عمران خان اور بشریٰ بی بی کے ساتھ جیل میں ناروا سلوک ہو رہا ہے ،خیبرپختونخوا اسمبلی میں قرارداد منظور
اشاعت کی تاریخ: 1st, September 2025 GMT
خیبرپختونخوا اسمبلی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے ساتھ مبینہ غیر انسانی سلوک کے خلاف ایک قرارداد کثرتِ رائے سے منظور کر لی جس پر ایوان میں واضح سیاسی تقسیم دیکھنے کو ملی۔
یہ قرارداد پی ٹی آئی کے رکن آصف محسود کی جانب سے پیش کی گئی، جس میں الزام عائد کیا گیا کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ کے ساتھ جیل میں ایسا سلوک کیا جا رہا ہے جو نہ صرف قانونی تقاضوں کے خلاف ہے بلکہ انسانی حقوق کی بھی سنگین خلاف ورزی ہے۔
قرارداد میں کہا گیا کہ جیل میں بانی چیئرمین کو نہ تو اخبارات پڑھنے کی اجازت ہے، نہ ہی ٹی وی تک رسائی دی جا رہی ہے۔ حتیٰ کہ دونوں کو بنیادی سہولیات سے بھی محروم رکھا جا رہا ہے۔”
ایوان میں اپوزیشن اراکین نے اس قرارداد کی مخالفت کی، تاہم ایوان میں پی ٹی آئی کی عددی برتری کے باعث قرارداد بھاری اکثریت سے منظور کر لی گئی۔
یہ قرارداد ایسے وقت میں منظور ہوئی ہے جب عمران خان اور ان کی اہلیہ کو مختلف کیسز میں سزا کے بعد جیل میں رکھا گیا ہے، اور ان کے حامی حلقوں کی جانب سے مسلسل یہ شکایت کی جا رہی ہے کہ انہیں غیر منصفانہ سلوک کا سامنا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: عمران خان اور جیل میں اور ان
پڑھیں:
ملک میں ٹک ٹاک پر پابندی کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع
لاہور(این این آئی)پنجاب اسمبلی میں ٹک ٹاک پر مکمل پابندی عائد کرنے کی قرارداد جمع کرا دی گئی۔قرارداد صوبائی اسمبلی کے اپوزیشن رکن اسمبلی فرخ جاوید مون نے پیش کی جس میں وفاقی حکومت سے پاکستان میں ٹک ٹاک پر مکمل پابندی عائد کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔جمع کروائی گئی قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ پاکستان میں ٹک ٹاک مافیا لائیو چیٹ کے ذریعے فحاشی اور عریانی کو فروغ دے رہا ہے جو نوجوان نسل بالخصوص بچوں کو بیحیائی کی طرف راغب کر رہا ہے۔قرارداد میں مزید کہا گیا کہ نوجوان لڑکے اور لڑکیاں آپس میں فحش گفتگو کرتے ہیں اور ایک دوسرے کو غیر اخلاقی حرکات پر اُکساتے ہیں، جو اسلامی معاشرتی اقدار کے سراسر منافی ہے۔قرارداد میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ نوجوان نسل سستی شہرت اور پیسہ کمانے کے لیے ٹک ٹاک جیسے پلیٹ فارمز کی جانب تیزی سے راغب ہو رہی ہے، جس سے معاشرے میں بگاڑ پیدا ہو رہا ہے۔قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ صوبائی اسمبلی کا یہ ایوان وفاقی حکومت سے اپیل کرتا ہے کہ ٹک ٹاک اور اس کے لائیو چیٹ فیچر پر فوری پابندی عائد کی جائے، تاکہ نوجوان نسل کو اخلاقی تباہی سے بچایا جا سکے۔واضح رہے کہ پاکستان میں ٹک ٹاک پر ماضی میں بھی عارضی پابندیاں لگائی جاچکی ہیں جس کی بنیادی وجوہات میں فحاشی، غیر اخلاقی مواد اور صارفین کی ذہنی و اخلاقی تربیت پر منفی اثرات شامل ہیں۔