وہ حیرت انگیز غذائیں جو نیند کو بہتر بناتی ہیں!
اشاعت کی تاریخ: 25th, August 2025 GMT
ہم میں سے اکثر جانتے ہیں کہ بھرا ہوا پیٹ لے کر سونا نیند پر برا اثر ڈال سکتا ہے لیکن کیا کچھ مخصوص غذائیں ایسی بھی ہیں جو نیند کو بہتر بنا سکتی ہیں؟ ماہرین اس کی تائید کرتے ہیں لیکن اس شرط کے ساتھ کہ انہیں صحیح وقت پر اور صحیح مقدار میں کھایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: شوگر کے مریضوں کے لیے دہی کے 6 حیرت انگیز فوائد
بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق رات دیر سے بھاری کھانا کھانے کے بعد اگلی صبح تھکن محسوس کرنا عام بات ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ جسم کو ایسے کھانے ہضم کرنے میں زیادہ توانائی درکار ہوتی ہے جو نیند میں خلل ڈالتی ہے۔
نیند بڑھانے والی چند حیران کن غذائیںتحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ کچھ مخصوص خوراکیں جیسے
ترش چیری کا رس، کیوی پھل، گرم دودھ نیند کو بہتر بنا سکتے ہیں۔
ان اشیا میں ٹرپٹوفان پایا جاتا ہے جو جسم میں میلاٹونن میں تبدیل ہوتا ہے۔ یہ وہ ہارمون جو نیند کے قدرتی نظام کو منظم کرتا ہے۔
کون سی غذائیں میلاٹونن میں مدد دیتی ہیں؟میلاٹونن نہ صرف ہمارا جسم بناتا ہے بلکہ کچھ خوراکوں سے بھی ہمیں مل سکتا ہے جیسے کہ انڈے، مچھلی، گری دار میوے، بیج، دودھ، ہول گرینز (مکمل اناج یعنی چھیلے اور پراسس کیے بغیر) وغیرہ سمیت ۔ تحقیقات بتاتی ہیں کہ ان غذاؤں کا روزانہ استعمال نیند کے معیار اور دورانیے کو بہتر بناتا ہے۔
نیند کے لیے سب سے فائدہ مند کیا؟امریکی یونیورسٹیوں کی تحقیق کے مطابق وہ افراد جنہوں نے اپنی خوراک میں 3 ماہ کے دوران پھل اور سبزیاں بڑھائیں ان کی نیند میں واضح بہتری دیکھی گئی۔
خاص طور پر خواتین نے جب یومیہ 3 یا اس سے زیادہ اضافی سرونگز لیں تو ان کی بے خوابی کی علامات میں کمی واقع ہوئی۔
اس کا ایک سبب یہی ٹرپٹوفان ہے جو کہ پھل، سبزیاں، دالوں، گری دار میوے، دودھ اور گوشت میں پایا جاتا ہے۔
نیند، ذہنی صحت اور آنتوں کا تعلقٹرپٹوفان سے سیروٹونن بنتا ہے جو پھر میلاٹونن میں تبدیل ہوتا ہے مگر صرف ٹرپٹوفان کھانے سے بات نہیں بنتی بلکہ اسے ایسے کاربوہائیڈریٹس کے ساتھ کھانا ضروری ہے جو فائبر سے بھرپور ہوں جیسے کہ دالیں یا ہول گرینز تاکہ وہ دماغ تک پہنچ سکے اور نیند پر اثر ڈال سکے۔
مزید پڑھیے: کووڈ 19 کے دباؤ میں سبزہ زار اور پارکس سکون کا باعث بنے، تحقیق
پودوں پر مبنی خوراک سوزش کو کم کرتی ہے آنتوں کی صحت بہتر بناتی ہے اور نتیجتاً نیند پر اچھا اثر ڈالتی ہے۔
میگنیشیم کا کردارمیگنیشیم ایک ایسا معدنی جزو ہے جو تناؤ کم کرتا ہے اعصاب کو سکون دیتی ہے اور نیند میں مدد کرتی ہے۔ یہ پالک، دالوں، بادام، بیج اور ہول گرینز میں پائی جاتی ہے۔
ایک تحقیق میں میگنیشیم لینے والوں کی گہری نیند میں بہتری دیکھی گئی۔ اگرچہ ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ صرف سپلیمنٹ لینا کافی نہیں بلکہ یک متوازن طرز زندگی بھی ضروری ہے۔
کھانے کا وقت بھی اہمماہرین کہتے ہیں کہ سونے سے چند گھنٹے پہلے کھانے سے پرہیز کریں، دن کا بڑا کھانا شام کے بجائے دوپہر میں لیں اور روزانہ کھانے اور سونے کے اوقات کو ایک جیسا رکھیں۔
نیند اور خوراک: ایک متوازن نظامماہرین کا کہنا ہے کہ اگر کسی کو نیند کا شدید مسئلہ (جیسا کہ بے خوابی یا نیند کی رکاوٹ) ہے تو صرف خوراک سے علاج ممکن نہیں۔ ایسے افراد کو طبی معائنہ اور مخصوص علاج کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
اگر آپ اچھی نیند چاہتے ہیں تو اپنی خوراک میں پھل، سبزیاں، مکمل اناج اور دودھ شامل کریں، کھانے کے اوقات میں نظم رکھیں، سونے سے پہلے کیفین اور بھاری کھانوں سے بچیں اور جسمانی سرگرمی اور ذہنی سکون کو بھی نظرانداز نہ کریں۔
مزید پڑھیں: پھل، جو کھانے سے بہتر نیند آتی ہے
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ یہ معلومات عام آگاہی کے لیے ہے اور کسی طبی مشورے کا متبادل نہیں۔ صحت کے کسی بھی مسئلے کے لیے لوگوں کو چاہیے کہ وہ اپنے معالج سے رجوع کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پرسکون نیند سونے کا طریقہ حیرت انگیز غذائیں نیند لانے والی غذائیں.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پرسکون نیند سونے کا طریقہ حیرت انگیز غذائیں نیند لانے والی غذائیں کو بہتر ہیں کہ کے لیے
پڑھیں:
کیا زیادہ مرچیں کھانے سے واقعی موٹاپے سے نجات مل جاتی ہے؟
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
زیادہ تر لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ مرچوں والا کھانا وزن کم کرنے، بھوک کم کرنے اور موٹاپے سے نجات دلانے میں مددگار ہوتا ہے، اسی لیے وہ طرح طرح کے ٹوٹکے آزماتے ہیں اور خاص طور پر دوپہر اور رات کے کھانوں میں مرچوں کی مقدار بڑھا دیتے ہیں۔ مگر ایک نئی تحقیق کے مطابق یہ بات پوری طرح درست نہیں۔
ماہرین کہتے ہیں کہ مرچوں کا زیادہ استعمال کئی صحت کے مسائل بھی پیدا کرسکتا ہے۔ اس میں موجود کیمیائی مادہ کیپساسین بیجوں اور رگوں میں زیادہ ہوتا ہے اور اتنا تیز ہے کہ بعض اوقات مریض کو اسپتال پہنچا دیتا ہے۔ مثال کے طور پر گزشتہ سال جنوبی کوریا کی کمپنی “سامیانگ” کے چند نوڈلز ڈنمارک میں صحت عامہ کے لیے خطرناک قرار دے کر ہٹا دیے گئے تھے۔
تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ کیپساسین کے کچھ حیرت انگیز فوائد ہیں۔ یہ زبان پر موجود TRPV1 ریسیپٹرز کو متحرک کرتا ہے جو نہ صرف گرمی کا احساس پیدا کرتے ہیں بلکہ دماغ کو ایک کیمیکل نورایپی نیفرین خارج کرنے پر بھی آمادہ کرتے ہیں۔ یہ کیمیکل جسم میں موجود براؤن فیٹ کو فعال کرتا ہے۔
براؤن فیٹ وہ صحت مند چربی ہے جو کندھوں کے درمیان، گردن کے گرد، پسلیوں کے پیچھے اور پیٹ پر پائی جاتی ہے۔ اس کا کام جسم کا درجہ حرارت قابو میں رکھنا ہے۔ جب یہ فعال ہوتی ہے تو توانائی کے ذخائر استعمال کر کے گرمی پیدا کرتی ہے، جسے تھرمو جینیسِس کہا جاتا ہے۔ اس عمل کے دوران براؤن فیٹ جسم کی سفید چربی (وہ نقصان دہ چربی جو اعضاء کے گرد جمع ہو کر مسائل پیدا کرتی ہے) کو جلانے لگتی ہے۔
یعنی مرچوں والا کھانا کسی حد تک وزن برقرار رکھنے میں مدد دے سکتا ہے، لیکن صرف مرچیں زیادہ کھا لینا وزن کم کرنے یا ڈاکٹر سے بچنے کا حل نہیں ہے۔