Daily Mumtaz:
2025-09-17@23:40:22 GMT

دریائے چناب اور راوی میں سیلاب، درجنوں دیہات متاثر

اشاعت کی تاریخ: 29th, August 2025 GMT

دریائے چناب اور راوی میں سیلاب، درجنوں دیہات متاثر

دریائے چناب میں خانکی کے مقام پر اونچے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے۔ فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کے مطابق یہاں پانی کی آمد اور اخراج دونوں 3 لاکھ 5 ہزار 436 کیوسک تک پہنچ گئے ہیں۔

اسی طرح دریائے راوی میں بھی پانی کی صورتحال سنگین ہے۔ بلوکی کے مقام پر پانی کی آمد ایک لاکھ 26 ہزار کیوسک جبکہ اخراج ایک لاکھ 14 ہزار 110 کیوسک نوٹ کیا گیا ہے۔

ادھر حافظ آباد میں ہیڈ قادرآباد کے مقام پر 10 لاکھ 77 ہزار کیوسک سے زائد کا شدید ریلا داخل ہوا ہے جس کے باعث 75 سے زیادہ دیہات زیرآب آگئے ہیں۔ مقامی کھیت اور کھڑی فصلیں بھی مکمل طور پر تباہ ہوچکی ہیں۔

ماہرین کے مطابق دریائے چناب سیلاب اور دریائے راوی میں بڑھتے پانی کی سطح قریبی اضلاع کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔ محکمہ آبپاشی نے نشیبی علاقوں کے رہائشیوں کو الرٹ رہنے اور فوری محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت دی ہے۔

Post Views: 6.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پانی کی

پڑھیں:

گڈو بیراج پر پانی کے بہاؤ میں کمی، سکھر بیراج پر دباؤ برقرار، کچے سے نقل مکانی جاری

دریائے سندھ میں طغیانی کے بعد گھوٹکی میں درجنوں دیہات ڈوب گئے، سیلاب متاثرین کے علاج کے لیے مختلف مقامات پر میڈیکل اور ریلیف کیمپس قائم کردیے گئے، سیلابی صورتحال کے باعث سکھر کے کچے میں بھی درجنوں دیہات زیر آب آچکے ہیں، متاثرہ علاقوں سے نقل مکانی جاری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ دریائے سندھ میں سیلابی صورتحال برقرار ہے، گڈو بیراج پر پانی کے دباؤ میں کمی آئی ہے تاہم سکھر بیراج پر بہاؤ مستحکم ہے، سندھ میں سیلاب کچے کے درجنوں دیہات میں داخل ہوگیا، مکانات، فصلیں اور دیگر املاک پانی کی نذر ہوگئیں، متاثرہ علاقوں سے لوگوں اور ان کے مویشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا آپریشن جاری ہے، پنجاب کے مختلف علاقوں میں بھی سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں۔ فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن (ایف ایف ڈی) کے صبح 9 بجے تک کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق گڈو بیراج پر پانی کے اخراج میں کمی واقع ہوئی ہے جو 5 لاکھ 80 ہزار کیوسک سے زائد ریکارڈ کیا گیا، جبکہ سکھر بیراج پر پانی کا بہاؤ مستحکم رہا جو لگ بھگ 5 لاکھ 18 ہزار کیوسک کے قریب ہے، کسی مقام پر ’انتہائی اونچے درجے‘ کے سیلاب کی اطلاع نہیں ملی۔

دوسری جانب کشمور میں گڈو بیراج پر سیلابی صورتحال کے پیش نظر 2 روز سے متعدد دیہات ڈوبے ہوئے ہیں جبکہ متاثرین بے بسی کی تصویر بن گئے۔ کندھ کوٹ میں کچے کا علاقہ مکمل زیر آب آگیا اور رہائشیوں کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا جبکہ مویشیوں کا چارہ بھی ختم ہوگیا۔ دریائے سندھ میں طغیانی کے بعد گھوٹکی میں درجنوں دیہات ڈوب گئے، سیلاب متاثرین کے علاج کے لیے مختلف مقامات پر میڈیکل اور ریلیف کیمپس قائم کردیے گئے، سیلابی صورتحال کے باعث سکھر کے کچے میں بھی درجنوں دیہات زیر آب آچکے ہیں، متاثرہ علاقوں سے نقل مکانی جاری ہے۔ ادھر رونتی اور قادر پور کے کچے کے دیہات میں سیلابی پانی داخل ہوگیا جبکہ سیہون اور دادو میں سیلاب نےکچے کےکئی علاقوں کو لپیٹ میں لے لیا۔

متعلقہ مضامین

  • دریائے ستلج میں سیلابی پانی میں کمی کے باوجود بہاولپور کی درجنوں بستیوں میں کئی کئی فٹ پانی موجود
  • گڈو بیراج پر پانی کے بہاؤ میں کمی، سکھر بیراج پر دباؤ برقرار، کچے سے نقل مکانی جاری
  • پنجاب کے دریاؤں میں پانی کی سطح میں کمی، دریائے سندھ میں اونچے درجے کا سیلاب
  • گدو اور سکھر بیراج کے مقام پر اونچے درجے جبکہ کوٹری پر نچلے درجے کا سیلاب ہے: شرجیل میمن
  • سیلاب کی تباہ کاریاں : پنجاب و سندھ کی سینکڑوں بستیاں اجڑ گئیں، فصلیں تباہ 
  • پنجاب کے دریاؤں میں پانی کی سطح بلند ,کئی مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب
  • دریائے راوی میں مختلف مقامات پر پانی کا بہاؤ نارمل
  • پنجاب، دریا¶ں میں پانی کا بہا¶ معمول پر آگیا
  • دریاؤں میں پانی کے بہاؤ کی تازہ ترین صورتحال
  • مون سون کا 11 واں اسپیل: پنجاب میں شدید بارشوں کی پیشگوئی، ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ