مریم ابو دقہ، اسرائیلی حملے میں شہید ہونے والی خاتون صحافی کون ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 25th, August 2025 GMT
مریم ابو دقہ، جو آج اسرائیلی بمباری میں شہید ہوئیں، ایک ماں، صحافی اور طویل عرصے سے اسرائیلی مظالم کی چشم دید گواہ تھیں۔ وہ متعدد میڈیا اداروں سے وابستہ تھیں اور ان کے لیے رپورٹنگ کرتی تھیں۔
حال ہی میں انہوں نے ایک انسانی جان بچانے کے لیے اپنی گردہ عطیہ کیا تھا۔
خاندان کی قربانیاںمریم ابودقہ کے بھائی کو 2018 میں اس وقت اسرائیلی فوج نے شہید کر دیا تھا جب وہ اسرائیلی محاصرے کے خلاف احتجاج کر رہا تھا۔
صحافتی خدماتمریم ابودقہ انہی احتجاجی مظاہروں کی کوریج کر رہی تھیں جن میں اسرائیلی فوج نے 34 ہزار سے زائد پُرامن مظاہرین کو گولیوں اور گیس سے زخمی اور معذور کر دیا تھا۔ انہی مظاہروں کے دوران معروف فلسطینی پیرا میڈک رزان النجار کو بھی براہِ راست اسنائپر گولی مار کر شہید کیا گیا۔ وہ مریم ابودق کی قریبی دوست تھیں۔
مٹی سے رشتہمریم ابو دقہ کا آبائی قصبہ عباسان (خان یونس) اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں مکمل طور پر مٹایا جا چکا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
فلسطینی صحافی مریم ابو دقہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: فلسطینی صحافی
پڑھیں:
پنوعاقل: خودکشی کرنے والی خاتون کو نیوی اہلکاروں نے بروقت کارروائی کرکے بچالیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-05-26