چین اور روس نے ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کرنے کی یورپی کوششیں قانونی طور پر غلط قرار دے دیں
اشاعت کی تاریخ: 1st, September 2025 GMT
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن ممالک چین اور روس نے ایران کا ساتھ دیتے ہوئے یورپی ممالک کی جانب سے تہران پر دوبارہ اقوام متحدہ کی پابندیاں عائد کرنے کی کوشش کو مسترد کردیا۔ یہ پابندیاں ایک دہائی قبل ایران کے ساتھ طے پانے والے جوہری معاہدے کے تحت کم کی گئی تھیں۔
چین، روس اور ایران کے وزرائے خارجہ کے دستخط شدہ ایک خط میں کہا گیا کہ برطانیہ، فرانس اور جرمنی کی جانب سے مبینہ ’اسنیپ بیک میکانزم‘ کے تحت پابندیوں کو خودکار طور پر دوبارہ نافذ کرنے کی کوشش قانونی اور طریقہ کار کے اعتبار سے غلط ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا کی جانب سے ایران پر نئی پابندیاں، جنگ بندی کے بعد پہلا قدم
چین اور روس 2015 میں ایران کے ساتھ طے پانے والے جوہری معاہدے کے دستخط کنندگان میں شامل تھے، جس میں 3 یورپی ممالک بھی شامل ہیں۔
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2018 میں اپنی پہلی مدت میں اس معاہدے سے امریکا کو باہر نکال لیا تھا۔
یورپی ممالک نے گزشتہ ہفتے اسنیپ بیک میکانزم شروع کیا، اور ایران پر معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام لگاتے ہوئے کہاکہ معاہدے کے تحت ایران کو مالی پابندیوں سے ریلیف فراہم کیا گیا تھا بشرطیکہ وہ اپنے جوہری پروگرام کو محدود رکھے۔
ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے پیر کے روز ایک پوسٹ میں کہاکہ برطانیہ، فرانس اور جرمنی کا یہ اقدام اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اختیارات اور افعال کا غلط استعمال ہے۔
ایران طویل عرصے سے 2015 کے معاہدے کے تحت مقرر شدہ یورینیم پیداوار کی حدوں کو عبور کر چکا ہے اور اس کا مؤقف ہے کہ امریکا کے معاہدے سے باہر نکلنے کے بعد یہ اقدام جائز ہے۔ معاہدہ اکتوبر میں ختم ہو رہا ہے اور اسنیپ بیک میکانزم کے ذریعے سابقہ پابندیاں دوبارہ نافذ کی جا سکتی ہیں۔
ایران اور تین یورپی ممالک نے نئی جوہری ڈیل کے لیے بات چیت کی، جس کی بنیاد اسرائیل اور امریکا کے جون وسط میں ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کے بعد رکھی گئی تھی۔ تاہم یورپی ممالک کے مطابق جنیوا میں ہونے والی بات چیت سے ایران کی نئی ڈیل کے لیے تیار ہونے کے واضح اشارے نہیں ملے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا کی نئی پابندیاں ایران کو کتنا متاثر کر سکتی ہیں؟
ایران کے وزیر خارجہ نے کہاکہ چین اور روس کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ہمارا مشترکہ خط جو تیانجن میں دستخط ہوا، یہ واضح کرتا ہے کہ یورپی ممالک کی اسنیپ بیک کے نفاذ کی کوشش قانونی طور پر بے بنیاد اور سیاسی طور پر نقصان دہ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اقوام متحدہ ایران پابندی چین روس سلامتی کونسل وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اقوام متحدہ ایران پابندی چین سلامتی کونسل وی نیوز یورپی ممالک اقوام متحدہ چین اور روس معاہدے کے اسنیپ بیک ایران کے کے تحت
پڑھیں:
ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر امریکا کو ٹکا سا جواب دیدیا
ایران نے امریکا کے ساتھ ممکنہ مذاکرات اور جوہری پروگرام سے متعلق واضح پالیسی بیان جاری کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ امریکا کے ساتھ براہِ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں البتہ بالواسطہ بات چیت کے لیے تیار ہیں۔
الجزیرہ کو دیئے گئے انٹرویو میں انھوں نے مزید کہا کہ ہم ایک منصفانہ معاہدے کے لیے تیار ہیں لیکن امریکا نے ایسی شرائط پیش کی ہیں جو ناقابلِ قبول اور ناممکن ہیں۔
انھوں نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ اپنے جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں کریں گے۔ کوئی بھی سمجھدار ملک اپنی دفاعی صلاحیت ختم نہیں کرتا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ جو کام جنگ کے ذریعے ممکن نہیں وہ سیاست کے ذریعے بھی حاصل نہیں کیا جا سکتا۔
انھوں نے کہا کہ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق مخالفین کے خدشات دور کرنے کے لیے تیار ہے لیکن یورینیم افزودگی نہیں روکیں گے۔
عباس عراقچی نے مزید کہا کہ جون میں اسرائیل اور امریکا کے حملوں کے باوجود جوہری تنصیبات میں موجود مواد تباہ نہیں ہوا اور ٹیکنالوجی اب بھی برقرار ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ جوہری مواد ملبے کے نیچے ہی موجود ہے، اسے کہیں اور منتقل نہیں کیا گیا۔ اسرائیل کے کسی بھی جارحانہ اقدام کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔