اسلام آباد:

سپریم کورٹ کا آئینی بینچ دوماہ سے زائد وقفہ کے بعد 8 ستمبر سے دوبارہ کام شروع کرے گا،27 جون کو آخری سماعت میں آئینی بینچ نے سپریم کورٹ کا وہ فیصلہ منسوخ کیا جس میں مخصوص نشستوں پر پی ٹی آئی کا حق تسلیم کیا گیا تھا۔

ادھر نئے عدالتی سال کے آغاز پر سپریم کورٹ کا فل کورٹ اجلاس بلانے پر غور جس میں ججز، بار ممبران ،سائلین اور عوام کی تجویز کا جائزہ لیا جائے گا ، سپریم کورٹ رولز 2025 سے متعلق مزید تجاویز کیلیے پبلک نوٹس جاری ، جس کے مطابق ججز کمیٹی میں پیش تجاویز  فل کورٹ کے سامنے پیش کی جائیں گی۔ 

سپریم کورٹ نے جسٹس امین الدین خان کے سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بینچ کا روسٹر جاری کردیا، آئینی بینچ 8 سے12ستمبر تک آئین وقانون کی تشریح سے متعلق امورکی سماعت کرے گا، سپر ٹیکس کی دوبارہ سماعت بھی متوقع ہے۔

گزشتہ سال نومبر سے آئینی بینچ 26 ویں آئینی ترمیم پر فیصلہ نہ کر سکا، جنوری میں سماعت تین ہفتے کیلئے موخر، بعدازاں سماعت ہی نہ کی۔آئینی بینچ کی تشکیل کوبھی چیلنج کا سامنا ہے، سوال اٹھائے جا رہے کہ 26 ویں ترمیم سے مستفید ہونیوالے اس کے مستقبل کا فیصلہ کیسے کر سکتے ہیں۔

فروری میں 8 نئے ججوں کی تقرری سے سپریم کورٹ کی صورتحال  بھی بدل چکی ہے، ان میں بیشتر آئینی بینچوں میں شامل ہیں۔

10 ماہ  بعد بھی آئینی بینچ اپنے قواعدوضوابط تشکیل دینے میں ناکام ہے، اس کی نشاندہی جسٹس جمال مندوخیل کر چکے، آئینی بینچ نے صرف 3 فیصلے  کئے۔ 

ان میں مخصوص نشستوں پر پی ٹی آئی کے حق تسلیم کرنیکے فیصلہ کی منسوخی، پی ٹی آئی کارکنوں کیخلاف کیسز کی فوجی عدالتوں میں سماعت کی توثیق اوردیگر ہائیکورٹس کے ججز کی اسلام آباد ہائیکورٹ ٹرانسفردرست قرار دینا شامل ہیں۔ تینوں اہم کیسز کا تفصیلی فیصلہ جاری نہیں ہوا ۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سپریم کورٹ

پڑھیں:

سپریم کورٹ؛ خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سپریم کورٹ نے خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری کردیا۔

آلودہ پانی کی فراہمی کے خلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے کی، جس میں واپڈا کے وکیل احسن رضا نے مؤقف اختیار کیا کہ خانپور ڈیم پانچ ملین لوگوں کو پانی کی فراہمی کا واحد ذریعہ ہے۔ ایگزیکٹو ضلعی انتظامیہ سہولت کاری فراہم کر رہی ہے، جہاں پہلے 20 کشتیاں چلتی تھیں، اب 326 کشتیاں ڈیم میں چل رہی ہیں۔

جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ پی ایچ اے ڈیپارٹمنٹ بھی تو ہے، وہ اس حوالے سے کوئی اصول طے کر لے۔ جسٹس شکیل احمد نے کہا کہ ڈیم کی انتظامیہ کہہ سکتی ہے کہ یہاں موٹر بوٹس چلانا منع ہے۔

وکیل نے بتایا کہ یہ لوگ بوٹنگ پر پیسے کما رہے ہیں، 6 ریزروٹس بھی بنا لیے ہیں۔

جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ آپ کی اجازت کے بغیر وہ کیسے کشتیاں چلا سکتے ہیں؟۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ بوٹنگ رکوانے کے لیے آپ کا کیا کردار ہے؟، جس پر وکیل نے بتایا کہ ہم نے مجسٹریٹ کے سامنے بھی درخواست دائر کی تھی۔ خانپور تحصیل بننے کے بعد حالات مزید خراب ہوئے ہیں۔

جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ آپ کہتے ہیں کشتیوں سے آلودگی پھیل رہی ہے،تو اس کا متبادل کوئی راستہ ہے تو بتائیں، جس پر وکیل نے جواب دیا کہ جی متبادل راستہ ہے کہ الیکٹرک کشتیاں بھی ہیں، جس سے آلودگی نہیں پھیلے گی۔

بعد ازاں عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔

متعلقہ مضامین

  • گورنر ہاؤس میں اسپیکر کی مکمل رسائی؛ سپریم کورٹ نے فریقین کو نوٹسز جاری کر دیے
  • سپریم کورٹ میں خانپور ڈیم کیس کی سماعت، ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری کر دیا
  • سپریم کورٹ کراچی رجسٹری  نے ڈاکٹر کے رضاکارانہ استعفے پر پنشن کیس کا24سال بعد فیصلہ سنا دیا
  • سپریم کورٹ؛ خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری
  • گورنر ہاؤس میں اسپیکر کی مکمل رسائی؛ سپریم کورٹ کے فریقین کو نوٹسز جاری
  • کامران ٹیسوری نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا
  • گورنر ہاؤس میں اسپیکر کو رسائی کیخلاف کامران ٹیسوری کی درخواست، سپریم کورٹ کا آئینی بینچ تشکیل
  • سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئندہ عدالتی ہفتے کے بینچز تشکیل
  • گورنرسندھ اور اسپیکر کے درمیان اختیارات کا تنازع، سپریم کورٹ 3 نومبر کو سماعت کرے گی
  • پارا چنار حملہ کیس، راستہ دوسرے ملک سے آتا ہے، دشمن پہچانیں: سپریم کورٹ