وزیراعظم نے ایک کروڑ ڈیجیٹل والٹ اکاؤنٹس کا اجرا کردیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, August 2025 GMT
کراچی:
وزیراعظم نے ایک کروڑ ڈیجیٹل والٹ اکاؤنٹس کا اجرا کردیا اور کہا ہے کہ کیش لیس معیشت کرپشن اور استحصال کے خاتمے کے لیے اہم قدم ہے، پوری اکانومی کو کیش لیس سسٹم کی طرف لے کر جائیں گے۔
یہ بات انہوں ںے بی آئی ایس پی کے تحت ڈیجیٹل والٹس کی تقسیم کے موقع پر تقریب سے خطاب میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ یہ کیش لیس ٹرانزیکشنز کی جانب ایک اہم قدم ہے، پوری اکانومی کو کیش لیس سسٹم کی طرف لے کر جائیں گے، کیش لیس معیشت کرپشن اور استحصال کے خاتمے کے لیے اہم قدم ہے، ہم کیش لیس معیشت کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ بی آئی ایس پی غربت کے خاتمے کے لیے ایک بہترین پروگرام ہے۔
تقریب میں وزیراعظم نے ایک کروڑ ڈیجیٹل والٹ اکاؤنٹ کا اجرا کردیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کیش لیس
پڑھیں:
حکومت بجلی، گیس و توانائی بحران پر قابوپانے کیلئے کوشاں ہے،احسن اقبال
نارووال (نمائندہ خصوصی )وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نےکہا ہے کہ جس جذبے سے ہماری افواج دہشت گردی کےخلاف جنگ میں جانوں کا نذرانہ دے رہی ہیں، ملکی معاشی بہتری کے لیے کردار ادا نہ کیا تویہ فورسز کی قربانیوں کے صلے میں ان سے زیادتی ہوگی۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا نارووال میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئےکہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت بحالی کی جانب گامزن ہے، ہمیں بھرپور جذبے سے ملکی معیشت کی بہتری کے لیے کردار ادا کرنا ہے، حکومت کی کوشش ہےکہ ملک میں بجلی، گیس اور توانائی کے بحران پر قابو پائیں۔
انہوں نے کہا کہ جب ہمیں حکومت ملی تھی تو اُس وقت معیشت سمیت تمام شعبہ جات تباہ حال تھے، رفتہ رفتہ ان سب میں بہتری آرہی ہے۔احسن اقبال نے مزید کہا کہ معشیت بہتر ہوتے ہی بجلی کے شعبے میں نرخوں میں کمی کو ممکن بنائیں گے، گیس کی قیمتیں بھی کم کرنا ہوں گی۔ساتھ ہی وزیراعظم اور حکومت کی خواہش ہے کہ ٹیکسوں کی شرح میں کمی لائیں، تاہم اس کے لیے ضروری ہے کہ ٹیکس چوری کے خلاف ہم سب کو مل کر جہاد کرنا ہوگا۔
جو لوگ ٹیکس ادا کرتے ہیں اُن کی زمہ داری ہے کہ وہ حکومت کے ساتھ مل کر ٹیکس چوروں کی نشاندہی کریں، اگر ٹیکس چوری نہیں رکے گی تو تنخواہ دار طبقے پر مزید بوجھ بڑھے گا۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ ٹیکس کے بغیر حکومت ترقیاتی کام نہیں کر سکتی، حکومت کے پاس پیسے چھاپنے کی کوئی مشین نہیں ہوتی، ٹیکس سے ہی ترقیاتی اور دیگر کام کرنے ہوتے ہیں، پاکستان میں اس وقت ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 10.5 ہے، ہمارے جیسے دیگر ممالک میں یہ شرح 16 سے 18 فیصد تک ہے۔