Express News:
2025-09-17@22:47:25 GMT

جناب احسن اقبال کو درپیش کئی چیلنج

اشاعت کی تاریخ: 5th, September 2025 GMT

تازہ سیلابوں کی تباہ کاریوں نے اجتماعی طور پر پورے پاکستان کو نقصان پہنچایا ہے۔ یہ نقصانات کچھ تو آسماوی آفات کا سبب ہیں اور کچھ ہماری اپنی غلطیوں کا موجب۔ اِنہیں ہم Man Madeبھی کہہ سکتے ہیں لیکن ہم اپنی غلطیوں کو تسلیم کرنے سے انکاری ہیں اور کچھ سیلابی تباہ کاریوں کو بھارتی آبی یلغارکا نام دے کر جان چھڑانے کی کوشش کررہے ہیں ۔ مگر کے پی کے میں جو تباہ کن سیلاب آئے ہیں ، اُنہیں ہم بھارتی آبی جارحیت کے کھاتے میں نہیں ڈال سکتے ۔

یہ آسماوی آفات کا حصہ بھی تھے اور مَین میڈ بھی ۔ خصوصاً پنجاب ، کے پی کے اور سندھ میں ہم سب نے قدرتی آبی گزرگاہوں کے ساتھ جو ظلم کیا ہے ، اس کا نتیجہ وہی نکلنا تھا جو ہم دیکھ رہے ہیں ۔ ہم مگر کہہ سکتے ہیں کہ ضلع نارووال اور اِس سے متصل تحصیل شکرگڑھ پاکستان کے وہ بدقسمت حصے ہیں جو ہمیشہ قدرتی اور انسانی زیادتیوں کی زَد میں رہتے ہیں ۔ پاک بھارت جنگ ہو توسب سے پہلے گولے نارووال اور شکرگڑھ ہی پر گرتے اور تباہی مچاتے ہیں ۔ہر جنگ اور سیلاب میں زیادہ تر مہاجر بننے والے بھی اِسی خطّے سے تعلق رکھتے ہیں۔ مون سون میں بھارت دریائے راوی میں اچانک پانی چھوڑ دے تو سب سے پہلے شکرگڑھ اور نارووال ہی میں تباہی ہوتی ہے ۔

یوں ہم کہہ سکتے ہیں کہ یہاں سے منتخب ہونے والے ایم این ایزاور ایم پی ایز کو ہمہ دَم کوئی نہ کوئی نئی اُفتاد کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ چونکہ آجکل یہاں کے ممتاز سیاستدان اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی جناب احسن اقبال ہیں ، اس لیے نارووال، اس سے متصل حلقوں اور شکرگڑھ میں نئے تباہ کن سیلابوں نے وفاقی وزیر منصوبہ بندی کے سامنے کئی چیلنج کھڑے کر دیئے ہیں ۔ سیلاب سے متاثر ہونے والے اُن کے حلقے کے لاکھوں ووٹرز آسوں اور اُمیدوں سے اُنہی کی طرف دیکھ رہے ہیں ۔

ضلع نارووال اور ضلع سیالکوٹ میں نون لیگ کے تین معروف وفاقی وزرا ہیں :وفاقی وزیر دفاع جناب خواجہ محمد آصف، وفاقی وزیر نیشنل فُوڈ سیکیورٹی جناب رانا تنویر حسین اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی جناب احسن اقبال۔ تینوں مذکورہ وفاقی وزرا کے حلقے سیلابی پانیوں نے برباد کر ڈالے ہیں ۔ خاص طور پر سڑکوںاور دھان کی کھڑی فصلوں کا ستیا ناس ہو گیا ہے۔ خصوصاً جناب احسن اقبال کا حلقہ ، نارووال، زیادہ متاثر ہُوا ہے۔ احسن اقبال صاحب نے ضلع نارووال شہر میں میڈیکل ، ٹیکنیکل اور تعلیم کے شعبوں میں جو تاریخ ساز خدمات اور کارنامے انجام دیئے ہیں ، اِن سے ضلع نارووال کی موجودہ اور آنے والی نسلیں سنور گئی ہیں ۔مگر نئے سیلابوں نے ضلع نارووال اور اِس سے متصلہ تحصیل شکرگڑھ میں (جہاں نون لیگ ہی کا ایم این اے ہے) سیلابی پانیوں نے ہر طرف تباہی مچا دی ہے ۔ یوں احسن اقبال اور اُن کے ایم پی اے صاحبزادے (احمد اقبال صاحب) کے سامنے چیلنج ہی چیلنج ہیں ۔

اِن چیلنجوں سے نمٹنے اور متاثرہ ووٹروں کی توقعات پر پورا اُترنے کیلیے اربوں روپے کے فنڈز درکار ہوں گے۔ نارووال شہر سے پسرور ، پسرور سے سیالکوٹ اور سیالکوٹ سے ظفر وال جانے والی سڑکیں اور اِن پر موجود کئی پُل سیلاب کی لہریں اپنے ساتھ بہا لے گئی ہیں ۔ اگر اِن کی تعمیر نَو کے لیے خواجہ آصف صاحب اور احسن اقبال صاحب نے فوری طور پر ہاتھوں میں ہاتھ دے کر تعاون نہ کیا تو بہت سے شکوے سامنے آئیں گے ۔

 وفاقی وزیر منصوبہ بندی ، جناب احسن اقبال، کے سیاسی و انتخابی حلقے میں دربار صاحب کرتارپور بھی آتا ہے ۔ سکھوں کے تین مقدس ترین مقامات میں کرتار پور صاحب کو مرکزی حیثیت حاصل ہے ۔ 42ایکڑ رقبے پر مشتمل وسیع اراضی پر تعمیر کردہ یہ انتہائی خوبصورت کمپلیکس منہ زور سیلاب اور سرکش آبی موجوں کی زد میں آگیا ۔ دریائے راوی کنارے ایستادہ ضلع نارووال میں موجود دربار صاحب کرتار پور اور یہاں سے چند کلومیٹر دُور واقع بھارتی سرحد تک جاتا کرتار پور کوریڈربھی سیلابی پانیوں میں ڈوبا رہا ۔ سیلاب آیا تو کئی سکھ یاتری اور دربار صاحب کی دیکھ بھال کرنے والے عملے کے کئی ارکان دس ، دس فٹ پانی میں محصور ہو گئے تھے ۔ اُنہیں ریسکیو کرنا سہل نہیں تھا لیکن پاک فوج کے جوانوں ، مقامی دیہاتیوں اور پولیس نے رَل مل کر اور اپنی جانوں پر کھیل کر اِن محصورین کو باہر نکالا اور کیمپوں میں رکھا ۔ احسن اقبال صاحب نے خود بھی دربار صاحب کا دَورہ کر کے بنفسِ نفیس نقصان کا جائزہ لیا ہے ۔

دربار صاحب کرتار پور کمپلیکس اور کرتار پور کوریڈور کو سیلابی پانیوں نے خاصا نقصان پہنچایا ہے۔ اب اگرچہ پانی آہستہ آہستہ پیچھے ہٹ چکا ہے ، مگر اپنے پیچھے گارے مٹّی کی تہیں چھوڑ گیا ہے ۔اِن سب کی صفائی اور دربار صاحب کی تزئینِ نَو اور کرتار پور کوریڈور کے کئی نقصان زدہ حصوں کی تعمیر نَو پر زرِ کثیر خرچ ہوگا ۔ جناب احسن اقبال کی مرکزی حکومت اورمحترمہ مریم نواز شریف کی پنجاب حکومت کواِس کی صفائی، تزئین و آرائش اور مرمت میں تاخیر نہیں کرنی چاہیے۔

دربار صاحب کے چاروں اطراف میں زرخیز زرعی علاقہ ہے  اور یہ علاقہ دھان کی فصلوں کے لیے مشہور ہے۔ یہ ایک پوری پٹّی ہے جو نارووال سے لے کو شکرگڑھ تک اور پھر وہاں سے دریائے راوی کے دائیں کنارے پر واقع پورا ضلع نارووال ، نارنگ منڈی تا گوجرانوالہ، ساری زرعی زمین دھان کی فصل کیلیے عالمی شہرت رکھتی ہے۔ یہاں پیدا ہونے والے خوشبودار اور منفرد نوعیت کے حامل باسمتی چاولوں نے دُنیا میں اپنے جھنڈے گاڑ رکھے ہیں ۔

لیکن اب ضلع نارووال ، تحصیل شکرگڑھ ، نارنگ منڈی اور گوجرانوالہ کے زرعی علاقے کو سیلابوں نے خاصا نقصان پہنچایا ہے۔ سڑکیں تو تباہ ہُوئی ہی ہیں ، دھان ، گنے اور چارے کی فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے ۔ شائد اِس بار پاکستان اپنا بہترین چاول عالمی منڈی میں نہ بھجوا سکے اور یوں پاکستان کی چاولوں کی ایکسپورٹ میں 4ارب ڈالرز نقصان کا اندیشہ ہے۔ نارووال کے کسانوں کو بڑا نقصان اُٹھانا پڑا ہے ۔ اور یہ سب بیچارے کسان حکومت کی طرف اُمید بھری نظروں سے دیکھ رہے ہیں۔

احسن اقبال صاحب طاقتور وفاقی وزیر ہیں ۔ وزیر اعظم صاحب کے معتمدِ خاص بھی ہیں۔ اُن کے حلقے کے نقصان زدہ کسانوں کو بھرپور اُمید ہے کہ جب احسن اقبال صاحب وزیر اعظم شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب ، محترمہ مریم نواز شریف، کو اُن کے مالی نقصانات بارے بریف کریں گے تو وفاقی اور صوبائی حکومتیںاُن کی فوری دستگیری کیلیے ہاتھ ضرور آگے بڑھائیں گی ۔ اور یوں ہم دیکھتے ہیں کہ احسن اقبال کے سامنے سیلابوں نے کئی چیلنج کھڑے کر دیئے ہیں۔ اِس سیلابی نقصان کا صحیح تخمینہ ہمارے پاس تو ابھی نہیں ہے ، مگر چونکہ احسن صاحب وزیر منصوبہ بندی ہیں ، اسلیے ہم اُمید رکھتے ہیں کہ اُن کے حلقے کے ساتھ ساتھ پورے پاکستان میں ہونے والے سیلابی نقصان کا درست ترین ڈیٹا اُن کے پاس آ چکا ہوگا ۔

جناب احسن اقبال حال ہی میں تیانجن ( چین) میںSCOکے اہم ترین اجلاس میں وزیر اعظم شہباز شریف کے ہمراہ شریک تھے ۔ یہ ایک اور بڑا اعزاز ہے۔ اُنہیں حال ہی میں حکومتِ پاکستان کی طرف سے نشانِ امتیاز بھی عطا کیا گیا ہے ۔ یہ ایوارڈ اُن کی شاندار قومی خدمات کا اعتراف ہے ۔ اِس کے علاوہ بھی اُنہیں کئی بیرونی حکومتوں کی جانب سے کئی اعزازات اور ایوارڈز سے نوازا جا چکا ہے ۔

اندرونِ ملک اور بیرونِ ملک مستحسن شہرتوں کے حامل پروفیسر احسن اقبال کا انتخابی و سیاسی حلقہ سیلاب میں ڈُوبا تو وزیر اعظم جناب شہباز شریف اور وزیر اعلیٰ پنجاب محترمہ مریم نواز شریف نے ضلع نارووال کا دَورئہ خصوصی کیا تاکہ بذاتِ خود نقصانات کا چشم دید احوال جان سکیں ۔ نارووال شہر میں اُنہیں احسن اقبال صاحب نے سیلاب اور سیلاب زدگان بارے بریف بھی کیا ۔ ضلع نارووال ، تحصیل شکرگڑھ ، نارنگ منڈی اور گوجرانوالہ تک کے لاکھوں سیلاب زدگان اُمید رکھتے ہیں کہ جناب احسن اقبال کے توسط سے اُن کے لا متناہی نقصانات کا کچھ تو ازالہ کیا جائیگا ۔ اُمید رکھنی چاہیے کہ احسن اقبال صاحب کے ایم پی اے صاحبزادے ، احمد اقبال صاحب ، بھی اپنی وزیر اعلیٰ صاحبہ کو نارووال اور ظفر وال کے سیلاب زدگان کے نقصانات کا فوری ازالہ کرنے کیلیے درخواست کریں گے ۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال صاحب نے جناب احسن اقبال سیلابی پانیوں تحصیل شکرگڑھ نارووال اور ضلع نارووال سیلابوں نے ہونے والے کرتار پور نقصان کا سیلاب ا کے حلقے ا نہیں ہیں کہ

پڑھیں:

سیلاب سے متاثرہ دربار صاحب کرتار پور کو صفائی کے بعد سکھ یاتریوں کے لیے کھول دیا گیا

حالیہ سیلابی صورتحال کے باعث عارضی طور پر بند کیے گئے دربار صاحب کرتارپور مکمل صفائی اور بحالی کے بعد دوبارہ یاتریوں کے لیے کھول دیا گیا۔

دربار صاحب کرتارپور میں یاتریوں کی آمد کا سلسلہ دوبارہ شروع ہو چکا ہے، اور مختلف ممالک سے عقیدت مند سکھ زائرین یہاں پہنچ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

پاکستانی حکام کی جانب سے دربار اور راہداری کی صفائی، پانی کی نکاسی اور دیگر بحالی کے کام ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیے گئے، جس پر سکھ یاتریوں نے اطمینان اور خوشی کا اظہار کیا ہے۔

اسی سلسلے میں برطانیہ سے آئے ہوئے 10 رکنی سکھ وفد نے کرتارپور کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے مذہبی رسومات ادا کیں اور مقدس مقام کے درشن کیے۔ یاتریوں کے وفد میں مرد اور خواتین شامل تھیں۔

وفد کی لیڈر سوارن کور نے پاکستانی حکومت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ گوردوارے سے پانی نکالنے اور اسے بحال کرنے کے لیے جس طرح سے حکومت نے فوری اور مؤثر اقدامات کیے، وہ قابل تحسین ہیں۔

وفد نے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی حکومت نے بہت اچھے طریقے سے بحالی اور انتظامات کیے ہیں، جس پر ہم دل سے شکر گزار ہیں۔

یاتریوں نے اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ یہاں آ کر روحانی سکون ملا، اور بہت زیادہ درشن کیے۔ یہاں کی فضا اور ماحول انتہائی پرسکون اور روح پرور ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews دربار صاحب کرتار پور سکھ یاتری سیلابی صورت حال کھول دیا وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • اسلامی تہذیب کے انجن کی پاور لائیز خراب ہوگئی ہیں،احسن اقبال
  • سیلاب سے متاثرہ دربار صاحب کرتار پور کو صفائی کے بعد سکھ یاتریوں کے لیے کھول دیا گیا
  • خلیفۃ الارض کی ذمہ داریاں ادا کرنے کےلئے ہمیں خود کو قرآن وسنت سے جوڑنا ہوگا،معرفت کا راستہ علم کےذریعے طے کیا جاسکتا ہے،وفاقی وزیر پروفیسر احسن اقبال
  • سیلاب سے نقصانات کا تخمینہ 10 روز میں ہو گا، احسن اقبال: امریکی ناظم الامور کا دورہ قصور
  • سیلاب سے نقصانات کا ابتدائی تخمینہ 10 دن میں مکمل کیا جائے گا، احسن اقبال
  • سیلاب سے نقصانات کا ابتدائی تخمینہ 10 روز میں مکمل ہوگا، احسن اقبال
  • ایشیا کپ: بنگلا دیش کو آج افغانستان کیخلاف کرو یا مرو کا چیلنج درپیش
  • مغربی یورپ سے ہمیں چیلنج درپیش ہے، قطر اور دیگر ممالک نے اسرائیل کو تنہاء کر دیا ہے، نیتن یاہو
  • کامیابی کا انحصار پالیسی استحکام، تسلسل اور قومی اجتماعی کاوشوں پر ہے،احسن اقبال
  • پنجاب کی معیشت کو سیلاب سے 500 ارب روپے کا نقصان ہوا: احسن اقبال