حکومت کا 4 ہزار 800 ارب روپے قرض لینے کا منصوبہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, September 2025 GMT
حکومت نے ستمبر سے نومبر کے دوران اپنے مالی تقاضے پورے کرنے کے لیے بینکوں اور کیپٹل مارکیٹس سے تقریباً 4 ہزار 800 ارب روپے قرض لینے کا منصوبہ بنایا ہے۔ حالیہ سیلاب کے معاشی اثرات کے بعد مالی دباؤ میں مزید اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
اسٹیٹ بینک کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق حکومت 2 ہزار 875 ارب روپے ٹریژری بلز جبکہ 2 ہزار ارب روپے پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز (پی آئی بیز) کے ذریعے حاصل کرے گی۔ پی آئی بیز میں ایک ہزار 200 ارب روپے فکسڈ ریٹ بانڈز اور 750 ارب روپے فلوٹنگ ریٹ انسٹرومنٹس کے ذریعے اکٹھے کیے جائیں گے۔
ٹی بلز کے شیڈول کے مطابق حکومت 12 ماہ کے بلز سے 900 ارب، 6 اور 3 ماہ کے بلز سے 750، 750 ارب جبکہ ایک ماہ کے بلز سے 475 ارب روپے حاصل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
بینک قرضوں کے ساتھ ساتھ حکومت نے کیپٹل مارکیٹ سے بھی فنڈز اکٹھے کیے ہیں۔ حال ہی میں 17 اگست کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے ذریعے ایک سے پانچ سالہ سکوک کی نیلامی کرکے 119 ارب روپے حاصل کیے گئے۔ اس سے قبل دسمبر 2024 میں 2 ہزار ارب روپے سکوک اور ایک ہزار 400 ارب روپے پی آئی بیز کے ذریعے اکٹھے کیے گئے تھے۔
مئی 2025 تک مقامی قرضہ 53 ہزار 460 ارب روپے تک پہنچ گیا تھا جو ایک سال پہلے 46 ہزار 120 ارب روپے تھا، یعنی اس دوران 7 ہزار 340 ارب روپے کا اضافہ ہوا۔ مالی سال 2025 میں قرضوں کی ادائیگی 9 ہزار ارب روپے تک جا پہنچی جو وفاقی بجٹ کا تقریباً نصف بنتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ حالیہ سیلاب نے بنیادی ڈھانچے اور زرعی شعبے کو شدید نقصان پہنچایا ہے، جس کے بعد محصولات کی وصولی میں کمی کا خدشہ ہے۔ اس صورت حال میں حکومت کو مزید قرض لینا پڑ سکتا ہے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
خیبر پختونخوا کے محکمہ پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ میں کروڑوں کی بے قاعدگیوں کا انکشاف
آڈٹ رپورٹ کے مطابق محکمہ پانی بلوں کی مد میں 36 کروڑ روپے کے بقایاجات وصول کرنے میں ناکام رہا، صوبے بھر میں 49 ہزار 622 واٹر کنکشنز ہیں اور سال 24-2023 میں 2 کروڑ 72 لاکھ 44 ہزار سے زیادہ کے پانی بلز وصول کیے گئے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے محکمہ پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ کی آڈٹ رپورٹ 25-2024 میں کروڑوں روپے کی بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ آڈٹ رپورٹ کے مطابق محکمہ پانی بلوں کی مد میں 36 کروڑ روپے کے بقایاجات وصول کرنے میں ناکام رہا، صوبے بھر میں 49 ہزار 622 واٹر کنکشنز ہیں اور سال 24-2023 میں 2 کروڑ 72 لاکھ 44 ہزار سے زیادہ کے پانی بلز وصول کیے گئے۔ پبلک ہیلتھ انجینیئرنگ ہری پور میں آئیسکو کو 20 لاکھ روپے زیادہ ادائیگی کا انکشاف ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق قبائلی اضلاع میں ترقیاتی اسکیموں میں کنٹریکٹرز کو 5 کروڑ70 لاکھ روپےکی اضافی ادائیگیاں کی گئیں، مہمند میں 2 ارب 94 کروڑ 50 لاکھ کےترقیاتی منصوبےشروع کیے گئے اور ان ترقیاتی منصوبوں پر3 کروڑ 79 لاکھ روپےسےزیادہ خرچ کیےگئے۔ مہمند میں ترقیاتی منصوبوں میں کنٹریکٹرز کو ساڑھے 26 لاکھ روپےاضافی ادا کیےگئے۔ رپورٹ کے مطابق کنٹریکٹرز کو بولی کی سکیورٹی کی مد میں 46 لاکھ کی پیشگی ادائیگیاں کی گئیں۔