فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (FIA) نے انسانی اسمگلنگ کو روکنے اور امیگریشن کے عمل کو آسان بنانے کے لیے ایک جدید مصنوعی ذہانت (AI) پر مبنی ایپلیکیشن تیار کر لی ہے۔ اس کا پائلٹ پروجیکٹ اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر شروع کیا جائے گا۔

وزیر داخلہ محسن نقوی کو اسلام آباد میں FIA ہیڈکوارٹر میں اس اقدام سے آگاہ کیا گیا، جہاں ایجنسی کے جدید کاری کے ایجنڈے پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔

ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل راجا رفعت مختار نے بتایا کہ یہ AI نظام مسافروں کے بہاؤ کو بہتر بنا کر قطاروں میں کمی کرے گا اور اسمگلنگ کی کوششوں کی نشاندہی کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔

مزید پڑھیں: ایف آئی اے کی کراچی ایئرپورٹ پر کارروائیاں، 3 ملزمان گرفتار

وزیر داخلہ محسن نقوی نے اس منصوبے کو “وقت کی ضرورت” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ نہ صرف مسافروں کا وقت بچائے گا بلکہ پاکستان کی انسانی اسمگلنگ کے خلاف جنگ کو بھی مضبوط کرے گا۔ انہوں نے IT اپگریڈ کے لیے فوری فنڈز جاری کرنے اور FIA ہیڈکوارٹر کی فوری مرمت کی ہدایت دی۔

محکمہ کی استعداد بڑھانے کے لیے، وزیر داخلہ نے کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (CDA) کو ہدایت کی کہ FIA اکیڈمی کے لیے زمین فوراً فراہم کی جائے اور تمام منظور شدہ خالی آسامیوں پر بھرتی کا عمل شروع کیا جائے۔ وزیر داخلہ نے واضح کیا کہ میں تمام ضروری وسائل فراہم کروں گا، لیکن بدلے میں آپ سے کارکردگی کی توقع ہے۔

راجا رفعت مختار نے مزید بتایا کہ FIA ایکٹ میں ترامیم مکمل کر لی گئی ہیں اور ایجنسی کی ڈیجیٹل منتقلی کو ترجیحی بنیادوں پر آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ ایجنسی پہلے ہی ای-آفس سسٹم میں منتقل ہو چکی ہے اور تمام سرکاری نوٹس جلد QR کوڈز کے ساتھ جاری کیے جائیں گے تاکہ شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔

مزید پڑھیں: ایف آئی اے کا سائبر کرائم ونگ ختم، نیشنل سائبر کرائم انوسٹیگیشن ایجنسی فعال

گزشتہ چند برس میں FIA نے انسانی اسمگلنگ کے نیٹ ورکس کے خلاف کارروائیوں کو مزید تیز کر دیا ہے۔ اکتوبر 2023 میں، ایجنسی نے یورپی یونین اور انٹرنیشنل سینٹر فار مائیگریشن پالیسی ڈیولپمنٹ (ICMPD) کے ساتھ شراکت داری کرتے ہوئے اسلام آباد ایئرپورٹ پر “سیکنڈ لائن” بارڈر کنٹرول آفس قائم کیا تھا، جہاں جدید فارنزک اور IT آلات کے ذریعے جعلی دستاویزات کی شناخت اور اسمگلنگ کے رجحانات کی نگرانی کی جاتی ہے۔

AI پر مبنی یہ ایپلیکیشن پاکستان کی بارڈر مینجمنٹ کو جدید بنانے اور منظم اسمگلنگ نیٹ ورکس کے خلاف ادارہ جاتی صلاحیت کو مضبوط کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: انسانی اسمگلنگ وزیر داخلہ کے لیے

پڑھیں:

وزیر داخلہ محسن نقوی کی تربت آمد، شہید کیپٹن سمیت 4 جوانوں کے جنازے میں شرکت

اویس کیانی:وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی فرنٹیئر کور ساوتھ کے ہیڈ کوارٹر پہنچے، جہاں انہوں نے آئی جی ایف سی ساوتھ میجر جنرل بلال سرفراز خان کے ہمراہ ضلع کیچ میں شہید کیپٹن وقار احمد اور 4 جوانوں کی نمازِ جنازہ میں شرکت کی۔

وزیرداخلہ محسن نقوی نے جامِ شہادت نوش کرنے والے کیپٹن وقار احمد، نائیک عصمت اللہ، لانس نائیک جنید احمد، خان محمد اور سپاہی محمد ظہور کو خراجِ عقیدت پیش کیا اور ان کی بلندی درجات کے لیے دعا کی۔ اس موقع پر وزیر داخلہ اور آئی جی ایف سی ساوتھ نے شہدا کے جسدِ خاکی کو کندھا بھی دیا۔

پاکستان سے ایران جانیوالے زائرین کو اغوا کروانے والے نیٹ ورک کا کارندہ گرفتار

محسن نقوی نے کہا کہ کیپٹن وقار احمد اور جوانوں نے فرض کی راہ میں قیمتی جانیں نچھاور کرکے اعلیٰ مثال قائم کی ہے۔ قوم شہداء کی لازوال قربانیوں کا قرض کبھی نہیں اتار سکتی۔ان کا کہنا تھا کہ شہدا کی عظیم قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، ہم ان اور ان کے خاندانوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔ شہدا کے خاندان ہمارے اپنے خاندان ہیں اور قوم ہمیشہ ان کی مقروض رہے گی۔

میجر جنرل بلال سرفراز خان نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کی قربانیاں دہشت گردی کے خلاف ہمارے غیر متزلزل عزم کا ثبوت ہیں۔نمازِ جنازہ میں اعلیٰ عسکری و سول حکام نے بھی شرکت کی۔

تقریبا 15 ہزار شہریوں کی جیبیں کٹ گئیں

متعلقہ مضامین

  • فینٹانل بنانے والے اجزا کی اسمگلنگ: امریکا نے بھارتی کاروباری افراد کے ویزے منسوخ کردیے
  • ٹرمپ نے بھارت کو منشیات کی پیداواروالےممالک میں شامل کرلیا
  • وزیر داخلہ کے نوٹس کے باوجود ڈیٹا تاحال بیچا جا رہا
  • الیکشن کمیشن نے عوامی راج پارٹی کے انٹرا پارٹی انتخاب کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا
  • تربت: وزیر داخلہ محسن نقوی کی شہید کیپٹن وقار اور جوانوں کی نمازجنازہ میں شرکت
  • وزیر داخلہ محسن نقوی کی تربت آمد، شہید کیپٹن سمیت 4 جوانوں کے جنازے میں شرکت
  • جعلی فٹبال ٹیم کے ذریعے انسانی اسمگلنگ، جاپان سے 22افراد ڈی پورٹ
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود کو کام سے روکنے کے حکم کے بعد ایک اور اہم پیش رفت
  • جسٹس طارق محمود جہانگیری کا جوڈیشل ورک سے روکنے کا آرڈر چیلنج کرنے کا فیصلہ
  • اب اسلام آباد سے صرف 20 منٹ میں راولپنڈی پہنچنا ممکن، لیکن کیسے؟