ورلڈ نیوکلیئر ایسوسی ایشن کے جاری کردہ تازہ ترین ڈیٹا کے مطابق گزشتہ برس نیوکلیئر ری ایکٹرز نے ماضی کے مقابلے سب سے زیادہ بجلی کی پیداوار کی۔

2024 میں نیوکلیئر ری ایکٹرز نے مجموعی طور پر 2667 ٹیرا واٹ آور بجلی پیدا کی جو کہ ماضی میں ہونے والی پیداوار سے بہت زیادہ ہے۔

ورلڈ نیوکلیئر ایسوسی ایشن کے مطابق دنیا بھر میں موجود 440 کے قریب نیوکلیئر ری ایکٹر تقریباً نو فی صد بجلی پیدا کرتے ہیں۔

نیوکلیئر توانائی کے سبب تابکار فضلا وجود میں آتا ہے اس کے باوجود ادارے نے نیوکلیئر تونائی کو پائیدار اور دیر پا بجلی کا ذریعہ قرار دیا ہے۔

ورلڈ نیوکلیئر ایسوسی ایشن کی ڈائریکٹر ڈاکٹر ساما بلباؤ وائی لیون کا کہنا تھا کہ 2024 میں نیوکلیئر توانائی سے بجلی بنانے کا نیا ریکارڈ ایک کامیابی ہے۔ توانائی کی عالمی مانگ اور موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے اہداف کو پورا کرنے کے لیے اس ریکارڈ کو سال بہ سال بہتر ہونے کی ضرورت ہے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

فضائی آلودگی کا وبال، لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں پھر سرفہرست

سٹی42: باغوں کا شہر  لاہور  فضائی آلودگی کے شدید نرغے میں آ گیا ہے۔ دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں لاہور نے پہلے نمبر کا مقام حاصل کر لیا ہے اور ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) کی مجموعی شرح 339 ریکارڈ کی گئی ہے۔
سی ای آر پی آفس میں آلودگی کی شرح 623، سول سیکرٹریٹ میں 610، اقبال ٹاؤن 607 جبکہ ساندہ روڈ پر 486 ریکارڈ کی گئی۔برکی روڈ پر آلودگی کی سطح 478، سید مراتب علی روڈ پر 471، پیراگون میں 455 اور جی سی یونیورسٹی کے اطراف 447 ریکارڈ ہوئی۔

بھارتی نژاد دنیا کی معروف کمپنی کو اربوں کا چونا لگا کر فرار

محکمہ موسمیات کے مطابق شہر کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 30 ڈگری سینٹی گریڈ تک جانے کا امکان ہے جبکہ آئندہ 24 گھنٹوں میں بارش کا کوئی امکان نہیں ہے۔شہر میں 3 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں اور ہوا میں نمی کا تناسب 85 فیصد ریکارڈ کیا گیا ہے۔

دوسری جانب موسمی تبدیلی اور بڑھتی ہوئی فضائی آلودگی کے باعث سانس اور جلد کے امراض میں خطرناک حد تک اضافہ ہونے لگا ہے۔ معروف ماہرِ طب پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم کا کہنا ہے کہ لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں شامل ہو چکا ہے، جس کے باعث شہریوں کی صحت بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔

پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان فیصلہ کن ٹی ٹونٹی میچ آج ہوگا  

پروفیسر جاوید اکرم نے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ بزرگ افراد اور بچے فضائی آلودگی سے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں جبکہ پہلے سے بیمار افراد کے لیے یہ آلودگی انتہائی مہلک ثابت ہو سکتی ہے۔

  ان کا کہنا تھا کہ شہری کھلی فضا میں نکلتے وقت لازمی ماسک استعمال کریں اور آلودگی کے منفی اثرات سے بچنے کے لیے پانی کا زیادہ استعمال کریں۔پروفیسر جاوید اکرم نے مشورہ دیا کہ بوڑھے اور بیمار افراد کو نمونیا سے بچاؤ کی ویکسین ضرور لگوانی چاہیے تاکہ موسمی بیماریوں کے اثرات کو کم کیا جا سکے۔

نئے بھرتی کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر ہونے پر بھی پنشن نہیں ملے گی

متعلقہ مضامین

  • حکومت بجلی، گیس و توانائی بحران پر قابوپانے کیلئے کوشاں ہے،احسن اقبال
  • 20 برس کی محنت، مصر میں اربوں ڈالر کی مالیت سے فرعونی تاریخ کا سب سے بڑا میوزیم کھل گیا
  • فضائی آلودگی کا وبال، لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں پھر سرفہرست
  • ویمنز کرکٹ ورلڈ کپ: جنوبی افریقہ اور انڈیا کا فائنل میں مقابلہ تاریخ ساز کیوں قرار دیا جارہا ہے؟
  • نومبر، انقلاب کا مہینہ
  • اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کے کام کا آغاز کردیا گیا
  •  فضائی آلودگی کا وبال، گوجرانوالہ دنیا کے آلودہ شہروں میں پھر سرفہرست
  • لاڑکانہ: سندھ بار ایسوسی ایشن کے رہنما ایڈووکیٹ اطہر سولنگی کی امیر صوبہ کاشف سعید شیخ سے وفد کے ساتھ ملاقات ، ایڈووکیٹ نادر علی کھوسو ، قاری ابوزبیر جکھرو بھی موجودہیں
  • برطانوی جڑواں بھائیوں نے دنیا کا سب سے وزنی کدو اُگا کر عالمی ریکارڈ بنا دیا
  • آرٹس کونسل آف پاکستان میں ورلڈ کلچر فیسٹیول سے متعلق تقریب کا انعقاد