Al Qamar Online:
2025-09-17@23:42:20 GMT

چینی پھل ایس سی او ممالک کے صارفین میں مقبول

اشاعت کی تاریخ: 30th, August 2025 GMT

چینی پھل ایس سی او ممالک کے صارفین میں مقبول

میٹھے خربوزوں سے لے کر رسیلے کیوی تک چینی پیداوار تیزی سے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک میں گھرانوں کی پسندیدہ انتخاب بنتی جا رہی ہے۔

مقامی کسٹمز کے اعداد و شمار کے مطابق چین کے شمال مغرب سنکیانگ ویغور خودمختار علاقے اور ایس سی او ممالک کے درمیان ایک اہم زمینی تجارتی بندرگاہ ہورگوس نے رواں سال کے ابتدائی 7 ماہ میں 3 لاکھ 29 ہزار ٹن پھل، سبزیاں اور خشک میوہ جات برآمد کئے جو گزشتہ سال کی نسبت 37.

1 فیصد زائد ہیں۔

ہر روز زرعی اجناس کے لئے مختص چین-قازقستان گرین لین کے ذریعے ریفریجریٹڈ ٹرکوں کی طویل قطاریں ہورگوس بندرگاہ سے گزرتی ہیں۔ اس تیز تر کسٹمز چینل کے ذریعے اجناس 24 گھنٹے کے اندر کلیئر ہو جاتی ہیں۔

ہورگوس میں قائم جن یی گروپ کے چیئرمین یو چھنگ ژونگ کے مطابق ان کی کمپنی نے اس سال وسطی ایشیا اور روس میں 50 ہزار ٹن پھلوں کی فروخت کے معاہدے کئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ہم اب یومیہ 50 سے زائد ٹرک یا ایک ہزار ٹن سے زائد پھل اور سبزیاں برآمد کرتے ہیں۔ جنوری سے جولائی تک ان کی کمپنی نے ایک لاکھ 50 ہزار ٹن پھل اور سبزیاں برآمد کیں جن کی تجارتی مالیت ایک ارب 80 کروڑ یوآن (تقریباً 25کروڑ 34 لاکھ امریکی ڈالر) سے تجاوز کرگئی۔

مقامی کسان شو ژی چھن نے فخر سے کہا کہ اعلیٰ معیار کے پھل اگانا اور انہیں بیرون ملک بکتے دیکھنا میرے لئے باعث فخر ہے۔ ہم حالیہ دنوں میں روزانہ پھل توڑنے اور پیک کرنے میں مصروف ہیں تاکہ قازقستان کو برآمدات کے لئے تیار ہوسکیں۔

شو نے مزید کہا کہ برآمدی آرڈرز میں 70 فیصد اضافہ ہوا ہے کیونکہ اگست مقامی پھلوں کی کٹائی کا عروج کا موسم ہے۔

ایس سی او ممالک میں بڑھتی ہوئی خریداری کی طاقت اور مختلف اقسام کی زرعی پیداوار کی بڑھتی ہوئی طلب چینی پھلوں کی درآمد میں اضافے کا باعث بن رہی ہے۔ جیسے جیسے وسطی ایشیا میں نقل و حمل کی سہولتوں اور کولڈ چین ترسیل میں بہتری آ رہی ہے ویسے ویسے چینی پھلوں کی مانگ بلند رہنے کی توقع ہے۔

اشتہار

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پھلوں کی

پڑھیں:

ٹک ٹاک کی ملکیت کا معاملہ، امریکا اور چین میں فریم ورک ڈیل طے پاگئی

امریکا اور چین نے مقبول ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم ٹک ٹاک کی ملکیت کے حوالے سے ایک فریم ورک معاہدہ کر لیا ہے۔ یہ اعلان امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے اسپین میں ہفتہ وار تجارتی مذاکرات کے بعد کیا۔

بیسنٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور چینی وزیر اعظم شی جن پنگ جمعہ کو براہ راست بات چیت کریں گے تاکہ ڈیل کو حتمی شکل دی جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ مقصد ٹک ٹاک کی ملکیت کو چینی کمپنی بائٹ ڈانس سے منتقل کرکے کسی امریکی کمپنی کو دینا ہے۔

یہ بھی پڑھیے ٹک ٹاک نے امریکا کے لیے نئی ایپ بنانے کی رپورٹس کو مسترد کردیا

امریکی حکام نے کہا کہ ڈیل کی تجارتی تفصیلات خفیہ رکھی گئی ہیں کیونکہ یہ 2 نجی فریقین کا معاملہ ہے، تاہم بنیادی شرائط پر اتفاق ہو چکا ہے۔

چینی نمائندہ تجارت لی چنگ گانگ نے بھی تصدیق کی کہ دونوں ممالک نے ’بنیادی فریم ورک اتفاق‘ حاصل کر لیا ہے تاکہ ٹک ٹاک تنازع کو باہمی تعاون سے حل کیا جا سکے اور سرمایہ کاری میں رکاوٹیں کم کی جا سکیں۔

معاہدے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟

امریکی حکام طویل عرصے سے ٹک ٹاک کو قومی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دیتے رہے ہیں۔ ان کا مؤقف ہے کہ بائٹ ڈانس کے چینی تعلقات اور چین کے سائبر قوانین امریکی صارفین کا ڈیٹا بیجنگ کے ہاتھ لگنے کا خطرہ پیدا کرتے ہیں۔

میڈرڈ مذاکرات میں امریکی تجارتی نمائندے جیمیسن گریئر نے کہا کہ ٹیم کا فوکس اس بات پر تھا کہ معاہدہ چینی کمپنی کے لیے منصفانہ ہو اور امریکی سلامتی کے خدشات بھی دور ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: ’بہت امیر خریدار TikTok خریدنے کو تیار ہے‘، صدر ٹرمپ کا انکشاف

چینی سائبر اسپیس کمیشن کے نائب ڈائریکٹر وانگ جِنگ تاؤ نے بتایا کہ دونوں فریقین نے ٹک ٹاک کے الگورتھم اور دانشورانہ املاک کے حقوق کے استعمال پر بھی اتفاق کیا ہے، جو سب سے بڑا اختلافی نکتہ تھا۔

دیگر تنازعات بدستور باقی

میڈرڈ مذاکرات میں مصنوعی کیمیکلز (فینٹانل) اور منی لانڈرنگ سے متعلق مسائل بھی زیرِ بحث آئے۔ بیسنٹ نے کہا کہ منشیات سے جڑے مالیاتی جرائم پر دونوں ممالک میں ’ غیر معمولی ہم آہنگی‘ پائی گئی۔

چینی نائب وزیراعظم ہی لی فینگ نے مذاکرات کو ’واضح، گہرے اور تعمیری‘ قرار دیا، مگر چین کے نمائندہ تجارت لی چنگ گانگ نے کہا کہ بیجنگ ٹیکنالوجی اور تجارت کی ’سیاسی رنگ آمیزی‘ کی مخالفت کرتا ہے۔ ان کے مطابق امریکا کو چینی کمپنیوں پر یکطرفہ پابندیوں سے گریز کرنا چاہیے۔

ممکنہ ٹرمپ شی سربراہی ملاقات

ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں ہوئی کہ صدر ٹرمپ کو بیجنگ سرکاری دورے کی دعوت دے گا یا نہیں، لیکن ماہرین کا خیال ہے کہ اکتوبر کے آخر میں جنوبی کوریا میں ہونے والی آسیان پیسفک اکنامک کوآپریشن (APEC) کانفرنس اس ملاقات کا موقع فراہم کر سکتی ہے۔

اگرچہ فریم ورک ڈیل ایک مثبت قدم ہے، مگر تجزیہ کاروں کے مطابق بڑے تجارتی معاہدے کے لیے وقت کم ہے، اس لیے اگلے مرحلے میں فریقین چند جزوی نتائج پر اکتفا کر سکتے ہیں جیسے چین کی طرف سے امریکی سویابین کی خریداری میں اضافہ یا امریکا کی جانب سے نئی ٹیکنالوجی ایکسپورٹ پابندیوں میں نرمی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا ٹک ٹاک ٹیکنالوجی چین ڈونلڈ ٹرمپ شی جن پنگ

متعلقہ مضامین

  • حکومت کی اوگرا اور کمپنیوں کو گیس کنکشنز کی پروسیسنگ فوری شروع کرنے کی ہدایت
  • صدر زرداری کی چینی کمیونسٹ پارٹی کے سیکریٹری سے ملاقات
  • ٹک ٹاک کی ملکیت کا معاملہ، امریکا اور چین میں فریم ورک ڈیل طے پاگئی
  • پھل کھائیں یا جوس پئیں؟ ماہرین نے فائدے اور نقصانات بتا دیے
  • زیارت: خشک سالی اور حکومتی بے توجہی نے پھلوں کے بیشتر باغات اجاڑ دیے
  • اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی، مقبول احمد گوندل سے 22ویں آڈیٹر جنرل کے عہدے کا حلف لے رہے ہیں
  • اردو یونیورسٹی سینٹ اجلاس موخر کرنے کیلئے خالد مقبول کا ایوان صدر کو خط
  • غزہ کی المناک صورت حال پوری انسانیت کی ناکامی ہے، حاجی حنیف طیب
  • 80 کی دہائی کی مقبول اداکارہ سلمی آغا اب کہاں ہیں؟
  • بیرون ممالک روزگار کے لیے جانے والے پاکستانیوں کی تعداد میں کمی کیوں ہو رہی ہے؟