اسلام آباد ہائیکورٹ نے شبلی فراز اور کنول شوذب کی توہین عدالت کی درخواستیں خارج کردیں
اشاعت کی تاریخ: 4th, September 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) اسلام آباد ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کے رہنماؤں شبلی فراز اور کنول شوذب کی جانب سے دائر توہین عدالت کی درخواستیں خارج کردیں۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس طارق محمود جہانگیری کی عدالت میں دونوں رہنماؤں کے نام سفری پابندی کی فہرست (ایگزٹ کنٹرول لسٹ) سے نہ نکالنے کے معاملے پر دائر کیسز کی سماعت ہوئی۔
تاہم دو بار کیس کال ہونے کے باوجود شبلی فراز اور کنول شوذب کی جانب سے کوئی پیش نہیں ہوا۔ عدالت نے عدم پیروی کی بنیاد پر درخواستیں خارج کرنے کا حکم دے دیا۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر
ای چالان کے بھاری جرمانوں کیخلاف ایک اور شہری نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق درخواست گزار جوہر عباس نے راشد رضوی ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عائد جرمانے انتہائی زیادہ اور غیر منصفانہ ہیں۔
درخواست گزار نے کہا کہ سندھ حکومت نے جولائی 2025 میں ملازمین کی کم سے کم تنخواہ 40 ہزار مقرر کی۔ اس تنخواہ میں راشن، یوٹیلیٹی بلز، بچوں کی تعلیم و دیگر ضروریات ہی پوری نہیں ہوتیں۔
عدالت سے استدعا ہے کہ فریقین کو ہدایت دیں کہ ان جرمانوں کے منصفانہ ہونے پر عدالت کو مطمئن کریں، عائد کیئے گئے جرمانوں کے عمل کو فوری طور معطل کیا جائے۔
درخواست گزار نے کہا کہ کراچی کا انفرا اسٹرکچر تباہ ہے، شہریوں کو سہولت نہیں لیکن ان پر بھاری جرمانے عائد کیے جارہے ہیں، لاہور میں چالان کا جرمانہ 200 اور کراچی میں 5 ہزار روپے ہے، یہ دہرا معیار کیوں ہے؟ چالان کی آڑ میں شناختی کارڈ بلاک کرنے کی دھمکیاں دینا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
عدالت عالیہ سے استدعا کی کہ وہ غیر منصفانہ اور امتیازی جرمانے غیر قانونی قرار دے اور حکومت کو شہر کا انفرا اسٹرکچر کی بہتری کے لیے کام کرنے کی ہدایت کی جائے۔
درخواست میں سندھ حکومت، چیف سیکریٹری سندھ، آئی جی، ڈی آئی جی ٹریفک، نادرا، ایکسائز و دیگر اداروں کو فریق بنایا گیا۔ واضح رہے کہ 2 روز قبل مرکزی مسلم لیگ کراچی کے صدر ندیم اعوان نے کراچی میں ای چالان سسٹم کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔