تیونس سے امدادی سامان اور کارکنان پر مشتمل ’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ کا قافلہ غزہ کیلئے روانہ ہوگیا۔ 

اس قافلے میں 44 ممالک کے انسانی حقوق کے کارکنان شامل ہیں، جو 70 سے زائد جہازوں اور کشتیوں کے ذریعے محصور فلسطینی عوام تک امداد پہنچانے کی کوشش کریں گے۔

پاکستانی دستے کے سربراہ سابق سینیٹر مشتاق احمد نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ فلوٹیلا کے تین بڑے مقاصد ہیں: غزہ کی ناکہ بندی ختم کرنا، امداد کے لیے ہیومن کوریڈور قائم کرنا اور جاری نسل کشی کا خاتمہ کرنا۔

انہوں نے کہا کہ یہ جدوجہد رنگ، نسل اور مذہب سے بالاتر ہے اور اس کا مقصد انسانیت کو بچانا ہے۔ مشتاق احمد نے عالمی ریاستوں اور اداروں پر زور دیا کہ وہ غزہ کی ناکہ بندی ختم کروانے اور امدادی بیڑوں کو تحفظ فراہم کرنے میں کردار ادا کریں۔

اس سے قبل اسپین سے بھی ایک فلوٹیلا روانہ ہوا تھا، جس میں ماحولیات کی مہم کار گریٹا تھنبرگ، یورپی قانون ساز، عوامی شخصیات اور اداکار شامل تھے۔ توقع ہے کہ یہ بیڑا ستمبر کے وسط تک غزہ پہنچے گا۔


 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

حکومت بجلی، گیس و توانائی بحران پر قابوپانے کیلئے کوشاں ہے،احسن اقبال

نارووال (نمائندہ خصوصی )وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نےکہا ہے کہ جس جذبے سے ہماری افواج دہشت گردی کےخلاف جنگ میں جانوں کا نذرانہ دے رہی ہیں، ملکی معاشی بہتری کے لیے کردار ادا نہ کیا تویہ فورسز کی قربانیوں کے صلے میں ان سے زیادتی ہوگی۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا نارووال میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئےکہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت بحالی کی جانب گامزن ہے، ہمیں بھرپور جذبے سے ملکی معیشت کی بہتری کے لیے کردار ادا کرنا ہے، حکومت کی کوشش ہےکہ ملک میں بجلی، گیس اور توانائی کے بحران پر قابو پائیں۔

انہوں نے کہا کہ جب ہمیں حکومت ملی تھی تو اُس وقت معیشت سمیت تمام شعبہ جات تباہ حال تھے، رفتہ رفتہ ان سب میں بہتری آرہی ہے۔احسن اقبال نے مزید کہا کہ معشیت بہتر ہوتے ہی بجلی کے شعبے میں نرخوں میں کمی کو ممکن بنائیں گے، گیس کی قیمتیں بھی کم کرنا ہوں گی۔ساتھ ہی وزیراعظم اور حکومت کی خواہش ہے کہ ٹیکسوں کی شرح میں کمی لائیں، تاہم اس کے لیے ضروری ہے کہ ٹیکس چوری کے خلاف ہم سب کو مل کر جہاد کرنا ہوگا۔

جو لوگ ٹیکس ادا کرتے ہیں اُن کی زمہ داری ہے کہ وہ حکومت کے ساتھ مل کر ٹیکس چوروں کی نشاندہی کریں، اگر ٹیکس چوری نہیں رکے گی تو تنخواہ دار طبقے پر مزید بوجھ بڑھے گا۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ ٹیکس کے بغیر حکومت ترقیاتی کام نہیں کر سکتی، حکومت کے پاس پیسے چھاپنے کی کوئی مشین نہیں ہوتی، ٹیکس سے ہی ترقیاتی اور دیگر کام کرنے ہوتے ہیں، پاکستان میں اس وقت ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 10.5 ہے، ہمارے جیسے دیگر ممالک میں یہ شرح 16 سے 18 فیصد تک ہے۔

متعلقہ مضامین

  • مذاکرات پاکستان کی کمزوری نہیں، خواہش ہے...افغانستان کو سنجیدہ کردار ادا کرنا ہوگا!!
  • حماس کا اسرائیل پر اسیر کی ہلاکت کا الزام، غزہ میں امداد کی لوٹ مار کا دعویٰ بھی مسترد
  • نریندر مودی کی ریلی سے پہلے 6 صحافیوں کو نظربند کرنا اُنکی گھبراہٹ کا مظہر ہے، کانگریس
  • یوکرین کا روسی آئل پورٹ پر ڈرون حملہ، غیرملکی جہازوں کو نقصان
  • یوکرین کا روس کی اہم آئل پورٹ پر ڈرون حملہ، غیرملکی جہازوں کا نقصان
  • سندھ میں ڈینگی کے بڑھتے کیسز، پی ڈی ایم اے کا امدادی سامان روانہ
  • حکومت بجلی، گیس و توانائی بحران پر قابوپانے کیلئے کوشاں ہے،احسن اقبال
  • امریکی عدالت نے ٹرمپ کا وفاقی انتخابات سے متعلق اہم حکم نامہ کالعدم قرار دے دیا
  • چین کا نیا خلائی مشن شین ژو 21 روانہ
  • خواتین کے سرطان کے 40 فیصد کیسز چھاتی کے سرطان پر مشتمل ہیں