یو ایس اوپن: جوکووچ کو پہلی مرتبہ ہارڈ کورٹ پر الکاراز کے ہاتھوں شکست
اشاعت کی تاریخ: 6th, September 2025 GMT
یو ایس اوپن کے سیمی فائنل میں کارلوس الکاراز نے نوواک جوکووچ کو شکست دے دی۔
یہ پہلا موقع ہے جب کارلوس الکاراز نے ریکارڈ 24 گرینڈ سلیم ٹائٹلز جیتنے والے نوواک جوکووچ کو ہارڈ کورٹ پر شکست دی ہے۔
Carlos Alcaraz defeats Novak Djokovic for the very first time on hard courts! pic.twitter.com/H2ONU47L0a
— US Open Tennis (@usopen) September 5, 2025کارلوس الکاراز اور نوواک جوکووچ گرینڈ سلیم ایونٹس میں اب تک پانچ مرتبہ مدمقابل آچکے ہیں جن میں سے تین میں الکاراز کو فتح حاصل ہوئی ہے۔
Three special years of Alcaraz-Djokovic at Slams ???? pic.
اس فتح کے ساتھ الکاراز نے مسلسل تیسرے گرینڈ سلیم فائنل میں رسائی حاصل کرلی ہے۔
فرنچ اوپن میں انہوں نے جینک سینر کوشکست دے کر ٹائٹل جیتا تھا جبکہ ومبلڈن میں انہیں جینک سینر کے ہاتھوں ہی شکست ہوئی تھی۔
Round III in a Grand Slam final this year ???? pic.twitter.com/7mY6qIhkgl
— US Open Tennis (@usopen) September 6, 2025
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
حب میں قائم فیکٹری مقامی افراد کو روزگار فراہم کرے‘ سلیم خان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی ( پ ر) حب میں نجی سیمنٹ فیکٹری بھاری منافع کما نے کے باوجود مقامی افرادکو آبادی کے تناسب سے روزگاردیتی ہے نہ ہی کوئی اور فلاحی کام کرتی ہے جبکہ فیکٹری کے زیرانظام چلنے والے اسکول میں بچوں کوبھی بھی کسی قسم کی سہولت حاصل نہیں ہے۔ ساکران کی سماجی شخصیت سلیم خان نے یہاں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ نجی فیکٹری کے حب میں قائم پلانٹ ماہانہ اربوں روپے کامنافع کماتے ہیں مگر فیکٹری کی انتظامیہ قریبی آبادی کوکسی قسم کی سہولت فراہم نہیں کرتی۔ گوٹھ محمد رمضان مری میں فیکٹری کے زیرانتظام چلنے والے اسکول کے ساتھ تعاون بھی ختم کردیا ہے۔ انہو ں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی ، صوبائی وزیر زراعت میر علی حسن زہری اور ضلعی انتظامیہ ڈپٹی کمشنر حب نثار احمد لانگو سے خصوصی اپیل کی ہے کہ فیکٹری کومقامی آبادی کو روزگار دینے اور اسکول کو دوبارہ فعال کرنے پر مجبور کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگرہماری دادرسی نہ کی گئی تو ہم لوگ بچوں سمیت فیکٹری انتظامیہ کے خلاف شدید احتجاج کریں گے۔ سلیم خان نے مزید بات کرتے ہوئے کہا کہ کمپنی میں کام کرنے والے اکثر مقامی ورکرز کو نام نہاد ٹھیکیداروں کے رحم و کرم پر ہیں‘ ان تمام ورکرز کو کمپنی انتظامیہ لیبر قوانین کے مطابق کسی قسم کی بنیادی سہولیات فراہم نہیں کر رہی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ فیکٹری انتظامیہ سو سوشل ویلفیئر اور ای او بی آئی کے مد بھی ہیر پھیر کرکے گورنمنٹ کو کروڑوں روپے کا چونا لگا رہی ہے جبکہ لیبر، ای او بی آئی سوشل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ کا فیکٹری میں کام کرنے والے ورکرز کے ساتھ ہونے والے ناانصافی پر مکمل چپ سادھ رہنا اور مکمل خاموشی اختیار کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔