گنیز ورلڈ ریکارڈز کی 70ویں سالگرہ، حیرت انگیز تصویری جھلکیاں
اشاعت کی تاریخ: 27th, August 2025 GMT
گنیز ورلڈ ریکارڈز نے اپنی 70ویں سالگرہ کے موقع پر دنیا بھر میں قائم کیے جانے والے انوکھے اور حیران کن ریکارڈز کی تصویری جھلکیاں جاری کی ہیں۔
یہ ادارہ پہلی مرتبہ 27 اگست 1955 کو منظر عام پر آیا تھا، جب لندن کے ایک جم کے اوپر والے کمرے میں پہلی گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز مرتب کی گئی۔ تب سے اب تک یہ کتاب دنیا بھر میں غیر معمولی کارناموں اور حیران کن ریکارڈز کی پہچان بن چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ساون، چائے اور موسیقی: بارش میں بھیگتے بل بورڈ کو گنیز ورلڈ ریکارڈ کا اعزاز کیوں ملا؟
70ویں سالگرہ پر گنیز ورلڈ ریکارڈ کی جانب سے جاری کی گئی تصویری جھلکیوں میں مختلف افراد اور جانوروں کے عالمی ریکارڈز کو دکھایا گیا ہے۔
ڈیب ہاف مین کے پاس وِنی دی پوہ اور فرینڈز کا سب سے بڑا کلیکشن موجود ہے، جس میں 23,623 اشیاء شامل ہیں۔
برطانیہ کے ڈیو والش نے 9,360 کلوگرام وزنی ٹرک وہیل چیئر سے کھینچ کر ریکارڈ بنایا۔
امریکا کے این ایبیٹے نے 3.
لندن کی لیزا ڈینس نے 83.98 سیکنڈ میں 1,000 چھت کی ٹائلز توڑ کر خواتین کا ریکارڈ قائم کیا۔
پولینڈ کا گھوڑا بومبل دنیا کا سب سے چھوٹا گھوڑا قرار پایا، جس کا قد صرف 56.7 سینٹی میٹر ہے۔
ٹیکساس، امریکا کا کتا زیوس دنیا کا سب سے لمبا کتا تسلیم کیا گیا۔
بیتھ جانسن نے دنیا کے سب سے بڑے یو یو کو کامیابی سے آزما کر ریکارڈ بنایا۔
بگ فوٹ 5 دنیا کا سب سے بڑا مونسٹر ٹرک قرار دیا گیا، جس کا وزن 17,236 کلوگرام ہے۔
برطانیہ کی ہرنام کور دنیا کی سب سے کم عمر مکمل داڑھی والی خاتون ہیں۔
بھارت کی جیوتی امجے دنیا کی سب سے چھوٹی قد کی زندہ خاتون قرار پائیں۔
جنوبی افریقہ کا برٹی دنیا کا سب سے تیز رفتار کچھوا ہے۔
ڈیمٹری پینسیرا نے 125 آئس کریم اسکوپ ایک کون پر رکھ کر ریکارڈ بنایا۔
شکاگو کی کم گڈمین نے 12 ملی میٹر تک آنکھیں باہر نکالنے کا ریکارڈ قائم کیا۔
دنیا بھر میں منفرد کارناموں کا ریکارڈ رکھنے والی معروف کتاب گنیز ورلڈ ریکارڈز نے اپنے قیام کے 70 برس مکمل ہونے پر شائقین کو ایک نیا چیلنج دے دیا ہے۔ ادارے نے اعلان کیا ہے کہ دنیا بھر کے لوگ 70 ایسے ریکارڈز بنانے کی کوشش کرسکتے ہیں جو اب تک ان کلیمڈ ہیں اور کسی نے قائم نہیں کیے۔
گنیز ورلڈ ریکارڈز کی پہلی اشاعت 27 اگست 1955 کو لندن کے ایک جم کے اوپر کمرے میں مرتب کی گئی تھی۔ اس تاریخی موقع کو یادگار بنانے کے لیے ادارہ اپنے چاہنے والوں کو دعوت دے رہا ہے کہ وہ غیر قائم شدہ ریکارڈز میں حصہ لیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی رکشہ ڈرائیور نے بھارتی مارشل آرٹسٹ کا گنیز ورلڈ ریکارڈ توڑ ڈالا
ان میں 400 میٹر سیک ریس کا سب سے تیز وقت، سکّے کو کپ میں اچھال کر ڈالنے کا سب سے طویل فاصلہ، بوتل فلپ کا سب سے طویل فاصلہ، 30 سیکنڈ میں سب سے زیادہ ہائی فائیوز، 5 منزلہ کارڈ پیرا مڈ تیز ترین وقت میں بنانا، سب سے تیز برّیٹو تیار کرنا اور اسکرابل ٹائلز کو تیز ترین وقت میں حروف تہجی کی ترتیب میں لگانا شامل ہیں۔
اس موقع پر گنیز ورلڈ ریکارڈز نے اپنی ویب سائٹ پر ایک نیا ریکارڈ سلیکٹر کوئز بھی متعارف کرایا ہے جو شائقین کی شخصیت کے مطابق انہیں موزوں ریکارڈ توڑنے یا بنانے کے چیلنج تجویز کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: گنیز ورلڈ ریکارڈ یافتہ دنیا کے معمر ترین شخص کا انتقال ہوگیا
ادارے کے ایڈیٹر ان چیف کریگ گلینڈے نے کہا کہ ہم اپنی پہلی اشاعت کے بعد 7 دہائیوں پر محیط شاندار تاریخ پر فخر کرتے ہیں۔ اس عرصے میں دنیا بھر سے حیران کن کارنامے، طاقت، مہارت اور برداشت کے بے شمار ریکارڈ سامنے آئے اور یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب ہم موجودہ اور آئندہ نسل کے ریکارڈ ہولڈرز کو خوش آمدید کہہ رہے ہیں۔ چاہے لوگ ہمارے نئے ریکارڈ سلیکٹر ٹول کو استعمال کریں یا 70 ان کلیمڈ ریکارڈز میں سے کسی کو آزمانا چاہیں، سب کے لیے مواقع کھلے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
70ویں سالگرہ Guinness World Records we news گنیز ورلڈ ریکارڈذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 70ویں سالگرہ گنیز ورلڈ ریکارڈ گنیز ورلڈ ریکارڈز گنیز ورلڈ ریکارڈ دنیا کا سب سے 70ویں سالگرہ ریکارڈز کی دنیا بھر
پڑھیں:
ٹیکس ورلڈ، اپیرل سورسنگ ، لیدر کا آغاز پیرس میں ہوگیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (کامرس رپورٹر) ٹیکس ورلڈ، اپیرل سورسنگ اور لیدر ورلڈ پیرس 2025، کا آغاز پیر 15 ستمبر سے پیرس–لے بورجے ایگزیبیشن سینٹر میں ہوگیا۔ تین روزہ عالمی ٹیکسٹائل جدت اور سورسنگ کا یہ سلسلہ 17 ستمبر تک جاری رہے گا، جس میں فیشن سپلائی چین سے وابستہ صنعت کار اور پیشہ ور افراد شریک ہو رہے ہیں۔اپنے 57 ویں ایڈیشن میں داخل ہوتے ہوئے یہ میلہ سورسنگ، رجحانات کی جانچ اور صنعتی تعاون کے لیے ایک نمایاں پلیٹ فارم کے طور پر اپنی روایت برقرار رکھے ہوئے ہے۔ اس سال کے فارمیٹ میں فیبرک سپلائرز اور گارمنٹس مینوفیکچررز کو ایک ہی چھت تلے یکجا کیا گیا ہے تاکہ عالمی خریداروں کے لیے زیادہ سہولت فراہم کی جا سکے۔ملک کے لئے اس سال کی ایک اہم بات 23 پاکستانی کمپنیوں کی بھرپور شمولیت ہے جو ٹیکسٹائل، گارمنٹس اور پائیدار مصنوعات کی وسیع رینج پیش کر رہی ہیں، جو پاکستانی ہنرمندی اور معیار کی عکاسی کرتی ہیں۔ ایک خصوصی اقدام کے طور پر سات پاکستانی کمپنیاں، جنہیں پائیدار طریقوں کے لیے جی آئی زیڈ کی جانب سے تسلیم کیا گیا ہے، ”سسٹین ایبل پاکستان پویلین” میں اپنی مصنوعات پیش کر رہی ہیں۔ پاکستان دونوں بڑے حصوں میں نمائندگی کر رہا ہے: یونائیٹڈ امپریکس، نو رگارمینٹس اور وائی میٹرکس ، ٹیکس ورلڈ میں جبکہ اپیرل سورسنگ میں ایک مضبوط لائن اپ موجود ہے، جن میں شامل ہیں: ایجیلیٹی ٹیکسٹائل پرائیویٹ لمیٹڈ، برلی ٹیکس پرائیویٹ لمیٹڈ، اے مجید اینڈ سنز، گالف اینڈ اسپورٹس، ایس ایچ زیڈ ٹیکسٹائلز، اسپائیکی انٹرنیشنل، زیفیرز ٹیکسٹائل، کوہِ نور ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ، ایم جی اپیرل لمیٹڈ اور دیگر۔ یہ بھرپور نمائندگی عالمی ٹیکسٹائل اور اپیرل انڈسٹری میں پاکستان کے بڑھتے ہوئے کردار کو اجاگر کرتی ہے۔نمائش کے پہلے دن پاکستان کی سفیر محترمہ ممتاز زہرہ بلوچ اور سلمان احمد چوہدری، ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ آفیسر نے نمائش کے احاطے کا دورہ کیا۔ انہوں نے پاکستانی کاروباری اداروں سے ملاقات کی، ان کی حوصلہ افزائی کی اور تجارتی روابط کے فروغ پر بات چیت کی۔ سی ای او، جمشید اپیرل ایم جمشید انور نے کہاکہ آغاز کافی اچھا رہا ہے، 2–3 خریداروں سے ملاقات ہوئی اور معاہدوں کا تبادلہ بھی ہوا ہے۔ امید ہے کہ آج اور اگلے دنوں میں مزید گاہک ملیں گے۔ سینئر منیجر گارمنٹس، آدم جی انٹرپرائزز حمد صادق کندر نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اب تک سب اچھا ہے، کچھ سنجیدہ وزیٹرز سے ملاقات ہوئی ہے اور آنے والے گھنٹوں اور دنوں میں مزید مثبت نتائج کی توقع ہے۔1,300 نمائش کنندگان 35 سے زائد ممالک، بشمول چین، بھارت، ترکیہ، کوریا، بنگلہ دیش اور پاکستان سے شریک ہیں، جو موجودہ سورسنگ منظرنامے کی تنوع کو ظاہر کرتا ہے۔ ایونٹ کا ایوانٹیکس ایریا پائیدار اور ٹیکنالوجی پر مبنی فیشن میں جدت کے ساتھ ایک جدید پہلو شامل کرتا ہے۔ٹیکس ورلڈ پیرس 2025 نہ صرف عالمی تخلیقی صلاحیت اور تجارتی مواقع کو سراہتا ہے بلکہ یہ بھی ظاہر کرتا ہے کہ پاکستان جیسے ممالک جدت، دیانتداری اور اعلیٰ معیار کے ذریعے فیشن کے مستقبل کو تشکیل دے رہے ہیں۔