آبادی کے لحاظ سے پاکستان موسمی تغیرات سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے،رضوان سعید شیخ
اشاعت کی تاریخ: 3rd, September 2025 GMT
امریکہ میں تعینات پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ نے کہا ہے کہ پاکستان کا شمار دنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے جن کا ماحولیاتی آلودگی میں حصہ نہایت کم ہے، تاہم آبادی کے لحاظ سے پاکستان موسمی تغیرات سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے۔
اسلامک سرکل آف نارتھ امریکہ کی فلاحی تنظیم ہیلپنگ ہینڈ کے زیراہتمام ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستانی سفیر نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی آج پوری دنیا کے لیے ایک بڑا چیلنج بن چکی ہے۔قدرتی آفات اور ان سے ہونے والے نقصانات نے پاکستان کے ترقیاتی عمل اور پھیلائو کی رفتار کو بری طرح متاثر کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی۔
سفیر پاکستان نے ہیلپنگ ہینڈ کی جانب سے سیلاب متاثرین کے لیے لگ بھگ ڈیڑھ ارب 50 لاکھ ڈالرکے عطیات دینے کے اعلان کو سراہا ۔
ان کا کہنا تھا کہ ریلیف کے بعد بحالی اور تعمیر نو کے عمل میں بھی پاکستانی کمیونٹی کے تعاون کی ضرورت رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ مشکل کی ہر گھڑی میں پاکستانی کمیونٹی اور مخیر حضرات نے فلاحی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے، اور حالیہ سیلابی آفات کے دوران بھی ان کی خدمات قابلِ تحسین ہیں۔
رضوان سعید شیخ نے امریکی پاکستانیوں سے متاثرہ خاندانوں کی مدد کے لیے مزید تعاون کی اپیل بھی کی ہے ۔
پاکستان اور بھارت کو درپیش مشترکہ ماحولیاتی چیلنجز پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مخاصمت کے بجائے مکالمہ اور تعاون ہی مسائل کا حل ہے۔
اس موقع پر ہیلپنگ ہینڈ کے صدر محسن انصاری نے تنظیم کی فلاحی سرگرمیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ ہیلپنگ ہینڈ اس وقت دنیا کے 80 ممالک میں کام کر رہی ہے اور پاکستان کے لیے اس کا سالانہ بجٹ بارہ ملین ڈالر سے بڑھا کر سترہ ملین ڈالر تک کیا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ہیلپنگ ہینڈ نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
سعودی عرب سے فنانسنگ سہولت، امارات سے تجارتی معاہدہ؛ پاکستانی روپیہ مستحکم ہونے لگا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: گزشتہ ہفتے ملکی زرمبادلہ مارکیٹ میں پاکستانی روپیہ مسلسل مضبوط رہا، جس کی بنیادی وجہ سعودی عرب سے 6 ارب ڈالر کی مالیاتی سہولت اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ 20 ارب ڈالر تک تجارت بڑھانے پر اتفاق قرار دیا جا رہا ہے۔
ان دونوں مثبت خبروں نے نہ صرف مارکیٹ کے مجموعی رجحان کو سہارا دیا بلکہ سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بھی بحال کیا۔
مالیاتی ماہرین کے مطابق آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ سے قسط کی منظوری کی توقعات نے بھی مارکیٹ میں استحکام پیدا کیا۔ اس کے ساتھ حقیقی مؤثر شرح مبادلہ (ریئل ایفیکٹیو ایکسچینج ریٹ) انڈیکس میں بہتری آنے سے سپلائی کے بہتر ہونے کے آثار نمایاں ہوئے۔
ہفتہ وار کاروباری سرگرمیوں کے دوران ڈالر کی قدر میں معمولی کمی دیکھنے میں آئی۔ انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 10 پیسے گھٹ کر 280.91 روپے پر آگیا جب کہ اوپن مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قیمت 10 پیسے کم ہو کر 281.95 روپے رہی۔ اس طرح دونوں مارکیٹوں کے درمیان ریٹ کا فرق بغیر کسی تبدیلی کے 1.04 روپے پر برقرار رہا۔
برطانوی پاؤنڈ کی قدر میں نمایاں کمی ریکارڈ ہوئی۔ انٹربینک ریٹ 4.88 روپے گھٹ کر 369.17 روپے جب کہ اوپن مارکیٹ ریٹ 4.35 روپے کم ہو کر 374.23 روپے پر بند ہوا۔ یورو کی قدر میں بھی کمی دیکھی گئی جہاں انٹربینک میں 1.66 روپے کمی سے ریٹ 324.76 روپے اور اوپن مارکیٹ میں 1.46 روپے کمی سے 328.75 روپے تک پہنچ گیا۔
اسی طرح سعودی ریال اور اماراتی درہم کے ریٹس میں معمولی کمی ریکارڈ کی گئی۔ انٹربینک میں ریال 2 پیسے کمی سے 74.90 روپے اور درہم 2 پیسے کمی سے 76.48 روپے کی سطح پر آگئے۔ اوپن مارکیٹ میں ریال 75.62 روپے جبکہ درہم 77.55 روپے پر مستحکم رہا۔