گیس بلوں کی مد میں صنعتی شعبے سے 50ارب روپے کی وصولی سنجیدہ معاملہ ہے، عاطف اکرام شیخ
اشاعت کی تاریخ: 27th, August 2025 GMT
گیس بلوں کی مد میں صنعتی شعبے سے 50ارب روپے کی وصولی سنجیدہ معاملہ ہے، عاطف اکرام شیخ
اسلام آباد ()چیئر مین اوگرا مسرور احمد خان کا ایف پی سی سی آئی پریزیڈنٹ سیکرٹیریٹ اسلام آباد کا دورہ، صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ سے ملاقات،انڈسٹری کے مسائل کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں ملک بھر کی بزنس کمیونٹی ،ممبران اوگرا سمیت دیگر سٹیک ہولڈرز شریک ہوئے ،صدر ایف پی سی سی آئی نے چیئر مین اوگرا کو انڈسٹری کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا ۔انہوں نے کہا کہ گیس بلوں کی مد میں 50 ارب روپے کی وصولی انتہائی سنجیدہ معاملہ ہے ،ایس این جی پی ایل نے اربوں روپے کے بل صنعتی شعبے پر واجب الادا بلوں کی صورت میں ڈالے ہیں ۔صدر ایف پی سی سی آئی نے انڈسٹری کو بحال کرنے کیلئے درست سمت میں اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا ۔ اس موقع پرچیئرمین اوگرا مسرور احمد خان نے کہا کہ بزنس کمیونٹی سمیت تمام سٹیک ہولڈرز کو مسائل کے حل کیلئے مل بیٹھنے کی ضرورت ہے ،پاکستان کے مسائل کے حل کیلے بزنس کمیونٹی اور انڈسٹری کا کردار انتہائی اہم ہے، اوگرا بطور ریگولیٹر تمام سٹیک ہولڈرز کو ساتھ لے کر چل رہا ہے، اوگرا نے صنعتی اور گھریلو صارفین کے مفادات کا تحفظ کرنا ہے، صارفین کے اوپر اضافی بوجھ کو ختم کرنے کیلئے اوگرا نے اپنا کردار ادا کیا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ایف پی سی سی آئی بلوں کی
پڑھیں:
وزیر مواصلات عبدالعلیم خان سے قازقستان کے سفیرکی ملاقات
اسلام آباد(خبر نگار )قازقستان کے سفیر یرزہان کستافن نے وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان سے ملاقات کی جس میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے فروغ، تجارتی تعاون اور دو طرفہ روابط کے مزید استحکام دینے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ پاکستان اور قازقستان کے مابین براہ راست پروازوں کے آغاز، بزنس کمیونٹی کے لئے سہولیات اور دونوں ممالک کے چیمبر آف کامرس کے اشتراک پر بات چیت ہوئی۔ عبدالعلیم خان نے کہا کہ پاکستان اور قازقستان کی پہلی ترجیح باہمی رابطوں کو بڑھانا ہے تاکہ تجارتی حجم میں نمایاں اضافہ ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ قازقستان کی بزنس کمیونٹی کو پاکستان کیلئے 24 گھنٹے میں دوسال کا ویزا جاری کیا جائے گا جبکہ چیمبر آف کامرس کے ارکان کے لئے پانچ سالہ ملٹی پل ویزہ دینے کی تجویز بھی زیر غورہو سکتا ہے تا کہ کاروباری افراد بلا رکاوٹ دونوں ممالک میں آ جا سکیں۔