WE News:
2025-09-17@23:47:33 GMT

اسرائیلی وزیر کا غزہ کے الحاق کا مطالبہ، حماس کا سخت ردعمل

اشاعت کی تاریخ: 29th, August 2025 GMT

اسرائیلی وزیر کا غزہ کے الحاق کا مطالبہ، حماس کا سخت ردعمل

اسرائیل کے دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے وزیرِ خزانہ بیزلیل سموٹریچ نے مطالبہ کیا ہے کہ اگر حماس اپنے ہتھیار نہیں ڈالتی تو اسرائیل کو غزہ کا مرحلہ وار الحاق کر لینا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں:غزہ میں قحط: امداد کو ہتھیار بنانے کی اسرائیلی حکمتِ عملی

الجزیرہ نیوز کے مطابق سموٹریچ نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ اگر حماس نے سرنڈر نہ کیا، ہتھیار نہ ڈالے اور اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا نہ کیا تو اسرائیل کو ہر ہفتے غزہ کے ایک حصے پر قبضہ کرنا چاہیے اور یہ عمل 4 ہفتوں تک جاری رکھنا چاہیے۔

ان کے مطابق اس منصوبے کے ذریعے سال کے اختتام تک غزہ میں فتح حاصل کی جا سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پہلے فلسطینیوں کو غزہ کے جنوبی حصے کی طرف دھکیلا جائے گا، پھر شمال اور وسطی علاقوں کا محاصرہ کر کے ان کا الحاق کر لیا جائے گا۔

اقوام متحدہ اور عالمی سطح پر مذمت

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیلی فوج غزہ سٹی میں مزید اندر تک پیش قدمی کر رہی ہے اور ایک ملین سے زائد فلسطینیوں کو بے گھر کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی مہم ’بڑے پیمانے پر موت اور تباہی‘ کا سبب بن رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ  قحط اب محض خطرہ نہیں بلکہ ایک موجودہ تباہی ہے۔ لوگ بھوک سے مر رہے ہیں، خاندان بکھر رہے ہیں، اور زندگی کو سہارا دینے والے نظام تباہ کر دیے گئے ہیں۔

حماس کا ردعمل

حماس نے سموٹریچ کے بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے فلسطینی عوام کے صفایا کرنے کی ’سرکاری اپیل‘ قرار دیا۔

گروپ کے ترجمان کے مطابق یہ بیان اسرائیلی پالیسی کا کھلا اعتراف ہے جو گذشتہ 23 ماہ سے جاری محاصرے اور بھوک کو ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:غزہ : حماس کا بڑا حملہ، اسرائیلی فوج کا پلاٹون کمانڈر لیفٹیننٹ اوری گرلیک ہلاک، متعدد زخمی

حماس نے مزید کہا کہ یہ کوئی انفرادی انتہا پسند رائے نہیں بلکہ صہیونی حکومت کی پالیسی ہے جو نسل کشی اور جبری بے دخلی پر مبنی ہے۔

نیتن یاہو کی خاموشی

سموٹریچ نے وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو پر زور دیا کہ وہ اس منصوبے کو فوری طور پر مکمل طور پر نافذ کریں۔ تاہم نیتن یاہو نے اس پر براہِ راست کوئی تبصرہ نہیں کیا، البتہ ماضی میں وہ اس بات کا عندیہ دے چکے ہیں کہ اسرائیل ’پورے غزہ پر کنٹرول‘ حاصل کرنے کا خواہاں ہے۔

واضح رہے کہ سموٹریچ اسرائیلی آبادکار تحریک کے بڑے حامی ہیں اور خود بھی مغربی کنارے میں قائم ایک غیر قانونی یہودی بستی میں رہائش پذیر ہیں۔ وہ غزہ میں ان یہودی بستیوں کی دوبارہ تعمیر کے حامی ہیں جو 2005 میں ختم کر دی گئی تھیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل حماس سموٹریچ غزہ نیتن یاہو.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل سموٹریچ نیتن یاہو نیتن یاہو کہا کہ رہی ہے

پڑھیں:

دوحہ اجلاس: اسرائیل کے خلاف تمام قانونی اور مؤثر کارروائی کا مطالبہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 16 ستمبر 2025ء) قطر کے دارالحکومت میں 57 عرب اور اسلامی ممالک کے رہنماؤں نے پیر کے روز ہنگامی اجلاس کے بعد کہا، ’’اسرائیل کو فلسطینی عوام کے خلاف اپنی کارروائیوں کو جاری رکھنے سے روکنے کے لیے تمام ممکنہ قانونی اور موثر اقدامات کیے جانے چاہییں‘‘۔

چھ ملکی خلیجی تعاون کونسل، جس نے سربراہی اجلاس کے موقع پر اپنا ایک اجلاس منعقد کیا، نے ''مشترکہ دفاع اور خلیجی ڈیٹرنس کے نظام کو فعال کرنے کے لیے‘‘ اقدامات کا فیصلہ کیا ہے۔

خلیجی ممالک نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو روکنے کے لیے اپنا سفارتی اثر و رسوخ بروئے کار لائے۔

خلیج تعاون کونسل کے سکریٹری جنرل جاسم محمد البدوی نے کہا کہ امریکہ کے ''اسرائیل کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں اور وہ اثر ورسوخ رکھتا ہے، اور اب وقت آگیا ہے کہ اس قربت اور اثر کو استعمال کیا جائے۔

(جاری ہے)

‘‘

ادھر امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ وزیر خارجہ مارکو روبیو، جو پیر کے روز اسرائیل میں تھے، ''قطر کی سلامتی اور خود مختاری کے لیے امریکہ کی مکمل حمایت‘‘ کا اعادہ کرنے کے لیے قطر کا رخ کر رہے ہیں۔

جی سی سی کا فیصلہ کیا ہے؟

گلف کوآپریشن کونسل (جی سی سی) کا ''مشترکہ دفاعی طریقہ کار شروع کرنے‘‘ کا عہد سربراہی اجلاس کا سب سے قابل عمل نتیجہ کہا جا سکتا ہے، جس کا افتتاح قطری امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے کیا۔ انہوں نے اس موقع پر اسرائیلی بمباری کو ''کھلی جارحیت اور بزدلانہ‘‘ عمل قرار دیا۔

گلف کوآپریشن کونسل میں بحرین، کویت، عمان، قطر، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات جیسے رکن ممالک کے درمیان سکیورٹی خدشات کو دور کرنے کے لیے ایک دفاعی معاہدہ موجود ہے۔

قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد محمد الانصاری کے مطابق جی سی سی نے کہا ہے کہ خلیج کی مزاحمتی صلاحیتوں‘‘ کو بڑھانے کے لیے بلاک کے فوجی اداروں کے درمیان پہلے سے ہی مشاورت جاری ہے اور گروپ کی ''یونیفائیڈ ملٹری کمانڈ‘‘ کا اجلاس جلد دوحہ میں ہونے والا ہے۔

اس نئے دفاعی طریقہ کار کے بارے میں مزید تفصیلات دستیاب نہیں ہیں، تاہم کہا گیا ہے کہ ایک رکن ریاست پر حملہ سب پر حملہ سمجھا جائے گا۔

اسرائیل کو بین الاقوامی تنہائی کا سامنا

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل کو کسی نہ کسی قسم کی (بین الاقوامی) تنہائی کے لیے تیار رہنا چاہیے۔

اسرائیلی میڈیا نے نیتن یاہو کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ اسرائیل کو '' خود کفیل معیشت کی زیادہ سے زیادہ عادت ڈالنے کے لیے تیار کرنے کی ضرورت ہو گی۔

‘‘

اسرائیلی رہنما نے یہ بھی کہا کہ یورپ کی مسلم آبادی بھی کسی حد تک اسرائیل کی بین الناقوامی سطح پر تنہائی کی ذمہ دار ہو گی۔ انہوں نے کہا، ''ہم ایک بہت ہی چیلنجنگ دنیا میں رہتے ہیں۔ یورپ میں ہجرت کرنے والے مسلمان ایک اہم، آواز والی اقلیت بن چکے ہیں۔ یہ غزہ کے معاملے میں مقامی حکومتوں کو جھکاتے ہیں۔‘‘

نیتن یاہو نے کہا، ''ہمیں یہاں اپنے ہتھیاروں کی صنعت کو ترقی دینے کی ضرورت ہو گی۔

۔۔ ہمارے پاس اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔‘‘

ادھر اسرائیل کے اپوزیشن لیڈر یائر لاپیڈ نے نیتن یاہو کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ، ''مسلمان نہیں بلکہ اسرائیلی رہنما ملک کے سفارتی مسائل کے ذمہ دار ہیں۔‘‘

لاپیڈ نے کہا، ''نیتن یاہو کا یہ بیان کہ اسرائیل (بین الاقوامی) تنہائی کی جانب جا رہا ہے۔۔۔ عقل سے ماورا بیان ہے۔

‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ نیتن یاہو اور اسرائیلی حکومت اسرائیل کو ''تیسری دنیا کے ملک‘‘ میں تبدیل کر رہے ہیں۔ اسرائیل اور روس پر کھیلوں میں پابندی لگانے کا مطالبہ

اس دوران ہسپانوی وزیر اعظم پیڈرو سانچیز نے اسرائیل اور روس سے غزہ اور یوکرین میں ''سفاکانہ کارروائیوں‘‘ کا حوالہ دیتے ہوئے بین الاقوامی کھیلوں کے مقابلوں سے الگ رکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے ہزاروں فلسطینی حامی مظاہرین کی ''زبردست تعریف‘‘ کا اظہار کیا جنہوں نے ملک میں ہونے والی معروف سائیکل ریس کے آخری مرحلے کو ترک کرنے پر مجبور کر دیا۔

اسرائیل کی پریمیئر ٹیک ٹیم کی شرکت کی وجہ سے مظاہرین نے بار بار ریس کو نشانہ بنایا تھا۔

سانچیز نے کہا، ''ہمارا موقف واضح اور دو ٹوک ہے۔ جب تک بربریت جاری رہے گی، نہ تو روس اور نہ ہی اسرائیل کو کسی بین الاقوامی مقابلے میں حصہ نہیں لینا چاہیے۔‘‘

ادارت: جاوید اختر/ کشور مصطفیٰ

متعلقہ مضامین

  • نیتن یاہو سے مارکو روبیو کا تجدید عہد
  • اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا قطر حملے پر اسرائیل کے احتساب کا مطالبہ
  • دوحہ اجلاس: اسرائیل کے خلاف تمام قانونی اور مؤثر کارروائی کا مطالبہ
  • قطر نے اسرائیل کو تنہا کر دیا، ایران نے تباہ کرنے کی کوشش کی: نیتن یاہو
  • اسرائیلی وزیراعظم کی حماس رہنماؤں پر مزید حملے کرنے کی دھمکی
  • ہم اپنی خودمختاری کے دفاع کیلئے جوابی اقدام کیلئے پُرعزم ہیں، امیر قطر
  • امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کا اسرائیل کو ’غیر متزلزل حمایت‘ کا یقین، غزہ میں حماس کے خاتمے پر زور
  • اسرائیل کو اپنے کئے کا نتیجہ بھگتنا پڑے گا؛ دوحہ اجلاس سے قبل قطری وزیراعظم کا بیان
  • مارکو روبیو کے اسرائیل پہنچتے ہی غزہ پر حملوں میں شدت آگئی
  • ‘قطر پر کارروائی میں بہت احتیاط کی ضرورت تھی،’ ٹرمپ کا اسرائیلی حملے پر ردعمل