سوہا علی ارب پتی خاندان ہونے کے باوجود کرائے کے مکان میں کیوں رہتی تھیں؟
اشاعت کی تاریخ: 29th, August 2025 GMT
ممبئی: بالی ووڈ اداکارہ سوہا علی خان نے اپنے کیریئر کے ابتدائی دنوں کے بارے میں دلچسپ انکشاف کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فلمی دنیا میں آنے سے پہلے وہ فنانس کے شعبے میں کام کر چکی ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق لندن اسکول آف اکنامکس سے ماسٹرز کرنے کے بعد سوہا نے ممبئی میں ایک بین الاقوامی بینک میں ملازمت اختیار کی۔ ان کی سالانہ تنخواہ 2.
سوہا کا کہنا تھا کہ آمدنی کا بڑا حصہ کرایے میں خرچ ہو جاتا تھا، لیکن وہ مالی طور پر خودمختار زندگی گزارنا چاہتی تھیں تاکہ اپنے فیصلے خود کر سکیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ فلموں میں آنے کا فیصلہ آسان نہ تھا کیونکہ والدین شرمیلا ٹیگور اور منصور علی خان پٹودی ناراض ہو سکتے تھے۔ تاہم مالی آزادی نے انہیں اعتماد دیا۔
سوہا کے مطابق ان کے کیریئر کا اہم موڑ ایک ماڈلنگ پراجیکٹ تھا جس کی فیس 5 لاکھ روپے ملی۔ یہ موقع ان کے لیے انڈسٹری کا پہلا بڑا بریک ثابت ہوا۔ بعد ازاں انہیں فلم “دل مانگے مور” میں شاہد کپور کے ساتھ 10 لاکھ روپے میں کاسٹ کیا گیا۔ اس فلم کے بعد انہوں نے اداکاری کو بطور پیشہ اختیار کیا اور آج بھی فلموں میں جلوہ گر ہیں۔
Post Views: 7ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
وزیراعظم 59 لاکھ ٹیکس گوشوارے جمع ہونے پر ایف بی آر کی پذیرائی
وزیراعظم شہباز شریف نے 59 لاکھ ریکارڈ ٹیکس گوشوارے جمع ہونے پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) حکام کی پذیرائی کی۔
شہباز شریف نے کہا کہ 9 لاکھ نئے ٹیکس فائلرز کا ٹیکس نیٹ میں آنا عوام کا حکومتکی پالیسیوں پر اعتماد کا مظہر ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں سال 2025ء کےلیے انکم ٹیکس ریٹرنز جمع کرانے والوں میں17 اعشاریہ 6 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اللّٰہ کے فضل و کرم سے ٹیکس نظام کی اصلاحات سے مثبت نتائج وصول ہو رہے ہیں، ایف بی آر میں میرٹ کی بالادستی کو اولین ترجیح دی۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ ایف بی آر میں پرفارمنس کلچر متعارف کرایا گیا ہے، ٹیکس گوشواروں کو آسان اور سہل بنایا گیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ بندرگاہوں پر خود کار کلیئرنس کے نظام سے کرپشن کے خاتمے اور پرفارمنس کی بہتری کو یقینی بنایا گیا۔
شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ پوائنٹ آف سیل کی تعداد میں اضافے سے سیلز ٹیکس کی چوری کو روکا گیا، ٹیکس آمدن میں 9 ارب کا اضافہ حکومت کی ایف بی آر اصلاحات کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کے نظام کی مزید اصلاحات کا سلسلہ تسلسل سے جاری ہے۔