خطے کے امن کے لیے شنگھائی تعاون تنظیم پر زیادہ ذمہ داریاں ہیں، صدر شی جن پنگ
اشاعت کی تاریخ: 31st, August 2025 GMT
چین کے شہر تیانجن میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہی اجلاس کو صدر شی جن پنگ نے رکن ممالک کے درمیان امن، استحکام اور ترقی کے فروغ کے لیے ایک اہم سنگِ میل قرار دیا ہے۔
چینی خبر رساں ادارے شنہوا کے مطابق صدر شی نے استقبالیہ عشائیے میں 20 کے قریب عالمی رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ اجلاس خطے میں اتحاد و تعاون کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ رکن ممالک کی ترقی اور خوشحالی میں نئی توانائی پیدا کرے گا۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ تمام فریقوں کی مشترکہ کاوشوں سے یہ اجلاس مکمل کامیابی سے ہمکنار ہوگا اور تنظیم آئندہ مزید نمایاں کردار ادا کرے گی۔
یہ بھی پڑھیے: چینی صدر نے ایس ای او اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچنے پر وزیراعظم شہباز شریف کا استقبال کیا
اجلاس میں وسطی، جنوبی اور جنوب مشرقی ایشیا کے علاوہ مشرق وسطیٰ کے سربراہان مملکت و حکومت شریک ہیں، جو بظاہر گلوبل ساؤتھ کے اتحاد کی علامت ہے۔
صدر شی کے مطابق ایس سی او اب ایک ایسی مؤثر قوت کے طور پر ابھر چکی ہے جو نئے طرز کی بین الاقوامی تعلقات کو فروغ دے رہی ہے اور انسانیت کے مشترکہ مستقبل کے خواب کو عملی شکل دینے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔
شنہوا کی رپورٹ کے مطابق تیانجن میں ہونے والا یہ اجلاس ایس سی او کی تاریخ کا سب سے بڑا سالانہ اجلاس قرار دیا جا رہا ہے۔ رکن ممالک آئندہ دہائی کے لیے تنظیم کی ترقیاتی حکمت عملی سمیت کئی کلیدی دستاویزات منظور کریں گے۔
چینی صدر نے کہا کہ تیانجن چین کے اصلاحات کا پیشرو شہر ہے اور یہاں اجلاس کے انعقاد سے ایس سی او کی پائیدار ترقی میں نئی جان ڈالی جائے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایس سی او چین شی جن پنگ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایس سی او چین ایس سی او کے لیے
پڑھیں:
پاک افغان مذاکرات سے قبل اہم سفارتی سرگرمیاں، نائب وزیراعظم ترکی جائیں گے
اسلام آباد:نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار 6 نومبر کو ہونے والے پاک افغان مذاکرات سے قبل ترکی کے دورے پر روانہ ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق اسحاق ڈار ترک وزیرِ خارجہ حاقان فیدان کی دعوت پر آئندہ ہفتے کے اوائل میں انقرہ پہنچیں گے۔ ترکی میں قیام کے دوران وہ غزہ کی صورتحال پر ہونے والے 8 وزرائے خارجہ کے اہم اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔
یہ اجلاس اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے سائیڈ لائنز پر ہونے والے سفارتی رابطوں کے فالو اپ کے طور پر منعقد کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق پاک افغان ڈائیلاگ سے قبل اسلام آباد کی سفارتی سرگرمیوں میں تیزی آ گئی ہے اور خطے میں پاکستان ایک فعال سفارتی کردار ادا کر رہا ہے۔