سیلاب متاثرہ علاقوں میں بجلی کی بحالی کا کام تیز، 13 لاکھ سے زائد صارفین کو ریلیف
اشاعت کی تاریخ: 4th, September 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک)پاور ڈویژن نے سیلاب متاثرہ علاقوں میں بجلی کی بحالی سے متعلق رپورٹ جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ملک بھر میں متاثرہ گرڈز اور فیڈرز کی بڑی تعداد بحال کر دی گئی ہے اور 16 لاکھ سے زائد متاثرہ صارفین میں سے 13 لاکھ سے زیادہ کو بجلی فراہم کر دی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پیسکو کے علاقے سوات، بنر، شانگلہ، صوابی اور ڈی آئی خان میں 12 گرڈ اور 91 فیڈرز متاثر ہوئے تھے، جن میں سے 85 فیڈرز مکمل اور 6 جزوی طور پر بحال کر دیے گئے ہیں۔ 4 لاکھ 63 ہزار سے زائد متاثرہ صارفین میں سے 4 لاکھ 59 ہزار کو بجلی فراہم کی جا چکی ہے جبکہ باقی ساڑھے 3 ہزار صارفین کے لیے بحالی کا کام 12 ستمبر تک مکمل کر لیا جائے گا۔
گیپکو کے 11 گرڈز اور 103 متاثرہ فیڈرز میں سے 88 بحال ہو چکے ہیں، 7 لاکھ 35 ہزار متاثرہ صارفین میں سے 6 لاکھ 60 ہزار کو بجلی فراہم کر دی گئی ہے۔ باقی 75 ہزار صارفین کے لیے بحالی کا عمل پانی اترنے کے بعد مکمل ہوگا۔
لیسکو میں لاہور، اوکاڑہ، شیخوپورہ، قصور اور ننکانہ کے 67 متاثرہ فیڈرز میں سے 44 مکمل طور پر بحال کر دیے گئے ہیں۔ 73 ہزار میں سے 59 ہزار صارفین کو بجلی مل چکی ہے جبکہ باقی صارفین کو 5 ستمبر تک بجلی فراہم کر دی جائے گی۔
فیسکو کے زیرِ انتظام فیصل آباد، جھنگ، سرگودھا اور دیگر علاقوں میں 26 گرڈز اور 77 فیڈرز متاثر ہوئے تھے۔ اب تک 19 مکمل اور 54 عارضی طور پر بحال کیے جا چکے ہیں۔ متاثرہ صارفین کی تعداد ایک لاکھ 98 ہزار تھی جن میں سے 93 ہزار سے زائد کو بجلی فراہم کر دی گئی ہے۔
میپکو کے زیرِ انتظام 139 فیڈرز متاثر ہوئے جس سے 96 ہزار سے زائد صارفین متاثر ہوئے۔ پانی اترتے ہی ان فیڈرز کی بحالی شروع کی جائے گی۔
ٹیسکو کے علاقے شمالی وزیرستان اور خیبر میں 17 فیڈرز متاثر ہوئے تھے۔ 2 مکمل اور 11 عارضی طور پر بحال ہو گئے ہیں۔ 31 ہزار میں سے 7 ہزار صارفین کو بجلی فراہم کر دی گئی ہے جبکہ باقی صارفین کو 5 ستمبر کی شام تک ریلیف ملنے کی توقع ہے۔
ہیزیکو کے زیرِ انتظام مانسہرہ کے تینوں متاثرہ فیڈرز مکمل طور پر بحال ہو چکے ہیں۔
پاور ڈویژن کے مطابق مجموعی طور پر 49 گرڈز اور 497 متاثرہ فیڈرز میں سے 239 مکمل اور 249 کو عارضی طور پر بحال کیا گیا ہے۔ یوں اب تک 16 لاکھ 23 ہزار متاثرہ صارفین میں سے 13 لاکھ 7 ہزار کو بجلی فراہم کر دی گئی ہے۔ باقی تین لاکھ 15 ہزار سے زائد صارفین کے لیے بجلی کی بحالی کو اولین ترجیح دی جا رہی ہے۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کو بجلی فراہم کر دی گئی ہے متاثرہ صارفین میں سے فیڈرز متاثر ہوئے متاثرہ فیڈرز ہزار صارفین طور پر بحال صارفین کو کی بحالی مکمل اور گرڈز اور
پڑھیں:
پنجاب میں سیلاب کی تباہ کاریاں: جلال پور پیر والا کے قریب موٹروے کا حصہ پانی میں بہہ گیا، ٹریفک کے لیے بند
بھارتی آبی جارحیت کے بعد بپھرے دریاؤں نے اپر پنجاب کے بعد جنوبی پنجاب میں بھی تباہی کی داستان رقم کردی، جلال پور پیروالا کے قریب دونوں اطراف سیلابی پانی کے بہاؤ سے ملتان سکھر ایم فائیو (M-5) موٹروے کو بھی نقصان پہنچا، جس کا ایک حصہ بہہ گیا، جس کے بعد موٹروے کو ٹریفک کے لیے بند کردیا گیا ہے۔
پنجاب کے دریاؤں میں پانی کی سطح کم ہونے کے باوجود جنوبی علاقوں میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں، سیلاب جنوبی پنجاب سے آگے بڑھتا ہوا سندھ میں داخل ہورہا ہے۔
شجاع آباد میں دریائے چناب میں طغیانی سے 15 موضاجات پانی میں ڈوب گئے جب کہ 17موضاجات کو جزوی نقصان پہنچا اور اب تک 4000 سے زائد افراد کو ریسکیو کرلیا گیا۔
جال پور پیر والا میں دریائے چناب اور دریائے ستلج نے 80 سے دیہات کو ڈبو دیا، جہاں سے 80 ہزار متاثرین کو ریسکیو کرلیا گیا جب کہ متعدد افراد اب بھی سیلاب میں پھنسے ہوئے ہیں۔
دریائے ستلج کے پانی نے موٹروے ایم 5 کو بھی متاثر کیا، موٹروے ٹنل کے قریب دراڑیں پڑگئی، موٹروے کے دونوں اطراف پانی کی روانگی کی وجہ موٹروے ٹریفک کے لیے تاحال بند ہے۔
جلالپور پیروالا کے قریب موٹروےایم 5 کا شمالی حصہ 50فٹ تک سیلابی پانی میں بہہ گیا ہے اور موٹروے کا جنوبی حصہ بھی کٹاؤ کا شکارہے ملتان سکھر موٹر وے ایم 5 ملتان سے ترنڈہ محمد پناہ اور اُچ شریف تک کل سے بند ہے اور اب موٹروے ایم فائیوکھلنے کے فوری امکانات بھی نہیں ہیں pic.twitter.com/0LGZn3SZKb
— CPEC ???????????????? (@CPEC_UPDATE) September 15, 2025
دریائے چناب میں پانی کی سطح کم ہونے کے باوجود مظفر گڑھ میں کئی بستیاں تاحال زیرآب ہیں، سیلاب نے 2000 سے زائد گھروں کو متاثر کیا جب کہ 30000 سے زائد متاثرین اب بھی گھروں کی راہ تک رہے ہیں۔
لیاقت پور میں پانی سطح تو کم ہوگئی لیکن کئی بستیاں تاحال زیرآب ہیں، سیلاب متاثرین شدید گرمی میں کھلے آسمان تلے بیٹھنے پر مجبور ہیں۔
چشتیاں کے 47 موضع جات اب بھی پانی کی لپیٹ میں ہیں، موضع راجوشاہ، بونگہ جھیڈ، مزید شاہ، میرن شاہ سیلاب سے شدید متاثر ہوئے۔ اوچ شریف کے 25 دیہات پانی میں ڈوبے گئے اور زمینی رابطہ منقطع ہوگیا۔
علی پور میں دریائے سلتج، راوی اور چناب نے کئی بستیوں کو ڈبو دیا، ہیڈ پنجند سے 2 لاکھ 87 ہزار کیوسک کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے، علی پور سے سیت پور کا زمینی راستہ بحال کرنے کے لیے کام جاری ہے۔
سیلاب راجن پور، روجہان کو متاثر کرتا ہوا سندھ کی جانب رواں دواں ہے، کوٹ مٹھن کے مقام پر دریائےسندھ میں اس وقت پانی کا بہاؤ 6 لاکھ کیوسک ہے۔
پنجاب کے دریاؤں میں سیلاب سے ہونے والے نقصانات کی رپورٹ جاری
پرووینشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) پنجاب نے دریائے راوی، ستلج اور چناب میں سیلاب کے باعث ہونے والے نقصانات کی رپورٹ جاری کردی ہے۔
پنجاب سیلاب سے مختلف حادثات میں اب تک 104 شہری جاں بحق ہوئے اور 4700 سے زائد موضع جات متاثر ہو چکے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں سیلاب کے باعث کوئی جانی نقصان رپورٹ نہیں ہوا۔ پنجاب میں سیلاب کے باعث 47 لاکھ 20 ہزار لوگ متاثر ہوئے، جس میں سے 25 لاکھ 64 ہزار لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔
متاثرہ اضلاع میں 372 ریلیف کیمپس، 454 میڈیکل کیمپس اور مویشیوں کے علاج کے لیے 385 ویٹرنری کیمپس بھی قائم کیے گئے ہیں۔ متاثرہ اضلاع میں 20 لاکھ 70 ہزار جانوروں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔
ریلیف کمشنر پنجاب کے مطابق منگلا ڈیم 94 فیصد اور تربیلا ڈیم 100 فیصد تک بھر چکا ہے جب کہ بھارت میں دریائے ستلج پر موجود بھاکڑا ڈیم 88 فیصد، پونگ ڈیم 94 فیصد اور تھین ڈیم 88 فیصد تک بھر چکا ہے۔
سیلاب متاثرہ علاقوں میں بجلی کی بحالی پر پاور ڈویژن کی رپورٹ جاری
سیلاب متاثرہ علاقوں میں بجلی کی بحالی پر پاور ڈویژن نے رپورٹ جاری کردی، جس کے مطابق فیسکو کے زیرِ انتظام علاقوں میں 36 فیڈرز مکمل اور 44 جزوی بحال کردیے گئے جب کہ لیسکو کے 67 متاثرہ فیڈرز میں سے 63 مکمل اور 4 جزوی بحال ہوچکے ہیں۔
میپکو کے 180 متاثرہ فیڈرز میں سے 7 مکمل اور 166 جزوی بحال کیے جا چکےہیں۔ گیپکو کے 96 فیڈرز مکمل اور 7 جزوی بحال ہوچکے ہیں۔
پیسکو کے 87 فیڈرز مکمل اور 4 جزوی بحال کردیے گئے۔ ٹیسکو کے 17 فیڈرز مکمل اور ایک جزوی بحال کردیا گیا، اس کے علاوہ ہیزیکو کے زیرِ انتظام علاقے مانسہرہ کے 3 متاثرہ فیڈرز مکمل طور پر بحال ہیں جب کہ مجموعی طور پر 309 فیڈرز مکمل اور 226 جزوی طور پر بحال کردیے گئے ہیں۔
سیلاب متاثرین کی آباد کاری ایک بڑا چیلنج ہے، عظمیٰ بخاری
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پنجاب نے ملکی تاریخ کے سب سے بڑے سیلاب کا سامنا کیا ہے۔ پنجاب حکومت کے بروقت اقدامات سے لاکھوں جانوں کو محفوظ بنایا گیا۔ مریم نواز اور ان کی ٹیم سیلاب متاثرین کی خدمت میں دن رات مصروف ہیں۔ سیلاب متاثرین کی آباد کاری ایک بڑا چیلنج ہے۔ سیلاب کے نقصان کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے،سروے مکمل ہونے کے بعد مریم نواز جلد ریلیف پیکج کا اعلان کریں گی۔۔
عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت پر انگلی وہ اٹھا رہے ہیں، جن کے اپنے صوبے میں سیلاب اور بارشوں سے سینکڑوں لوگ جاں بحق ہوئے۔ خیبرپختونخواہ میں متاثرہ لوگ آج بھی بے یارومددگار پڑے ہیں۔ کے پی میں صوبائی حکومت لوگوں کے مسائل حل کررہی ہے، نہ اپنی رٹ قائم کرپا رہی ہے۔
Post Views: 4