تربیلا ڈیم بھر گیا، اسپل ویز کھولنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 28th, August 2025 GMT
ہری پور: ملک بھر میں حالیہ دنوں ہونے والی شدید بارشوں، سیلابی ریلوں اور بعض علاقوں میں کلاؤڈ برسٹ کے باعث دریاؤں میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:راوی، چناب اور ستلج میں تباہ کن سیلاب، 22 افراد جاں بحق، لاکھوں متاثر، کئی بستیاں غرقاب
ان ہی حالات کے پیشِ نظر تربیلا ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ختم ہو گئی ہے اور ڈیم اپنی زیادہ سے زیادہ سطح پر پہنچ گیا ہے۔
ڈیم انتظامیہ کے مطابق تربیلا ڈیم کے اسپل ویز آج دوپہر 1:30 بجے کھولے جائیں گے جس کے بعد ڈیم سے پانی کا مجموعی اخراج 2 لاکھ 50 ہزار کیوسک تک ہوگا۔
حکام نے واضح کیا ہے کہ یہ اقدام ڈیم کی حفاظت اور پانی کے بہاؤ کو قابو میں رکھنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔
انتظامیہ نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ دریا کے کناروں، پلوں اور نشیبی مقامات پر جانے سے گریز کریں اور اپنی حفاظت کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
یہ بھی پڑھیں:29 اگست سے شدید بارشوں کی پیشگوئی، نشیبی علاقے متاثر ہو سکتے ہیں
مقامی لوگوں کو ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اسپل ویز کھلنے کے بعد دریا کے بہاؤ میں نمایاں اضافہ ہوگا جس سے کسی بھی حادثے سے بچنے کے لیے دور رہنا ضروری ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسپیل وے تربیلا تربیلا ڈیم.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: تربیلا تربیلا ڈیم تربیلا ڈیم کے لیے
پڑھیں:
پالیسی ریٹ برقرار رکھنے کا فیصلہ کاروباری ماحول کو متاثر کرے گا،فیصل معیز خان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(بزنس رپورٹر)صدر نارتھ کراچی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (نکاٹی)فیصل معیز خان نے اسٹیٹ بینک کی جانب سے پالیسی ریٹ کو 11فیصد پربرقرار رکھنے کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پالیسی ریٹ کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کاروباری ماحول کو سخت متاثر کرے گا، اس فیصلے سے سرمایہ کاری کی حوصلہ شکنی ہوگی اور معیشت کے استحکام کیلئے جو کوششیں حکومت اور فیلڈ مارشل جنرل سیدعاصم منیر کی جانب سے کی جارہی ہیں،وہ متاثر ہوسکتی ہیں۔ فیصل معیزنے کہا کہ بزنس کمیونٹی پاکستان کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے اورایکسپورٹرز ملک کو قیمتی زرمبادلہ کما کر دیتے ہیں اورجب انکی راہ میں ہی روڑے اٹکائے جائیں گے تو ایکسپورٹ بھی متاثر ہونگی،ضرورت اس بات کی ہے کہ ایک سازگار مانیٹری پالیسی جس میں شرح سود سنگل ڈیجٹ میں ہو، صنعتی پیداوار میں اضافہ، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور قیمتوں کے استحکام کے لیے ضروری ہے۔صدر نکاٹی نے کہا کہ بزنس کمیونٹی کی جانب سے اسٹیٹ بینک سے یہ مطالبہ کیا جاتا رہا ہے کہ وہ شرح سود کو سنگل ڈیجٹ پر لائے تاکہ معیشت کی ضروریات کے مطابق وہ اہنی پالیسیوں کومعیشت کی ترقی کے ساتھ ہم آہنگ کر سکیں۔ انہوں نے اسٹیٹ بینک سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے اور کاروباری طبقے کے لیے سازگار ، قرض لینے کی لاگت میں کمی اور معیشت کے فروغ کیلئے شرح سود کو سنگل ڈیجٹ پر لایا جائے۔