ڈیتھ اوورز میں بے جان بولنگ، کپتان کی تشویش بڑھنے لگی
اشاعت کی تاریخ: 1st, September 2025 GMT
سہ فریقی ٹی ٹوئنٹی سیریز میں پاکستان کی مسلسل دو فتوحات کے باوجود ڈیتھ اوورز میں بے جان بولنگ کپتان کی تشویش بڑھانے لگی۔
یو اے ای کو شکست دینے کے بعد پاکستانی کپتان سلمان علی آغا نے کہا کہ ٹیم نے بیٹنگ میں زبردست کارکردگی دکھائی۔ابتدائی 15 اوورز میں بولنگ بھی اچھی رہی لیکن آخری پانچ اوورز میں مزید محنت کی ضرورت ہے۔
کپتان سلمان علی آغا کے مطابق اس پہلو پر ٹیم نے پہلے بھی کام کیا ہے مگر اب بھی بہتری درکار ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈیتھ اوورز میں بولنگ اس وقت سب سے بڑا چیلنج ہے، اگر اس پر قابو پالیا جائے تو ٹیم اگلے میچز میں مزید بہتر نتائج دے سکتی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اوورز میں
پڑھیں:
یوسف تاریگامی کا بھارت میں آزادی صحافت کی سنگین صورتحال پر اظہار تشویش
ذرائع کے مطابق محمد یوسف تاریگامی نے مقبوضہ جموں و کشمیر اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں آزادی صحافت مسلسل کم ہو رہی ہے اور بھارت کی گلوبل پریس فریڈم انڈیکس میں پوزیشن 166 درجے تک گر گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کے رہنما محمد یوسف تاریگامی نے بھارت خاص طور پر غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں آزادی صحافت کی سنگین صورتحال پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے اور قابض حکام سے جمہوریت کے چوتھے ستون یعنی صحافت کا تحفظ یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق محمد یوسف تاریگامی نے مقبوضہ جموں و کشمیر اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں آزادی صحافت مسلسل کم ہو رہی ہے اور بھارت کی گلوبل پریس فریڈم انڈیکس میں پوزیشن 166 درجے تک گر گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں حالات اس سے بھی بدتر ہیں۔ جس معاشرے میں آزادی صحافت متاثر ہوتی ہے، وہاں بگاڑ اور انتشار پیدا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی چار صحافی جیل میں قید ہیں۔ یوسف تاریگامی نے سوال اٹھایا کہ ایک منتخب حکومت کے برسر اقتدار ہونے کے باوجود بھارت میں آزاد اور موثر میڈیا پالیسی کیوں نہیں وضع کی جا سکی۔انفارمیشن اینڈ پبلک ریلیشنز ڈائریکٹوریٹ آج بھی اسی طرح الجھن کا شکار ہے جیسے انتخابات سے پہلے تھی۔یوسف تاریگامی نے میڈیا کو سرکاری اشتہارات نہ دینے پر بھی تشویش ظاہر کی اور کہا کہ اشتہارات کی منصفانہ تقسیم آزاد صحافت کے لیے ضروری ہے۔ انہوں نے میڈیا کو جمہوریت کی بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی شفافیت اور جواب دہی کے لیے پریس کو آزاد ہونا چاہیے۔