آتشزدگی کے باعث اسرائیلی ریلوے اسٹیشن ایک بار پھر تعطل کا شکار
اشاعت کی تاریخ: 17th, September 2025 GMT
صہیونی حکومت کے چینل 12 ٹی وی نے بھی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسرائیلی ریلوے کے نزدیک وسیع پیمانے پر آگ لگنے کی وجہ سے منگل کے روز تل ابیب سے جنوب (مقبوضہ فلسطین) کی طرف جانے والی ٹرینیں روک دی گئیں۔ اسلام ٹائمز۔ عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی ریلوے کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ تل ابیب ریلوے اسٹیشن کے قریب زبردست آتشزدگی کے باعث ٹرینوں کی روانگی میں کئی تاخیر ہوئی ہے اور تل ابیب کے علاقے میں کچھ ٹرینوں کی نقل و حرکت میں تبدیلیاں آئی ہیں۔ مقامی فائر فائٹرز نے کہا ہے کہ فی الحال ان کا بنیادی مقصد ریلوے لائنوں کے نزدیک لگنے والی آگ کو پھیلنے سے روکنا ہے، کیونکہ اس سے ریلوے کے بنیادی ڈھانچے کو بھی نقصان پہنچنے کا امکان ہے۔ آگ کی بڑی مقدار کی وجہ سے دونوں سمتوں میں ٹرینیں روک دی گئی ہیں اور ٹریک 1 کو بند کر دیا گیا ہے۔
صہیونی حکومت کے چینل 12 ٹی وی نے بھی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسرائیلی ریلوے کے نزدیک وسیع پیمانے پر آگ لگنے کی وجہ سے منگل کے روز تل ابیب سے جنوب (مقبوضہ فلسطین) کی طرف جانے والی ٹرینیں روک دی گئیں۔ اسرائیلی ریلوے کمپنی کا کہنا ہے کہ تل ابیب ہگانہ اسٹیشن کے قریب ٹرین کی پٹریوں کے کنارے میں زبردست آگ لگنے کی وجہ سے تل ابیب کے علاقے میں افراتفری پیدا ہوئی اور تمام ٹرینوں کو ری شیڈول کر دیا گیا ہے، جبکہ حکام نے صورتحال کے معمول پر آنے کا وقت بتانے سے گریز کیا ہے۔ آگ لگنے کے بعد یروشلم سے تل ابیب جانے والی تمام ٹرینوں کو لود اسٹیشن پر روک دیا گیا اور مسافروں کو اتار دیا گیا، انہیں بس کے ذریعے باقی راستے کا سفر کرنا پڑا۔
عبرانی ذرائع ابلاغ نے اعتراف کیا ہے کہ اسرائیل میں ٹرین کی آمدورفت گزشتہ ایک ماہ کے دوران بری طرح متاثر ہوئی ہے، جیسا کہ کچھ عرصہ قبل جب ایک مال بردار ٹرین نے دو مختلف علاقوں میں ٹرینوں کی برقی پریشر کیبلز سے ٹکرا کر لائن پر ٹرینوں کی نقل و حرکت کو مکمل طور پر روک دیا تھا، اور تکنیکی ماہرین کو ٹرینوں کے انجنوں میں سینکڑوں میٹر بجلی کی ترسیل کی کیبلز کو دوبارہ نصب کرنا پڑا اور ان کی مرمت کرنا پڑی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسرائیلی ریلوے ٹرینوں کی کی وجہ سے تل ابیب آگ لگنے دیا گیا
پڑھیں:
رینالہ خورد میں ہونے والا ٹرین حادثہ، تحقیقات میں اہم انکشافات
لاہور:پاکستان ریلویز کا اربوں روپے کی لاگت والا جدید کمپیوٹر بیس انٹر لاکنگ سی بی آئی سسٹم بند ہونے کے ساتھ ساتھ تین سے چار بوگیوں کے کلپکنگ ٹوٹنے اور روانگی کے وقت بریکنگ سسٹم بھی مکمل فعال نہ ہونے کے انکشافات سامنے آئے ہیں۔
ٹرین حادثے کی انکوائری کرنے والی ٹیم بھی چکرا کر رہ گئی، ڈرائیور نے ملبہ گارڈز اور اسسٹنٹ اسٹیشن ماسٹر پر ڈال دیا جبکہ گارڈز اور اسسٹنٹ اسٹیشن ماسٹر نے ملبہ ڈرائیور پر ڈال دیا۔
ایکسپریس نیوز کو ملنے والی معلومات کے مطابق اسلام آباد سے آئی ہوئی تحقیقاتی ٹیم حبیب آباد رینالہ خورد ٹرین حادثے کی انکوائری کر رہی ہے۔ اس دوران ڈرائیور، اسسٹنٹ اسٹیشن ماسٹر اور ڈرائیور سمیت دیگر ملازمین کے بیانات قلم بند کیے گئے۔
دوران تحقیقات معلومات ملی کہ پاکستان ریلویز کا جدید کمپیوٹر بیس سسٹم بند تھا جبکہ روانگی کے وقت مال بردار گاڑی کی بوگیوں کی بریک بھی مکمل طور پر فعال نہیں تھی۔ ڈرائیور کو علم ہونے کے باوجود ٹرین کی رفتار ریلوے اسٹیشن کے قریب پہنچنے پر بھی کم نہیں کی گئی جبکہ بوگیوں کے کلپکنگ ٹوٹنے سے تین سے چار بوگیاں ٹرین سے الگ ہو چکی تھیں، ڈرائیور کو انجن میں لگے سسٹم نے نشاندہی بھی کی مگر اس کے باوجود ڈرائیور نے پروا نہیں کی۔
سی بی آئی سسٹم بند ہونے کی وجہ سے سگنل نہیں ملے اور نہ ہی اسسٹنٹ اسٹیشن ماسٹر نے پی ایل سی، یعنی پیپر لائن کلیئر بروقت نہیں دیا۔ سسٹم خراب ہونے کے بعد پرچی (پیپر لائن) کے تحت چلتی ہے، پیچھے سے آنے والی ٹرین کے ڈرائیو کو پرچی کے ذریعے لائن کلیئر ملی لیکن پہلی گاڑی دو حصوں میں تقسیم تھی اور پہلی گاڑی کے گارڈ کی ذمہ داری تھی کہ وہ گاڑی سے اتر کر لائن پر چھوٹے چھوٹے پٹاخے لگاتا لیکن وہ بھی نہیں لگائے گئے۔
پٹاخے لگانے کا کام اس وقت کیا جاتا ہے جب سسٹم خراب ہو جائے تاکہ پیچھے سے آنے والی ٹرین کو پتہ چل جائے کیونکہ جیسے ہی ٹرین پٹاخے لگانے والی جگہ سے گزرتی ہے تو وہ پھٹ جاتے ہیں اور ڈرائیور کو پتہ چل جاتا ہے کہ لائن کلیئر نہیں اور وہ ٹرین کو روک لیتا ہے۔
اسسٹنٹ اسٹیشن ماسٹر کے بارے میں بھی پتہ چلا کہ وہ ڈبل ڈیوٹی کر رہا تھا جبکہ اسٹیشن ماسٹر ڈیوٹی پر نہیں تھا جبکہ اربوں مالیت کا کمپیوٹر بیس سسٹم اس وقت بند کیوں تھا، اس پر سوال اٹھایا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بجلی بند ہونے اور بیٹری خراب ہونے کی وجہ سے سسٹم پہلے سے بند پڑا تھا۔
گزشتہ ہفتے ہونے والے حادثے میں ایک مال گاڑی کا کروڑوں روپے مالیت کا انجن تباہ ہوگیا تھا جبکہ ایک اسسٹنٹ ڈرائیور جاں بحق ہوگیا تھا۔ جوائنٹ رپورٹ میں اس حادثے کا ذمہ دار ٹرین ڈرائیور، اسسٹنٹ اسٹیشن ماسٹر اور گارڈ کو بھی قرار دیا گیا ہے۔
پاکستان ریلویز لاہور ڈویژن انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ابھی انکوائری ہو رہی ہے جس کے مکمل ہونے کے بعد ساری تفصیل سامنے آ جائے گی اور جو بھی قصور وار ہوگا، اس کے خلاف قانون کی تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
ریلوے انتظامیہ نے متعلقہ ڈرائیور، اسسٹنٹ اسٹیشن ماسٹر اور کارڈز کے خلاف مقدمہ بھی دراج کروا دیا ہے۔