بالی ووڈ کی اداکارہ اور سیف علی خان کی بہن سوہا علی خان نے حال ہی میں اپنے کیریئر کے ابتدائی دنوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ وہ فلمی دنیا میں قدم رکھنے سے قبل فنانس کے شعبے میں کام کرچکی ہیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق لندن اسکول آف اکنامکس سے ماسٹرز کرنے کے بعد سوہا نے ممبئی میں ایک بین الاقوامی بینک میں ملازمت اختیار کی، جہاں ان کی سالانہ تنخواہ 2.

2 لاکھ روپے تھی، جبکہ وہ 17 ہزار روپے ماہانہ کرایہ ادا کرتی تھیں۔

ایک انٹرویو میں سوہا نے بتایا کہ ان کی آمدنی کا بڑا حصہ کرایے میں چلا جاتا تھا، لیکن وہ خودمختار زندگی گزارنا چاہتی تھیں تاکہ اپنے فیصلے خود لے سکیں۔

ان کا کہنا تھا کہ فلموں میں آنے کا فیصلہ ان کے لیے آسان نہ تھا کیونکہ وہ جانتی تھیں کہ ان کے والدین  شرمیلا ٹیگور اور منصور علی خان پٹودی ممکنہ طور پر ناراض ہوسکتے ہیں۔ لیکن مالی خودمختاری نے انہیں بااعتماد بنایا۔

ان کے کیریئر کا اہم موڑ اس وقت آیا جب انہیں ایک ماڈلنگ پراجیکٹ سے انڈسٹری میں بریک ملا جس کی فیس 5 لاکھ روپے تھی۔ بعد ازاں سوہا علی خان کو فلم دل مانگے مور میں شاہد کپور کے ساتھ 10 لاکھ روپے میں کاسٹ کیا گیا، جس کے بعد انہوں نے اداکاری کو بطور پیشہ اپنا لیا اور اب بھی فلموں میں جلوہ گر ہورہی ہیں۔ 

TagsShowbiz News Urdu

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: علی خان

پڑھیں:

ڈکی بھائی رشوت کیس؛ این سی سی آئی اے کے 6 افسران سے سوا چار کروڑ کی وصولی

اسلام آباد:

ڈکی بھائی سے رشوت لینے کے الزام میں گرفتار این سی سی آئی اے کے 6 افسران سے 4 کروڑ 25 لاکھ 48 ہزار روپے ریکور کرلیے گئے، ملزمان کے خلاف آمدنی سے زائد اثاثوں کی بھی تحقیقات شروع ہوگئیں۔

رشوت کے الزام میں گرفتار این سی سی آئی اے کے چھ افسران کو ضلع کچہری عدالت لاہور میں پیش کردیا گیا۔ ایف آئی اے نے تین روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر انہیں پیش کیا اور ملزمان کو ہتھکڑیاں لگاکر لایا گیا۔ جوڈیشل مجسٹریٹ نے سماعت کی۔ ملزمان کی جانب سے رانا معروف ایڈوکیٹ اور فاروق باجوہ ایڈوکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔

یہ پڑھیں : ڈپٹی ڈائریکٹر این سی سی آئی اے  لاپتا کیس نیا رُخ اختیار کرگیا، سماعت میں حیران کن انکشافات

ایڈووکیٹ منیر بھٹی نے عدالت کو بتایا کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر شعیب ریاض نے ڈکی بھائی کے 3 لاکھ 420 ڈالر اپنے ’’بائنانس (ڈیجیٹیل پلیٹ فارم) کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کیے لیکن ایک بھی ٹرانزیکشن کا ثبوت ان کے پاس نہیں ہے، اس کیس کی سوشل میڈیا پر ہائیپ بنا دی گئی ہے،جس کیس کی ہائیپ بنتی ہے اس کا فئیر ٹرائل نہیں ہوتا، جس کیس میں وزیر اعظم ، سی ایم ، چیف جسٹس، آئی جی پنجاب نوٹس لیتے ہیں اس کیس کا بھی فئیر ٹرائل نہیں ہوتا۔

ایڈووکیٹ منیر بھٹی نے کہا کہ کہا گیا کہ ملزمان کال سینٹرز سے ماہانہ لیتے تھے، لیکن ان کے پاس اس کا بھی ثبوت نہیں ہے، کہا گیا کہ سب ڈکی بھائی کو ریلیف دینے کے لئے کیا گیا، ہمیں بتایا جائے ڈکی بھائی کو ابھی تک کہاں ریلیف ملا ہے؟

ایف آئی اے نے بتایا کہ ملزمان سے رشوت کے 4 کروڑ 25 لاکھ 48 ہزار روپے ریکور کرلیے ہیں۔

ایف آئی نے ملزمان سے ہوئی تفتیش کی رپورٹ عدالت میں پیش کردی جس میں بتایا گیا کہ  رپورٹ کے مطابق ملزم علی رضا سے 70 لاکھ روپے ریکور کیے گئے، ملزم زوار سے نو لاکھ ریکور کیے گئے، یاسر گجر سے 19 لاکھ ریکور کیے گئے، اسسٹنٹ ڈائریکٹر شعیب ریاض سے 36 لاکھ 48 ہزار روپے ریکور کیے گئے، ایڈیشنل  ڈائریکٹر چوہدری سرفراز سے ایک کروڑ 25 لاکھ 48 ہزار روپے ریکور کیے گئے۔

ایف آئی اے نے این سی سی آئی اے کے ان گرفتار افسران کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات بھی شروع کردیں۔

تفتیشی افسر نے کہا کہ یہ تمام لوگ ٹرینڈ لوگ ہیں اس لیے ان سے تفتیش کرنا تھوڑا مشکل ہے، جن کیسز پر یہ تفتیش کر رہے تھے ہم نے ان کی تفصیلات اکٹھی کرنی ہیں، تمام ملزمان کے اثاثہ جات چیک کرنے ہیں۔

عدالت نے وکلا اور تفتیشی افسر کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔

متعلقہ مضامین

  • راولپنڈی میں موسم کی تبدیلی کے باوجود ڈینگی کے کیسز میں اضافہ
  • راولپنڈی میں بدلتے موسم کے باوجود ڈینگی کے وار کا سلسلہ جاری
  • راولپنڈی میں بدلتے موسم کے باوجود ڈینگی کے وار کا سلسلہ جاری 
  • بھارت میں گرفتار ہونے والے سارے جاسوس پاکستانی چاکلیٹ کیوں کھاتے ہیں؟
  • وزیراعظم 59 لاکھ ٹیکس گوشوارے جمع ہونے پر ایف بی آر کی پذیرائی
  • فلسطینی قیدیوں پر تشدد کی ویڈیو کیوں لیک کی؟ اسرائیل نے فوجی افسر کو مستعفی ہونے پر مجبور کردیا
  • راولپنڈی: افغانیوں کو مکان کرائے پر دینے والے 16 مالکان گرفتار
  • پنڈی: افغانیوں کو مکان کرائے پر دینے والے 16 مالکان اور 163 افغانی گرفتار
  • ڈکی بھائی رشوت کیس؛ این سی سی آئی اے کے 6 افسران سے سوا چار کروڑ کی وصولی
  • شبر زیدی کے خلاف دو دن قبل درج ہونے والی ایف آئی آر ختم کیوں کرنا پڑی؟