محمد رضوان اور شان مسعود کو کپتانی سے نہیں ہٹایا جارہا، پاکستان کرکٹ بورڈ
اشاعت کی تاریخ: 25th, August 2025 GMT
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے ان وائرل خبروں کی سختی سے تردید کی ہے کہ ون ڈے ٹیم کے لیے محمد رضوان کی جگہ سلمان علی آغا یا ٹیسٹ ٹیم کے لیے شان مسعود کی جگہ سعود شکیل کو کپتان بنانے پر غور کیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان کرکٹ بورڈ میں اربوں روپوں کے گھپلوں کا انکشاف، محسن نقوی بھی زد میں آسکتے ہیں؟
پی سی بی کا کہنا ہے کہ نہ تو سلیکشن کمیٹی میں اس معاملے پر کوئی بات ہوئی ہے اور نہ ہی کسی کھلاڑی کے کنٹریکٹ کی کیٹیگری میں تبدیلی کی گئی ہے۔ اس حوالے سے گردش کرنے والی تمام خبریں غیر مصدقہ اور بے بنیاد ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی تردید
پی سی بی نے ان خبروں کی سختی سے تردید کی ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ ون ڈے کیلئے محمد رضوان کی جگہ سلمان علی آغا کو کپتان بنانے اور ٹیسٹ میچںز میں شان مسعود کی جگہ سعود شکیل کو کپتان بنانے پر غور کر رہا ہے۔ تا حال نہ تو سلیکشن کمیٹی میں یہ معاملہ زیر غور…
— PCB Media (@TheRealPCBMedia) August 25, 2025
پی سی بی نے شائقین کرکٹ سے اپیل کی ہے کہ وہ صرف سرکاری ذرائع سے تصدیق شدہ معلومات پر ہی اعتماد کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان کرکٹ بورڈ پی سی بی سلمان علی آغا محمد رضوان ون ڈے ٹیم.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان کرکٹ بورڈ پی سی بی سلمان علی آغا محمد رضوان ون ڈے ٹیم پاکستان کرکٹ بورڈ محمد رضوان پی سی بی کی جگہ
پڑھیں:
زبردستی ہاتھ ملانے کا کوئی قانون موجود نہیں، بھارتی بورڈ کی نئی منطق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ممبئی (اسپورٹس ڈیسک )ممبئی بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے سینئر عہدیدار نے کہا ہے کہ اس قسم کا کوئی قانون نہیں جو کھلاڑیوں کو زبردستی مخالف ٹیم سے ہاتھ ملانے پر مجبور کرے۔ دبئی انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ایشیا کپ کے میچ میں بھارتی ٹیم نے اسپورٹس مین اسپرٹ کو مکمل طور پر نظر انداز کر تے ہوئے پاکستانی ٹیم کے ساتھ ہاتھ نہیں ملایا تھا ۔ ایک بھارتی خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے بی سی سی آئی عہدیدار نے کہا ‘دیکھئے اگر آپ کھیل کے قوانین کے حساب سے دیکھیں تو اس میں ایسا کچھ نہیں ہے کہ اپوزیشن سے ہاتھ ملانا ضروری ہے’۔بی سی سی آئی آفیشل کا کہنا تھا کہ یہ ایک جذبہ خیر سگالی اور ایک طرح کا کنونشن ہے، قانون نہیں، جس پر دنیا بھر میں کھیلوں کے میدان میں عمل کیا جاتا ہے’۔انہوں نے مزید کہا کہ’اگر اس قسم کا کوئی قانون ہے ہی نہیں تو بھارت کرکٹ ٹیم کسی ایسی اپوزیشن سے ہاتھ ملانے کی پابند نہیں ہے جس کے ساتھ تعلقات کشیدہ ہونے کی تاریخ رہی ہو۔