گنیز ورلڈ ریکارڈز نے اپنی 70ویں سالگرہ کے موقع پر دنیا بھر میں قائم کیے جانے والے انوکھے اور حیران کن ریکارڈز کی تصویری جھلکیاں جاری کی ہیں۔

یہ ادارہ پہلی مرتبہ 27 اگست 1955 کو منظر عام پر آیا تھا، جب لندن کے ایک جم کے اوپر والے کمرے میں پہلی گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز مرتب کی گئی۔ تب سے اب تک یہ کتاب دنیا بھر میں غیر معمولی کارناموں اور حیران کن ریکارڈز کی پہچان بن چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ساون، چائے اور موسیقی: بارش میں بھیگتے بل بورڈ کو گنیز ورلڈ ریکارڈ کا اعزاز کیوں ملا؟

70ویں سالگرہ پر گنیز ورلڈ ریکارڈ کی جانب سے جاری کی گئی تصویری جھلکیوں میں مختلف افراد اور جانوروں کے عالمی ریکارڈز کو دکھایا گیا ہے۔

ڈیب ہاف مین کے پاس وِنی دی پوہ اور فرینڈز کا سب سے بڑا کلیکشن موجود ہے، جس میں 23,623 اشیاء شامل ہیں۔

برطانیہ کے ڈیو والش نے 9,360 کلوگرام وزنی ٹرک وہیل چیئر سے کھینچ کر ریکارڈ بنایا۔

امریکا کے این ایبیٹے نے 3.

18 کلوگرام وزنی سب سے بڑا ہاٹ ڈاگ متعارف کرایا۔

لندن کی لیزا ڈینس نے 83.98 سیکنڈ میں 1,000 چھت کی ٹائلز توڑ کر خواتین کا ریکارڈ قائم کیا۔

پولینڈ کا گھوڑا بومبل دنیا کا سب سے چھوٹا گھوڑا قرار پایا، جس کا قد صرف 56.7 سینٹی میٹر ہے۔

ٹیکساس، امریکا کا کتا زیوس دنیا کا سب سے لمبا کتا تسلیم کیا گیا۔

بیتھ جانسن نے دنیا کے سب سے بڑے یو یو کو کامیابی سے آزما کر ریکارڈ بنایا۔

بگ فوٹ 5 دنیا کا سب سے بڑا مونسٹر ٹرک قرار دیا گیا، جس کا وزن 17,236 کلوگرام ہے۔

برطانیہ کی ہرنام کور دنیا کی سب سے کم عمر مکمل داڑھی والی خاتون ہیں۔

بھارت کی جیوتی امجے دنیا کی سب سے چھوٹی قد کی زندہ خاتون قرار پائیں۔

جنوبی افریقہ کا برٹی دنیا کا سب سے تیز رفتار کچھوا ہے۔

ڈیمٹری پینسیرا نے 125 آئس کریم اسکوپ ایک کون پر رکھ کر ریکارڈ بنایا۔

شکاگو کی کم گڈمین نے 12 ملی میٹر تک آنکھیں باہر نکالنے کا ریکارڈ قائم کیا۔

دنیا بھر میں منفرد کارناموں کا ریکارڈ رکھنے والی معروف کتاب گنیز ورلڈ ریکارڈز نے اپنے قیام کے 70 برس مکمل ہونے پر شائقین کو ایک نیا چیلنج دے دیا ہے۔ ادارے نے اعلان کیا ہے کہ دنیا بھر کے لوگ 70 ایسے ریکارڈز بنانے کی کوشش کرسکتے ہیں جو اب تک ان کلیمڈ ہیں اور کسی نے قائم نہیں کیے۔

گنیز ورلڈ ریکارڈز کی پہلی اشاعت 27 اگست 1955 کو لندن کے ایک جم کے اوپر کمرے میں مرتب کی گئی تھی۔ اس تاریخی موقع کو یادگار بنانے کے لیے ادارہ اپنے چاہنے والوں کو دعوت دے رہا ہے کہ وہ غیر قائم شدہ ریکارڈز میں حصہ لیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی رکشہ ڈرائیور نے بھارتی مارشل آرٹسٹ کا گنیز ورلڈ ریکارڈ توڑ ڈالا

ان میں 400 میٹر سیک ریس کا سب سے تیز وقت، سکّے کو کپ میں اچھال کر ڈالنے کا سب سے طویل فاصلہ، بوتل فلپ کا سب سے طویل فاصلہ، 30 سیکنڈ میں سب سے زیادہ ہائی فائیوز، 5 منزلہ کارڈ پیرا مڈ تیز ترین وقت میں بنانا، سب سے تیز برّیٹو تیار کرنا اور اسکرابل ٹائلز کو تیز ترین وقت میں حروف تہجی کی ترتیب میں لگانا شامل ہیں۔

اس موقع پر گنیز ورلڈ ریکارڈز نے اپنی ویب سائٹ پر ایک نیا ریکارڈ سلیکٹر کوئز بھی متعارف کرایا ہے جو شائقین کی شخصیت کے مطابق انہیں موزوں ریکارڈ توڑنے یا بنانے کے چیلنج تجویز کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: گنیز ورلڈ ریکارڈ یافتہ دنیا کے معمر ترین شخص کا انتقال ہوگیا

ادارے کے ایڈیٹر ان چیف کریگ گلینڈے نے کہا کہ ہم اپنی پہلی اشاعت کے بعد 7 دہائیوں پر محیط شاندار تاریخ پر فخر کرتے ہیں۔ اس عرصے میں دنیا بھر سے حیران کن کارنامے، طاقت، مہارت اور برداشت کے بے شمار ریکارڈ سامنے آئے اور یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اب ہم موجودہ اور آئندہ نسل کے ریکارڈ ہولڈرز کو خوش آمدید کہہ رہے ہیں۔ چاہے لوگ ہمارے نئے ریکارڈ سلیکٹر ٹول کو استعمال کریں یا 70 ان کلیمڈ ریکارڈز میں سے کسی کو آزمانا چاہیں، سب کے لیے مواقع کھلے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

70ویں سالگرہ Guinness World Records we news گنیز ورلڈ ریکارڈ

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: 70ویں سالگرہ گنیز ورلڈ ریکارڈ گنیز ورلڈ ریکارڈز گنیز ورلڈ ریکارڈ دنیا کا سب سے 70ویں سالگرہ ریکارڈز کی دنیا بھر

پڑھیں:

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کیلیے پاکستانی امیدوں کا چراغ پھر روشن ہونے لگا

لاہور:

ورلڈ کپ کے لیے پاکستانی امیدوں کا چراغ پھر روشن ہونے لگا، جنوبی افریقا کے خلاف ٹی 20 سیریز میں فتح نے گرین شرٹس کے حوصلے بلند کر دیے۔

بابراعظم نے فارم کی جھلک دکھا کر بیٹنگ لائن کے حوالے سے بڑی تشویش کم کر دی، فہیم اشرف نے بھی خود کو آنے والے میگا ایونٹ کیلیے کارآمد ’’دو دھاری‘‘ تلوار ثابت کر دیا۔

کپتان سلمان علی آغا کے تفکرات بھی کم ہوگئے، وہ کہتے ہیں کہ کھیل کے تقاضوں کے مطابق خود کو ڈھالنا ہی کامیابی کی کنجی ہے، پاکستانی ٹیم کم بیک کرنا بھی جانتی ہے، شوپیس ایونٹ سے قبل کھلاڑیوں نے اپنے کردار کو اچھی طرح سمجھ لیا۔

سینیئر بیٹر بابراعظم کا کہنا تھا کہ کافی عرصے سے ایک اچھی اننگز کے انتظار میں تھا، دباؤ تو ہر چیز میں ہوتا مگر اس سے نمٹتے کیسے ہیں یہ سب سے اہم ہے، فہیم اشرف کہتے ہیں کہ میں ہمیشہ ٹیم کی ضرورت کے مطابق خود کو ڈھالنے کے لیے تیار رہتا ہوں۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان نے ہفتے کی شب کھیلے گئے تیسرے اور آخری ٹی 20 میچ میں جنوبی افریقا کو مات دے کر مختصر فارمیٹ کی سیریز بھی جیت لی، اس فتح سے گرین شرٹس کے آئندہ برس فروری میں بھارت اور سری لنکا میں شیڈول ٹی 20 ورلڈکپ کے لیے حوصلے بھی بلند ہوگئے ہیں۔

اس کامیابی نے کپتان سلمان علی آغا کے تفکرات بھی کم کرلیے ہیں، پروٹیز سے سیریز کے پہلے ٹی 20 میں شکست کے بعد خود سلمان کی ٹیم میں جگہ کے حوالے سے سوال اٹھنا شروع ہوگئے تھے، سیریز جیتنے کے بعد میڈیا سے بات چیت میں ان کا کہنا تھا کہ اچھی ٹیم وہی ہوتی ہے جو اپنی بہترین کارکردگی کو برقرار رکھتی ہے، ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں اب 3، 4  ماہ باقی ہیں، کھلاڑی اپنی ذمہ داریوں کو سمجھ چکے ہیں، بس اب ان کرداروں کو عملی جامہ پہنانا ہے۔

جنوبی افریقا کے خلاف سیریز کے آخری میچ میں فتح حاصل کرنے کے بعد سلمان علی آغا کا کہنا تھا کہ کھیل کے تقاضوں کے مطابق خود کو ڈھالنا ہی کامیابی کی کنجی ہے، ہمارے سامنے اگلے 20، 25 دنوں میں 14، 15 میچز ہیں اور سب کے لیے ہر میچ کھیلنا آسان نہیں ہوگا۔

انکا کہنا تھا کہ آخری میچ کی جیت اسی بات کا ثبوت ہے کہ یہی پاکستان ٹیم ہے جو عمدہ کم بیک کرنا جانتی ہے، ہمیں اپنی کارکردگی میں تسلسل لانا ہے، ہم 1-0 کے خسارے سے دوچار ہونے کے بعد واپس آکر سیریز جیتے ہیں۔

یاد رہے کہ اس کامیابی میں بابراعظم نے 68 رنز بناکر اہم کردار ادا کیا اور مین آف دی میچ بھی قرار پائے، ان کی فارم میں واپسی سے بیٹنگ لائن کے حوالے سے بڑی تشویش تھوڑی کم ہوگئی ہے۔

میچ کے بعد ان کا کہنا تھا کہ  لاہور کے شائقین نے جس طرح سپورٹ کیا، یہ اننگز ان ہی کے نام کرتا ہوں، میں نے خود پر بھروسہ رکھا اور ٹیم نے مجھ پر یقین کیا، کافی عرصے سے ایسی اننگز کی تلاش میں تھا، دباؤ تو ہر چیز میں ہوتا ہے، اصل بات یہ ہے کہ آپ اسے کس طرح سنبھالتے ہیں، میں نے کوشش کی کہ ٹیم کی ضرورت کے مطابق کھیلوں، حالات کے لحاظ سے رنز بناؤں۔

انھوں نے کہا کہ میں نے خود پر اعتماد کیا اور کمزوریوں پر توجہ دی، ابتدا میں گیند اسپنرز کے لیے رک رہی تھی، اس لیے سلمان علی آغا اور میں نے فیصلہ کیا کہ اسپنرز کو محتاط انداز میں کھیلیں، فاسٹ بولرز کے خلاف کھیلنا نسبتاً آسان تھا، ہم نے ارادہ کیا کہ کریز پر زیادہ سے زیادہ ٹھہریں اور لمبی پارٹنرشپ قائم کرنے کی کوشش کریں گے، یہ حکمت عملی ٹیم کے لیے سودمند رہی۔

بابراعظم کا کہنا تھا میری خواہش ہے کہ شائقین جس طرح مجھے سپورٹ کرتے ہیں، اسی طرح ہر پاکستانی کھلاڑی کی بھی حوصلہ افزائی کریں۔

پلیئر آف دی سیریز کا اعزاز حاصل کرنے والے آل راؤنڈر فہیم اشرف نے کہا کہ میری ٹیم میں ایک مخصوص ذمہ داری ہے اور میں ہمیشہ اسی کے مطابق کھیلنے کی کوشش کرتا ہوں، چاہے وہ بیٹنگ، بولنگ یا فیلڈنگ ہو،اگر کبھی بیٹنگ یا بولنگ کا موقع نہ بھی ملے، تب بھی میں فیلڈنگ میں ٹیم کے لیے بھرپور کردار ادا کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔

انھوں نے کہا کہ مجھے بطور بولر ایک فائدہ یہ ہے کہ میں بیٹر کے زاویے سے بھی سوچ سکتا ہوں، جب میں بولنگ کرتا ہوں تو یہی سوچ مدد دیتی ہے کہ بیٹر کیا توقع رکھتا ہے، میں ہمیشہ ٹیم کی ضرورت کے مطابق گیند یا بیٹ سے خود کو ڈھالنے کے لیے تیار رہتا ہوں۔

متعلقہ مضامین

  • ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کیلیے پاکستانی امیدوں کا چراغ پھر روشن ہونے لگا
  • 2 جماعتوں نے بذریعہ سوشل میڈیا نفرت انگیز بیانیہ بنایا: احسن اقبال
  • شاہ رخ خان کی 60ویں سالگرہ، بالی ووڈ کنگ نے اپنی کامیابی کا سہرا خواتین کے سر باندھ دیا
  • شاہ رخ خان کی سالگرہ: 60 کی عمر میں بھی جین زی کے پسندیدہ ’لَور بوائے‘ کیوں ہیں؟
  • ہانیہ عامر کی عاصم اظہر کی سالگرہ میں شرکت
  • فضائی آلودگی کا وبال، لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں پھر سرفہرست
  •  راشد نسیم کے رومانیہ میںکنکریٹ بلاک  توڑنے سمیت مزید 4 نئے عالمی ریکارڈ
  • نفرت انگیز بیانیہ نہیں وطن پرستی
  • مارشل آرٹس اسٹار راشد نسیم نے مزید 4 نئےعالمی ریکارڈز بنا ڈالے
  •  فضائی آلودگی کا وبال، گوجرانوالہ دنیا کے آلودہ شہروں میں پھر سرفہرست