عمران خان سے بہنوں کی ملاقات نہ ہونے پر پی ٹی آئی نے سی پی او میں درخواست جمع کرادی
اشاعت کی تاریخ: 25th, August 2025 GMT
اسلام آباد:
عمران خان سے بہنوں کی ملاقات نہ ہونے پر پی ٹی آئی نے سی پی او کو درخواست جمع کرادی اور کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو ڈاکٹروں اور بہنوں سے ملنے نہیں دیا جارہا، پولیس افسران کے خلاف کارروائی کی جائے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بانی پی ٹی آئی عمران خان سے بہنوں کی ملاقات نہ ہونے پر پی ٹی آئی وکیل تابش فاروق نے سی پی او کو بذریعہ ڈاک درخواست ارسال کردی جس میں سپرنٹنڈنٹ جیل غفور انجم، اے ایس پی زینب سمیت دیگر پولیس افسران کا نام بھی شامل ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو جیل میں قواعد کے مطابق سہولیات میسر نہیں، ڈاکٹروں سے بھی ملنے نہیں دیا جا رہا، پولیس و جیل حکام ہائیکورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کرکے توہین عدالت کے مرتکب ہو رہے ہیں، وزیر اعلیٰ مریم نواز اپنی تقاریر میں بھی بانی پی ٹی آئی کو فتنہ قرار دے چکی ہیں، اے ایس پی اور پولیس افسران و اہلکار بہنوں کو جیل سے دور ناکوں پر روک لیتے ہیں۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ پولیس افسران علیمہ خان، نورین خانم اور ڈاکٹر عظمی کو ہراساں و پریشان کرتے ہیں، پولیس افسران بانی کی بہنوں کو اغوا کرکے سنسان جگہوں پر چھوڑ دیتے ہیں، تمام افراد کے خلاف مقدمہ درج کر کے قانونی کارروائی کی جائے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پولیس افسران بانی پی ٹی پی ٹی آئی
پڑھیں:
214 افسران کی سوشل میڈیا پر ذاتی تشہیر، لاہور ہائیکورٹ نے چیف سیکرٹری پنجاب کو طلب کر لیا
لاہور ہائیکورٹ نے 214 سرکاری افسران کی سوشل میڈیا میں ذاتی تشہیر کے معاملے پر پنجاب حکومت سے وضاحت طلب کرلی ہے۔
بیوروکریٹس اور پولیس افسران کے سوشل میڈیا کے استعمال کے اقدام کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔
جسٹس احمد ندیم ارشد نے ہریرہ ضیا ڈار کی درخواست پر سماعت کی، جس میں درخواست گزار کی جانب سے بیرسٹر وقاص شاہد تارڑ پیش ہوئے۔
یہ بھی پڑھیے سندھ ہائیکورٹ کا ججز اور عدالتی عملے کے لیے سوشل میڈیا ضابطہ اخلاق جاری
عدالت نے چیف سیکرٹری پنجاب کو آئندہ سماعت پر رپورٹ سمیت طلب کر لیا جبکہ کیبنٹ ڈویژن سے بھی تفصیلی رپورٹ طلب کر لی۔ پنجاب حکومت کو بھی تحریری وضاحت پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
درخواست گزار نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ پنجاب کے 214 بیوروکریٹس اور پولیس افسران سوشل میڈیا استعمال کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے لاہور ہائیکورٹ: سرکاری خزانے سے ذاتی تشہیر کا معاملہ، چیف سیکریٹری پنجاب طلب
یہ افسران سوشل میڈیا کے ذریعے ذاتی تشہیر کرتے ہیں۔ عدالت پولیس اور بیوروکریٹس پر سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی عائد کرے۔
مزید بتایا گیا کہ 214 افسران کی فہرست بھی پٹیشن کے ساتھ منسلک کی گئی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پنجاب حکومت سرکاری افسران سوشل میڈیا کا استعمال