ڈچز آف سسیکس، میگھن مارکل نے بالآخر اپنے نام سے متعلق جاری تنازع پر خاموشی توڑ دی اور اپنے سرکاری قانونی نام کی وضاحت کر دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: میگھن مارکل کے انٹرویو کے بعد شاہی خاندان کا جذباتی بیان جاری

شہزادہ ہیری کی اہلیہ اور بادشاہ چارلس سوم کی بہو نے اپنے حالیہ انٹرویو میں انکشاف کیا کہ ان کا قانونی نام ’میگھن، ڈچز آف سسیکس‘ ہے اور یہی وہ نام ہے جو ان کی شادی کے بعد اختیار کیا گیا تھا۔

یہ گفتگو نیٹ فلکس پر ان کے نئے شو کے دوسرے سیزن کی ریلیز کے موقعے پر بلومبرگ کی اینکر ایمیلی چانگ کے ساتھ انٹرویو میں سامنے آئی۔

یاد رہے کہ میگھن نے پہلی بار پچھلے سیزن میں اداکارہ منڈی کالنگ کو درست کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کا نیا آخری نام ’سسیکس‘ ہے جس پر سوشل میڈیا پر تنقید کی لہر دوڑ گئی تھی۔ ناقدین کا کہنا تھا کہ میگھن نے برطانیہ کے جس کاؤنٹی ’سسیکس‘ کا نام اپنایا ہے وہ وہاں بمشکل ایک بار ہی گئی ہیں جبکہ کچھ شاہی مبصرین کا کہنا تھا کہ بطور شاہی فرد ان کا آفیشل سرنیم ’ماؤنٹبیٹن-ونڈزر‘ ہونا چاہیے تھا جس کا میگھن نے انٹرویو میں کوئی ذکر نہیں کیا۔

مزید پڑھیے: پرنس ہیری کو شاہ چارلس کی سردمہری کا سامنا، پرانے دوست نے بھی منہ موڑ لیا

دائیں سے بائیں: ملکہ الزبتھ دوم، میگھن ڈچز آف سسیکس، پرنس چارلس پرنس آف ویلز (اب بادشاہ چارلس سوم)، پرنس ہیری ڈیوک آف سسیکس، کیتھرین ڈچز آف کیمبرج، پرنسس شارلٹ آف کیمبرج، سیوانا فلپس، پرنس ولیم ڈیوک آف کیمبرج اور پرنس جارج آف کیمبرج کی 9 جون 2018 کو بکنگھم پیلس کی بالکونی میں لی گئی ایک یادگار تصویر۔

میگھن نے وضاحت کی کہ یہ معاملہ عام لوگوں کے لیے کچھ پیچیدہ ہو سکتا ہے کیونکہ ان کے خاندان کا سرنیم روایتی انداز سے مختلف ہے۔

مزید پڑھیں: حقیقی زندگی میں طلسماتی کہانی جیسا سماں باندھتی مشہور شاہی شادیاں

انہوں نے کہا کہ جب میری شادی ہوئی تو میں نے اپنا نام تبدیل کیا لیکن یہ ایک ایسا معاملہ ہے جو لوگوں کے لیے سمجھنا آسان نہیں کیونکہ ہمارا فیملی نیم روایتی نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میرے شوہر ہیری، بچے آرچی اور لیلیبٹ بھی سسیکس کو بطور خاندانی نام استعمال کرتے ہیں۔ شادی کے بعد سے مجھے اسی نام سے پکارا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: میگھن مارکل نے شہزادہ ہیری اور بادشاہ چارلس کی صلح پر پانی پھیر دیا

میگھن نے مسکراتے ہوئے اعتراف کیا کہ یہ کہنا کچھ عجیب لگتا ہے خاص طور پر ایک امریکی کے طور پر لیکن یہ حقیقت ہے کہ اسی کے ساتھ میرا قانونی نام جڑا ہوا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

برطانوی شاہی خاندان پرنس ہیری شاہی خاندان میگھن مارکل.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: برطانوی شاہی خاندان پرنس ہیری شاہی خاندان میگھن مارکل آف کیمبرج میگھن نے آف سسیکس

پڑھیں:

نواب شاہ، قبضہ مافیا ایک بار پھر سرگرم ، سرکاری زمینوں پر قابض

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

نواب شاہ (نمائندہ جسارت) نواب شاہ میں قبضہ مافیا ایک بار پھر سرگرم ہوگیا ہے، جہاں بااثر افراد نے سرکاری اور غیر سرکاری عمارتوں، پلاٹوں اور قیمتی زمینوں پر قبضے شروع کر دیے ہیں۔ شہریوں کی شکایات کے باوجود مقامی انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق قبضہ مافیا کو بعض سیاسی شخصیات اور سرکاری افسران کی پشت پناہی حاصل ہے، جس کے باعث قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی کوئی کارروائی کرنے سے گریزاں ہیں۔علاقے کے مختلف محلوں اور تجارتی مقامات پر سرکاری زمینوں پر غیر قانونی تعمیرات تیزی سے جاری ہیں۔ بااثر افراد مبینہ طور پر جعلی دستاویزات کے ذریعے زمینوں پر قبضہ کرکے انہیں فروخت کر رہے ہیں۔ ان عناصر کا دعویٰ ہے کہ انہیں “لیس” سپریم کورٹ کی جانب سے ملی ہے، حالانکہ حقیقت میں ایسی کوئی قانونی اجازت موجود نہیں۔ اس طرح عوام کو گمراہ کرنے اور سرکاری اداروں کو دباؤ میں لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔اس سنگین صورتحال کے خلاف سندھ ترقی پسند پارٹی (ایس ٹی پی) میدان میں آگئی ہے۔ پارٹی رہنماؤں نے نواب شاہ پریس کلب کے سامنے زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا، جس میں بڑی تعداد میں کارکنان اور شہریوں نے شرکت کی۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر “قبضہ مافیا مردہ باد” اور “سرکاری زمین عوام کی ملکیت ہے” جیسے نعرے درج تھے۔ایس ٹی پی کے مرکزی رہنما ڈاکٹر قادر مگسی نے احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نواب شاہ سمیت پورے سندھ میں قبضہ مافیا نے عوام کا جینا دوبھر کر دیا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مقامی حکومتیں اور انتظامیہ ان بااثر افراد کے خلاف کارروائی کرنے کے بجائے ان کی پشت پناہی کر رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عوامی زمینوں پر ناجائز قبضے کسی بھی صورت برداشت نہیں کیے جائیں گے، اور اگر فوری طور پر کارروائی نہ کی گئی تو سندھ ترقی پسند پارٹی اپنی تحریک کو پورے صوبے میں پھیلا دے گی۔ڈاکٹر قادر مگسی نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کا نام استعمال کرنا ریاستی اداروں کی توہین کے مترادف ہے۔ انہوں نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا کہ قبضہ مافیا کے خلاف فوری آپریشن کیا جائے، غیر قانونی تعمیرات کو مسمار کیا جائے، اور ملوث افسران کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔مظاہرین نے وارننگ دی کہ اگر انتظامیہ نے ایک ہفتے کے اندر اندر قبضے ختم نہ کرائے تو وہ ضلعی دفتر کے باہر دھرنا دیں گے، جس میں نواب شاہ سمیت آس پاس کے اضلاع سے بھی کارکنان شریک ہوں گے۔دوسری جانب شہری حلقوں نے بھی ایس ٹی پی کے احتجاج کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ قبضہ مافیا نے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے، اور اگر حکومت نے ان کے خلاف کارروائی نہ کی تو حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔نواب شاہ میں بڑھتی ہوئی غیر قانونی سرگرمیوں نے نہ صرف قانون کی عملداری پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے بلکہ عوام کے اعتماد کو بھی شدید نقصان پہنچایا ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ حکومت اور انتظامیہ اس مسئلے پر کب اور کیسے حرکت میں آتی ہے، یا پھر قبضہ مافیا اسی طرح طاقت کے زور پر شہریوں کی زمینیں ہڑپ کرتا رہے گا۔

نمائندہ جسارت گلزار

متعلقہ مضامین

  • سول ہسپتال کوئٹہ میں مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف
  • ریچھ ’رانو‘ کی حالت تشویشناک، مشاہداتی رپورٹ میں مبینہ غفلت کا انکشاف
  • نواب شاہ، قبضہ مافیا ایک بار پھر سرگرم ، سرکاری زمینوں پر قابض
  • بادشاہ چارلس نے شہزادہ اینڈریو سے شاہی خطاب واپس، ونڈسر محل خالی کروا لیا
  • سشانت سنگھ کا قاتل کون ہے؟ اداکار کی بہن کا نیا انکشاف
  • برطانوی شاہ چارلس نے اپنے بھائی سے ’پرنس‘ کا لقب واپس لے لیا
  • لیسکو میں اے ایم آئی سمارٹ میٹرز کی خریداری میں بے ضابطگیوں کا انکشاف
  • شاہ چارلس نے اپنے بھائی شہزادہ اینڈریو سے ’پرنس‘ کا لقب واپس لے لیا
  • بادشاہ چارلس نے شہزادہ اینڈریو کے شاہی عہدے اور رہائش گاہ واپس لے لی
  • جنسی اسکینڈل: برطانوی پرنس اینڈریو سے ’پرنس‘ کا لقب سمیت تمام شاہی اعزازت واپس لے لیے گئے