جولائی کے 27 ارب 35 کروڑ ارب ڈالر کے مقابلے میں کم ہوکر اگست میں 26 ارب 49 کروڑ ڈالر ہو گیا۔
واضح رہے کہ امریکا نے 27 اگست سے بھارت کی جانب سے روسی تیل کی خریداری جاری رکھنے پر بھارتی مصنوعات پر اضافی 25 فیصد محصول عائد کیا تھا جس سے امریکی منڈی میں بھارتی برآمدات پر مجموعی محصول 50 فیصد ہو گیا، جو کسی بھی امریکی تجارتی شراکت دار کے لیے سب سے زیادہ ہے۔
امریکا کو بھارت کی برآمدات جو جولائی میں 8 ارب ایک کروڑ ڈالر تھیں اگست میں کم ہوکر 6 ارب 86 کروڑ ڈالر رہ گئیں۔
اپریل سے اگست کے دوران واشنگٹن کو بھارت کی ترسیلات 40 ارب 39 کروڑ ڈالر رہیں، امریکا کی جانب سے بھارتی مصنوعات پر بلند محصولات کا مکمل اثر اگلے ماہ محسوس کیا جائے گا۔