مصطفیٰ عامر قتل کیس، ملزم ارمغان پولیس مقابلے اور غیرقانونی اسحلہ برآمدگی میں بھی قصوروار قرار
اشاعت کی تاریخ: 31st, August 2025 GMT
کراچی:
پولیس نے مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کو پولیس مقابلے اور غیر قانونی اسلحہ برآمدگی کے مقدمات میں بھی قصور وار قرار دے دیا اور اس حوالے سے انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں مقدمات کا چالان جمع کرادیا۔
کراچی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں مصطفیٰ عامر کے اغوا اور قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کے خلاف پولیس مقابلے اور اقدامِ قتل کے مقدمے کی سماعت ہوئی جہاں تفتیشی افسر نے کیس کا چالان عدالت میں جمع کرادیا۔
چالان میں بتایا گیا کہ 8 فروری کو جوڈیشل مجسٹریٹ کی اجازت سے مغوی مصطفیٰ عامر کی بازیابی کے لیے پولیس خیابان مومن پہنچی۔
پولیس نے بتایا کہ ملزمان کی جانب سے گیٹ نہ کھولنے پر پولیس موبائل کی ٹکر سے گیٹ توڑ کر بنگلے میں داخل ہوئی، جس پر بنگلے کے اوپر سے ملزم ارمغان نے پولیس پر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی۔
چالان کے مطابق ملزم کی فائرنگ کے نتیجے میں ڈی ایس پی احسن ذوالفقار اور ایک پولیس کانسٹیبل زخمی ہوگیا۔
پولیس نے چالان میں دعویٰ کیا کہ ملزم ارمغان کافی دیر تک فائرنگ کرتا رہا تاہم پولیس نے گھیرا تنگ کرکے اسے گرفتار کرلیا۔
ملزم سے برآمد اسلحے کی رپورٹ محکمہ داخلہ سندھ سے موصول ہوئی جس کے مطابق اس اسلحے کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں۔
تفتیشی افسر نے مؤقف اختیار کیا کہ ملزم ارمغان کے خلاف پولیس مقابلے اور اقدام قتل کے الزامات ثابت ہوچکے ہیں، ملزم کے خلاف اے وی سی سی تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پولیس مقابلے اور پولیس نے
پڑھیں:
کراچی؛ 70 بچوں، بچیوں سے زیادتی کرنیوالے سفاک شخص پر ویڈیوز فروخت کرنے کا شبہہ
کراچی:قیوم آباد میں کمسن بچیوں اوربچوں کو اپنی ہوس کا نشانہ بنانے اورنازیبا ویڈیوز بنانے والے درندہ صفت سفاک ملزم کےخلاف ایک اورمقدمہ ڈیفنس تھانے میں درج کرلیا گیا۔
پولیس کے مطابق ساتواں مقدمہ سندھ عارضی رہائشی ایکٹ کی خلاف ورزی پرملزم اورمالک مکان کےخلاف درج کیا گیا ہے، جس کے بعد مرکزی ملزم کے خلاف درج مقدمات کی تعداد 7 ہو گئی ۔
تفصیلات کے مطابق ملزم شبیر احمد تنولی ولد محمد شفیق کے خلاف مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، جس میں مکان مالک اعجاز اعوان کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔ ملزم شبیر شربت والے اورمالک مکان اعجاز اعوان کی جانب سے کرایہ داری ایگریمنٹ تھانے میں جمع نہیں کروایا گیا جب کہ ملزم شبیرکمرے میں بچے اوربچیوں کو لاکر نازیبا حرکات کرتا تھا۔
پولیس تفتیش کے مطابق ملزم نے 60 سے 70 بچوں اور بچیوں کو بدفعلی کا نشانہ بنایا۔ گرفتار ملزم سے برآمد ہونےو الا موبائل فون فرانزک کے لیے اسلام آباد بھیج دیا گیا ہے۔ تفتیشی پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم کی جانب سے ویڈیوز جمع کرنے اور انہیں فروخت کرنے کا شبہہ ہے۔ گرفتار ملزم کے تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی بھی جانچ پڑتال کی گئی ہے۔