اداکار انور علی کی زندگی میں کب کیا ہوتا رہا؟
اشاعت کی تاریخ: 1st, September 2025 GMT
معروف اداکار انور علی ایک متوسط گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ان کی زندگی کا آغاز ایک فنکارانہ ماحول میں ہوا، جہاں موسیقی، ادب اور تھیٹر کی محفلیں ان کے لیے ایک ترغیب تھیں۔ بچپن سے ہی انور علی کو اداکاری اور طنز و مزاح کا شوق تھا، اور وہ اسکول کے ڈراموں میں حصہ لے کر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منواتے تھے۔ ان کی سادہ طبیعت اور لوگوں سے جڑنے کی صلاحیت نے انہیں ہر دلعزیز بنایا۔
’تھیٹر سے ٹیلی ویژن تک‘انور علی نے اپنے کیریئر کی شروعات 1980 کی دہائی میں لاہور کے مشہور تھیٹرز سے کی، جہاں ان کے طنزیہ اور مزاحیہ کرداروں نے ناظرین کو اپنا گرویدہ بنا لیا۔ ان کا مخصوص انداز، جس میں وہ سماجی مسائل کو ہلکے پھلکے لہجے میں پیش کرتے، ان کی پہچان بن گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی تھیٹر اور فلم کا بڑا نام اداکار انور علی دنیا سے چل بسے
انہوں نے لاہور کے الحمرا آرٹس کونسل اور دیگر تھیٹر گروپس کے ساتھ کام کیا، جہاں ان کے ڈراموں نے نہ صرف چہروں پر خوشیاں بکھیریں بلکہ معاشرتی تناظر میں گہری سوچ بھی دی۔
1980 کی دہائی کے آخر میں انور علی نے ٹیلی ویژن کی دنیا میں قدم رکھا، جہاں ان کے کرداروں نے گھر گھر شہرت حاصل کی۔ ان کے مشہور ڈراموں میں ’اندھیرا اجالا‘، ’ابابیل‘، ’ہوم سویٹ ہوم‘، اور ’بیکری‘ شامل ہیں۔ وہ اپنے کرداروں کے ذریعے معاشرتی ناہمواریوں پر تنقید کرتے اور ناظرین کو ایک آئینہ دکھاتے رہے ہیں۔
فلموں میں بھی انہوں نے اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ پیش کیا، جیسے کہ ’چوروں کی بارات‘ اور ’مولا جٹ‘ جیسی فلموں میں ان کے سپورٹنگ رولز نے کہانیوں کو چار چاند لگائے۔
انور علی کی اداکاری کی سب سے بڑی خوبی ان کی فطری صلاحیت تھی۔ ان کی ڈائیلاگ ڈلیوری، چہرے کے تاثرات اور مزاحیہ ٹائمنگ بے مثال تھی۔
’مذہبی رجحان اور شوبز سے دوری‘اپنی شہرت کے عروج پر انور علی نے ایک غیر معمولی فیصلہ کیا۔ 2000 کی دہائی کے وسط میں انہوں نے مذہبی رجحانات کی طرف راغب ہوتے ہوئے شوبز سے کنارہ کشی اختیار کی۔
ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا تھا ’میں نے ہمیشہ اپنی زندگی میں اللہ کا خوف رکھا اور اسی لیے فیصلہ کیا کہ اب اپنی باقی زندگی عبادت اور سادگی میں گزاروں گا۔‘
انور علی گزشتہ چند سالوں سے پھیپھڑوں اور گردوں کے امراض سے نبردآزما تھے۔ ان کی صحت مسلسل گرتی جا رہی تھی، اور گزشتہ ہفتے ان کی حالت تشویشناک ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں: اسٹیج، ٹی وی اور فلم کے معروف اداکار لطیف کپاڈیا کی 22ویں برسی
یکم ستمبر 2025 کی رات لاہور کے رائیونڈ روڈ پر واقع ایک نجی اسپتال کے آئی سی یو میں وہ اس دنیا سے رخصت ہو گئے۔ ان کی عمر 71 برس تھی۔
ان کے بیٹے نے بتایا کہ والد صاحب نے آخری لمحات تک ہمت نہیں ہاری اور ہمیشہ مسکراہٹ کے ساتھ سب سے ملتے تھے۔ ان کی نماز جنازہ کے انتظامات کا اعلان جلد کیا جائے گا، لیکن ان کے انتقال کی خبر نے شوبز انڈسٹری اور مداحوں کو گہرے صدمے میں مبتلا کردیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اداکار انور علی ادب بے پناہ صلاحیتیں ٹیلی ویژن شوبز موسیقی وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اداکار انور علی بے پناہ صلاحیتیں ٹیلی ویژن وی نیوز اداکار انور علی انہوں نے
پڑھیں:
ہالی ووڈ کے عالمی شہرت یافتہ اداکار رابرٹ ریڈفورڈ انتقال کر گئے
ہالی ووڈ کے آسکر ایوارڈ یافتہ عظیم اداکار اور ڈائریکٹر رابرٹ ریڈفورڈ 89 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اداکار کو جب صبح نیند سے بیدار کرنے کی کوشش کی کیی گئی تو وہ مردہ پائے گئے۔
وہ کافی عرصے سے نقاہت اور عمر رسیدگی سے جڑے دیگر امراض میں مبتلا تھے اور مختلف دوائیں لے رہے تھے۔
ریڈفورڈ کو نہ صرف آسکر ایوارڈ یافتہ اداکار کے طور پر بلکہ ایک بااثر فلم ساز اور سنڈینس انسٹی ٹیوٹ کے بانی کے طور پر بھی جانا جاتا تھا۔
1937 میں سینٹا مونیکا، کیلیفورنیا میں پیدا ہونے والے ریڈفورڈ نے ابتدا میں پینٹنگ کی تربیت حاصل کی لیکن بعد میں اداکاری کی طرف راغب ہوئے اور جلد ہی براد وے اور پھر فلم انڈسٹری میں قدم رکھا۔
ان کی پہلی فلم Warhunt 1962 میں ریلیز ہوئی، جبکہ 1967 کی کامیڈی Barefoot in the Park سے انہیں پہچان ملی۔
ان کا سب سے بڑا بڑا کارنامہ Indie Films کو عالمی سطح پر فروغ دینا ہے۔ کیریئر کے آغاز میں ہی رومانوی فلموں جیسے Out of Africa میں شائقین کے دل جیت لیے تھے۔
علاوہ ازیں The Candidate اور All the President’s Men میں سیاسی موضوعات پر کام کیا جبکہ The Electric Horseman اور Indecent Proposal جیسی فلموں میں اپنے "گولڈن بوائے" امیج کو چیلنج بھی کیا۔
1980 میں بطور ہدایتکار ڈیبیو فلم Ordinary People نے بہترین فلم اور بہترین ڈائریکٹر کے آسکر ایوارڈز جیتے۔
تاہم وہ سب سے زیادہ مشہور اپنی دو فلموں Butch Cassidy and the Sundance Kid (1969) اور The Sting (1973) میں ہوئے جو انہوں نے اداکار پال نیومین کے ساتھ کیں اور آج بھی یہ فلمیں کلاسکس شمار ہوتی ہیں۔
ریڈفورڈ کی نجی زندگی بھی خبروں میں رہی۔ وہ ایک طویل عرصے تک پہلی بیوی کے ساتھ رشتہ ازدواج میں رہے جس کا 1985 میں خاتمہ ہوا۔ 2009 میں انہوں نے جرمن آرٹسٹ سبائل زاگارز سے شادی کی۔
اداکاری کے علاوہ وہ ماحولیاتی مہمات کے بھی بڑے حامی تھے اور National Wildlife Federation جیسے اداروں کے ساتھ کام کرتے رہے۔
ریڈفورڈ کو 2001 میں لائف ٹائم اچیومنٹ آسکر ملا اور وہ 2017 تک فلم انڈسٹری میں سرگرم رہے۔ ان کی آخری نمایاں فلم Our Souls at Night تھی جس میں انہوں نے اپنی پرانی ساتھی اداکارہ جین فونڈا کے ساتھ کام کیا۔