الخدمت فاؤنڈیشن کی پنجاب کے سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری
اشاعت کی تاریخ: 27th, August 2025 GMT
لاہور:
الخدمت فاؤنڈیشن کے تحت پنجاب کے مختلف اضلاع قصور، سیالکوٹ، نارووال اور لاہور میں سیلاب سے متاثرہ افراد کی ریسکیو و ریلیف سرگرمیاں جاری ہیں۔
الخدمت کے مطابق قصور اور سیالکوٹ سب سے زیادہ متاثرہ علاقے ہیں ان تمام علاقوں میں الخدمت کی ٹیمیں ہائی الرٹ ہیں اور متاثرین کو محفوظ مقامات تک منتقل کر رہی ہیں، چار کشتیوں اور چار ایمبولینسوں کی مدد سے اب تک 234متاثرین کو ریسکیو کر کے محفوظ مقامات تک پہنچایا جا چکا ہے، سیلاب متاثرہ علاقوں میں الخدمت کے موبائل ہیلتھ یونٹ (منی ہسپتال) کے علاوہ چار میڈیکل کیمپس قائم کیے گئے ہیں جن کے ذریعے اب تک 1323 مریضوں کا علاج کیا جاچکا ہے۔
2123 افراد میں پکا پکایا کھانا، 200 خاندانوں میں فوڈ پیکجز اور 760 افراد میں صاف پانی کی بوتلیں تقسیم کی جاچکی ہیں تاکہ وہ اس مشکل گھڑی میں بنیادی سہولتوں سے محروم نہ رہیں۔
الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے صدر ڈاکٹر حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ پنجاب میں حالیہ بارشوں اور سیلاب کے باعث ہزاروں افراد متاثر ہوئے ہیں جنہیں فوری مدد کی ضرورت ہے، الخدمت کی ریسکیو و ریلیف ٹیمیں دن رات متاثرین کی خدمت میں مصروف ہیں اور ہم اپنے بھائیوں اور بہنوں کو اس مشکل وقت میں تنہا نہیں چھوڑیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ پنجاب کے متاثرہ علاقوں میں 460رضاکار سرگرم ہیں جبکہ دو موبائل ہیلتھ یونٹس اور ایک ریسپانس وہیکل چکدرہ سے متاثرہ اضلاع کی طرف روانہ کر دی گئی ہیں، پنجاب کے ساتھ ساتھ خیبر پختونخوا اور گلگت کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں بھی الخدمت کے رضاکار دن رات متاثرین کی مدد میں مصروف ہیں رضاکار نہ صرف متاثرہ خاندانوں کو کھانا اور صاف پانی فراہم کر رہے ہیں بلکہ ان کے گھروں اور دکانوں سے ملبہ ہٹانے میں بھی عملی طور پر مدد کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر حفیظ الرحمن نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں میں پاکستان کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے لیکن پاکستان ان تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثرہ ممالک میں شامل ہے۔
انہوں نے مخیر حضرات اور اہل خیر سے اپیل کی کہ وہ مشکل کی اس گھڑی میں آگے بڑھ کر متاثرہ ہم وطنوں کی مدد کریں۔ الخدمت فاؤنڈیشن حسبِ روایت متاثرین کے ساتھ کھڑی ہے اور ان کی مکمل بحالی تک امدادی سرگرمیاں جاری رکھے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: الخدمت فاؤنڈیشن علاقوں میں پنجاب کے
پڑھیں:
پنجاب کے وسطی علاقوں میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی
—فائل فوٹوپنجاب کے وسطی علاقوں میں فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے۔
بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق قصور میں سب سے زیادہ 686 پارٹیکولیٹ میٹر ریکارڈ کیے گئے ہیں۔ رائے ونڈ میں 601، گوجرانوالہ میں 442، فیصل آباد میں 337 اور شیخوپورہ میں 358 پارٹیکولیٹ میٹر ریکارڈ کیے گئے ہیں۔
محکمہ ماحولیات پنجاب کا کہنا ہے کہ لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس 450 ہے۔ پاکستان کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور تیسرے نمبر پر ہے۔
اسموگ کے اثرات لاہور، قصور، شیخوپورہ اور گوجرانوالہ تک پھیل چکے ہیں
محکمہ ماحولیات نے کہا کہ برکی روڈ، شاہدرہ، ملتان روڈ، جی ٹی روڈ، ایجرٹن روڈ پر اے کیو آئی 500 ریکارڈ کیا گیا۔
محکمہ ماحولیات کا کہنا ہے کہ بھارت سے آنے والی آلودہ مشرقی ہوائیں لاہور کے فضائی معیار پر اثر انداز ہو رہی ہیں۔ لاہور کا اوسط اے کیو آئی 320 تا 360 تک رہنے کا امکان ہے۔ فضا میں آلودگی کی شرح بلند مگر قابو میں ہے۔ دوپہر 1 بجے سے 5 بجے تک فضائی معیار میں بہتری کا امکان ہے۔
طبی ماہرین نے شہریوں کو ماسک کے استعمال اور بغیر ضرورت گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کی ہے۔