Express News:
2025-09-18@16:14:29 GMT

پنجند کے مقام پر 12 لاکھ کیوسک تک ریلے سے بچاؤ کی تیاری مکمل

اشاعت کی تاریخ: 5th, September 2025 GMT

اسلام آباد:

حکومت نے پنجند کے مقام پر 10 سے 12 لاکھ کیوسک ریلے سے بچاؤ کی تیاری مکمل کرلی جب کہ ریلے کی اصل مقدار 6 لاکھ کیوسک تک ہے۔

وزیرِاعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت حالیہ طوفانی بارشوں و سیلابی صورتحال اور جاری امدادی سرگرمیوں و بحالی کیلئے جائزہ اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہوا۔

اجلاس کو متاثرہ علاقوں میں نقصانات اور ریسکیو و ریلیف کی کارروائیوں کے ساتھ ساتھ سیلابی ریلے کی موجودہ صورتحال پر آگاہ کیا گیا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ مون سون کا آخری اسپیل ختم ہونے کے بعد متاثرین کی بحالی کا کام شروع کیا جائے گا جبکہ موجودہ طور پر تمام تر وسائل و افرادی قوت ریسکیو، ریلیف و انخلاء میں مصروف عمل ہے۔

سیلابی ریلے کے حوالے سے بتایا گیا کہ دریائے راوی، ستلج اور چناب میں سیلابی ریلہ اس وقت وسطی اور جنوبی پنجاب میں پہنچ چکا ہے جو جلد پنجند سے گزرے گا، پنجند پر 10 سے 12 لاکھ کیوسک ریلے سے بچاؤ کی تیاری مکمل کی گئی جبکہ سیلابی ریلے کی اصل مقدار 6 لاکھ کیوسک کے لگ بھگ ہوگی جو توقع سے کم ہے، ملتان میں اس وقت انتظامیہ، پاک فوج اور ریسکیو ادارے سیلابی ریلے کو بغیر کسی بند کو توڑے گزارنے کی بھرپور کوشش میں مکمل تیاری سے مصروف عمل ہیں۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ ملک کے بالائی اور وسطی علاقوں میں بجلی کے متاثرہ نظام میں سے 80 فیصد کو بحال کیا جا چکا ہے جبکہ متاثرہ پُلوں و شاہراہوں کو روابط کی بحالی کیلئے مرمت کرکے ٹریفک کیلئے کھولا جاچکا ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ مجموعی طور پر پورے ملک میں 20 لاکھ سے زائد لوگوں کی بروقت نقل مکانی کروائی گئی جبکہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں سے 4100 سے زائد پھنسے ہوئے افراد کو ریسکیو کیا گیا۔

وفاقی حکومت کی جانب سے متاثرین کیلئے 6300 ٹن سے زائد امدادی سامان پہنچایا گیا۔ مزید بتایا گیا کہ لوگوں کو طبی امداد کی فراہمی کیلئے 2400 سے زائد میڈیکل کیپس قائم کئے گئے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ ملک بھر میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد اور مالی نقصانات کے حوالے سے وفاقی حکومت کی جانب سے مالی معاونت کی فراہمی ترجیحی بنیادوں پر نادرا کے ذریعے مکمل کی جا رہی ہے۔

اجلاس میں گلگت بلتستان، آزاد جموں و کشمیر سمیت چاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریز نے بھی اپنے اپنے صوبوں کے حوالے سے جائزہ پیش کیا۔

وزیرِ اعظم نے صوبائی حکومتوں کو وفاقی حکومت کی جانب سے ہر قسم کی معاونت فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

اجلاس میں وفاقی وزرا احد خان چیمہ، عطاء اللہ تارڑ، سردار اویس خان لغاری، چیئرمین این ڈی ایم اے، چیئرمین نادرا اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر سمیت چاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریز نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔

وزیراعظم نے کہا کہ حالیہ بارشوں و سیلاب کے متاثرین کی بحالی ترجیح ہے، ملک کے جنوبی حصوں میں دریاؤں سے ملحقہ علاقوں کے حوالے سے تیاری یقینی بنائی جائے، وفاقی حکومت صوبائی حکومتوں کی ہر قسم کی معاونت کیلئے ہمہ وقت تیار ہے، لوگوں کے بروقت انخلاء اور امدادی سرگرمیوں کی لمحہ بہ لمحہ نگرانی یقینی بنائی جائے۔

شہباز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی مکمل بحالی تک وفاقی حکومت صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر کام جاری رکھے گی، ایسے متاثرین جو نادرا کے ساتھ رجسٹرڈ نہیں، ان تک مالی معاونت پہنچانے کیلئے کمیٹی قائم کی جائے، وزارت موسمیاتی تبدیلی آئندہ برس کی مون سون کیلئے ابھی سے تیاری کرے۔

وزیرِ اعظم نے کہا کہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات بشمول موسلادھار بارشیں و سیلاب سے بچانے اور انکے نقصانات کو کم سے کم کرنے کیلئے دو ہفتے میں ایک جامع لائحہ عمل پیش کرے، این ڈی ایم اے، پی ڈی ایم ایز، پاک فوج اور ریسکیو و ریلیف کے وفاقی و صوبائی اداروں کی لوگوں کے ریسکیو و ریلیف کیلئے کاروائیاں قابل تحسین ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سیلابی ریلے وفاقی حکومت کے حوالے سے متاثرین کی لاکھ کیوسک

پڑھیں:

پنجاب کے دریاؤں میں پانی کی سطح بلند ,کئی مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب

علی رامے:  پنجاب میں دریاؤں کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے پی ڈی ایم اے پنجاب نے تازہ ترین رپورٹ جاری کر دی ہے۔ رپورٹ کے مطابق بیشتر مقامات پر پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق ہے تاہم کچھ مقامات پر درمیانے اور نچلے درجے کا سیلاب ریکارڈ کیا گیا ہے۔

دریائے سندھ میں مختلف مقامات پر پانی کا بہاؤ نارمل ہے۔ تربیلا کے مقام پر پانی کا بہاؤ ایک لاکھ 96 ہزار کیوسک، کالا باغ میں ایک لاکھ 69 ہزار کیوسک، چشمہ میں ایک لاکھ 78 ہزار کیوسک اور تونسہ میں ایک لاکھ 61 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا

دریائے چناب میں مرالہ پر 56 ہزار، خانکی پر 68 ہزار، قادر آباد پر 75 ہزار اور ہیڈ تریموں پر پانی کا بہاؤ 80 ہزار کیوسک ہے، جو تمام مقامات پر نارمل سطح پر ہے۔ تاہم پنجند کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے جہاں پانی کا بہاؤ دو لاکھ 34 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

دریائے راوی کے جسڑ، شاہدرہ، بلوکی اور سدھنائی کے مقامات پر پانی کا بہاؤ بالترتیب 8 ہزار، 10 ہزار، 29 ہزار اور 23 ہزار کیوسک ہے جو کہ معمول کے مطابق ہے۔

جب انکم ٹیکس مسلط نہیں کر سکتے تو سپر ٹیکس کیسے مسلط کر سکتے ہیں، جج سپریم کورٹ  

دریائے ستلج میں گنڈا سنگھ والا اور ہیڈ اسلام کے مقامات پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔ گنڈا سنگھ والا میں پانی کا بہاؤ ایک لاکھ ایک ہزار کیوسک جبکہ ہیڈ اسلام میں 81 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔ سلیمانکی کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے اور وہاں پانی کا بہاؤ 90 ہزار کیوسک ہے۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق متعلقہ اضلاع کی انتظامیہ کو الرٹ کر دیا گیا ہے اور حفاظتی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ دریاؤں کے کنارے غیر ضروری سرگرمیوں سے گریز کریں اور کسی بھی ہنگامی صورتحال میں 1129 پر رابطہ کریں.

لاہور کے مختلف علاقوں سے خاتون سمیت4 افراد کی لاشیں برآمد

متعلقہ مضامین

  • ریکوڈک منصوبے سے طویل المدتی سماجی و اقتصادی خوشحالی آئے گی، وفاقی وزیرخزانہ
  • وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت سیلابی نقصانات کا جائزہ اجلاس، بحالی کے لیے مؤثر حکمتِ عملی کی ہدایت
  • وزیرصحت نے سرویکل کینسرسے بچاؤ کی ویکسین کیخلاف پروپیگنڈا مہم کو مسترد کر دیا
  • پنجاب کے دریاؤں میں پانی کی سطح میں کمی، دریائے سندھ میں اونچے درجے کا سیلاب
  • گدو اور سکھر بیراج کے مقام پر اونچے درجے جبکہ کوٹری پر نچلے درجے کا سیلاب ہے: شرجیل میمن
  • مظفرگڑھ میں سیلاب سے اموات کی تعداد 9 ہو گئی
  • پنجاب کے دریاؤں میں پانی کی سطح بلند ,کئی مقامات پر نچلے درجے کا سیلاب
  • دریائے راوی میں مختلف مقامات پر پانی کا بہاؤ نارمل
  • دریاؤں میں پانی کے بہاؤ کی تازہ ترین صورتحال
  • اردو یونیورسٹی سینٹ اجلاس موخر کرنے کیلئے خالد مقبول کا ایوان صدر کو خط