سڑکوں اور پلوں میں کرپشن، ایک بارش کی مار ثابت ہوتے ہیں: خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 29th, August 2025 GMT
اسلام آباد (ویب ڈیسک) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ سڑکوں اور پلوں کی تعمیر میں کرپشن کے باعث یہ منصوبے ایک بارش میں ہی تباہ ہو جاتے ہیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے الزام عائد کیا کہ ترقیاتی منصوبوں میں صرف 20 سے 30 فیصد رقم استعمال ہوتی ہے جبکہ باقی رقم ٹھیکیدار اور منصوبہ ساز کھا جاتے ہیں۔ ان کے مطابق سیالکوٹ میں تباہی کی بڑی وجہ نالوں پر تجاوزات ہیں۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ خطرہ ابھی ٹلا نہیں، ہیڈ مرالہ، خانکی اور قادر آباد کے مقامات پر مزید سیلاب کی پیشگوئی موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی بدنیتی ضرور ہو سکتی ہے لیکن اتنے بڑے پیمانے پر پانی روکنا کسی کے بس میں نہیں۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ گزشتہ دو تین دہائیوں سے انسان قدرتی نظام میں مداخلت کر رہا ہے جس کی قیمت ہم سب ادا کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ آبی گزرگاہوں پر تعمیرات حکومت کی ناکامی کو ظاہر کرتی ہیں۔
انہوں نے زور دیا کہ سب کو سوچنا چاہئے کہ عوام کی دولت کب عوام پر مکمل طور پر خرچ ہوگی۔ ان کے مطابق وزیراعظم اور پنجاب حکومت کا اولین ایجنڈا یہ ہے کہ سرکاری پیسہ 100 فیصد ملکی ترقی پر صرف ہو۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
افغان وفد کا کہنا ہے ٹی ٹی پی دہشتگرد افغان سرزمین پر پاکستانی پناہ گزین ہیں، خواجہ آصف
سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں وزیر دفاع نے کہا کہ افغان وفد کا کہنا ہے ٹی ٹی پی کے دہشت گرد اپنے گھروں میں پاکستان واپس جارہے ہیں۔ خواجہ آصف نے کہا کہ کیسے پناہ گزین ہیں جو اپنے گھر انتہائی تباہ کن اسلحے سے مسلح ہوکر جارہے ہیں۔؟ اسلام ٹائمز۔ وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ افغان وفد کا کہنا ہے ٹی ٹی پی کے دہشتگرد افغان سرزمین پر پاکستانی پناہ گزین ہیں۔ "سماجی رابطے کی سائٹ ایکس" پر اپنے پیغام میں وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ افغان وفد کا کہنا ہے ٹی ٹی پی کے دہشت گرد اپنے گھروں میں پاکستان واپس جارہے ہیں۔ خواجہ آصف نے کہا کہ کیسے پناہ گزین ہیں جو اپنے گھر انتہائی تباہ کن اسلحے سے مسلح ہوکر جارہے ہیں۔؟ وزیر دفاع نے کہا کہ کیسے پناہ گزین ہیں جو اپنے گھر سڑکوں، بسوں، ٹرکوں، گاڑیوں پر سوار ہوکر نہیں جا رہے۔ خواجہ محمد آصف نے کہا کہ کیسے پناہ گزین ہیں جو چوروں کی طرح پہاڑوں میں دشوار گزار راستوں سے پاکستان داخل ہو رہے ہیں۔