چیف جسٹس پاکستان کی زیرصدارت چھٹا انٹریکٹو سیشن،عدالتی اصلاحات پر پیش رفت کا جائزہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, September 2025 GMT
چیف جسٹس پاکستان کی زیرصدارت چھٹا انٹریکٹو سیشن،عدالتی اصلاحات پر پیش رفت کا جائزہ WhatsAppFacebookTwitter 0 4 September, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)چیف جسٹس پاکستان کی زیرصدارت چھٹا انٹریکٹو سیشن، سیشن میں عدالتی اصلاحات پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ اعلامیہ سپریم کورٹ کے مطابق اجلاس میں عدالت عظمیٰ کے سینئر افسران و اسٹیک ہولڈرز شریک ہوئے
متعلقہ افسران نے ریفارم ایکشن پلان کے اہداف پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 89میں سے 30اصلاحاتی اقدامات مکمل، 44پر کام جاری ہے ، 14مزید اقدامات جلد شروع ہونگے، مقدمات نمٹانے کی شرح نئے کیسز سے بڑھ گئی۔ اجلاس میں آڈٹ اور مالیاتی شفافیت کو لازمی قرار دیا گیا
چیف جسٹس نے تمام محکموں کو اہداف جلد مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ بروقت اور موثر انصاف آئینی فریضہ ہے ۔ اجلاس میں عدالتی اصلاحات میں افسران و ماہرین کی خدمات کو سراہا گیا، انصاف کے نظام میں جدت لانے اور تعاون کو فروغ دینے کا عزم کیا گیا
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمحکمہ موسمیات کی ہفتے سے ملک میں بارشوں کا نیا سلسلہ شروع ہونے کی پیشگوئی محکمہ موسمیات کی ہفتے سے ملک میں بارشوں کا نیا سلسلہ شروع ہونے کی پیشگوئی مصطفی نوازکھوکھر نے 26ویں آئینی ترمیم کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی سریاب روڈ سانحہ، بلوچستان کی سیاسی جماعتوں کا 8ستمبر کو ہڑتال کا اعلان سی ڈی اے کے مسیحی ملازمین کو مذہبی فریضے کی ادائیگی کے سلسلے میں ویٹیکن سٹی بھیجوانے کے حوالے سے ای بیلیٹنگ کا انعقاد سربراہ پشتونخوا میپ محمود خان اچکزئی اور پی ٹی آئی میں دراڑ ،اندر کی خبر سب نیوز پر جنرل ساحر شمشاد مرزا کا دورہ قطر، امن و استحکام کیلئے مشترکہ عزم کا اعادہ،آئی ایس پی آرCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: عدالتی اصلاحات چیف جسٹس
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ نے سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک جسٹس طارق جہانگیری کو عدالتی کام سے روک دیا
اسلام آباد ہائیکورٹ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کو سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک عدالتی کام سے روک دیا ہے۔
چیف جسٹس محمد سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد اعظم خان پر مشتمل ڈویژن بینچ نے درخواست گزار میاں داؤد کی جانب سے دائر پٹیشن پر سماعت کی۔
سماعت کے دوران عدالت نے سینئر قانون دان ظفراللہ خان اور اشتر علی اوصاف کو عدالتی معاون مقرر کیا جبکہ اٹارنی جنرل سے درخواست کے قابلِ سماعت ہونے پر معاونت طلب کی۔
اسلام آباد بار کونسل اور ڈسٹرکٹ بار کے نمائندے بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
اسلام آباد بار کے وکیل راجہ علیم عباسی نے مؤقف اختیار کیا کہ یہ معاملہ جوڈیشل کمیشن کے دائرہ اختیار میں آتا ہے، اگر اس نوعیت کے کیسز پر عدالتی نوٹس لیا جانے لگا تو یہ ایک خطرناک رجحان بن سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے 2 فیصلے اس حوالے سے موجود ہیں اور درخواست پر اعتراضات برقرار رہنے چاہییں۔
چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے ریمارکس دیے کہ ہم نے اس پٹیشن کے اعتراضات کا جائزہ لینا ہے، اگر قابلِ سماعت ہونے پر سوالات فریم کریں گے تو آپ آ جائیں گے اور اگر نوٹس جاری کیا تو پھر دیکھا جائے گا۔
عدالت نے سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک کیس کی مزید سماعت ملتوی کر دی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جسٹس طارق جہانگیری چیف جسٹس سرفراز ڈوگر سپریم جوڈیشل کونسل