سکھر:

یومِ دفاع پاکستان کے موقع پر ملٹری روڈ واکنگ ٹریک سکھر پر ایک پُر وقار اور شاندار تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں میئر سکھر و ترجمان سندھ حکومت بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ نے پرچم کشائی کی۔

یادگار تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا، بعد ازاں ہدیہ نعت پیش کیا گیا، جس کے بعد دنیا کے 11ویں، ایشیا کے 7ویں، پاکستان کے دوسرے اور سندھ کے بلند ترین 300 فٹ فلیگ پول پر 84 فٹ لمبا اور 56  فٹ چوڑا سبز ہلالی پرچم لہرایا گیا، جو وطنِ عزیز کی عظمت، اتحاد اور استقامت کی علامت ہے۔

پرچم کشائی کے ساتھ ہی قومی ترانہ بجایا گیا ۔ اس موقع پر پولیس، سول ڈیفنس کی جانب سے باوقار پریڈ بھی پیش کی گئی۔ تقریب میں وطنِ عزیز کے شہدا اور غازیوں کو خراجِ عقیدت و خراجِ تحسین پیش کیا گیا اور پاکستان کی ترقی، خوشحالی و عوام کی فلاح و بہبود کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں۔

میئر سکھر نے کہا کہ 6 ستمبر 1965ء تاریخ کا وہ باب ہے جو پاکستانی قوم کبھی نہیں بھولتی۔ اس دن ہمارے بہادر سپوتوں نے جرات، ہمت اور بہادری کی وہ مثال قائم کی جس سے ہر پاکستانی کا سر فخر سے بلند ہے۔

رات کی تاریکی میں جب بھارت نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لاہور پر حملہ کیا تو پاک فوج کے شیر دل جوانوں نے ایسی بے مثال جرات دکھائی کہ آج 25 کروڑ عوام اور بچہ بچہ میجر شہید عزیز بھٹی بننے اور نشانِ حیدر حاصل کرنے کا عزم رکھتا ہے۔ اسی طرح جرات کی وہ مثال بھی ہمیشہ یاد رکھی جائے گی جب ایم ایم عالم نے دشمن کے 5 طیارے لمحوں میں تباہ کر کے ستارۂ جرات اپنے نام کیا۔

میئر سکھر نے کہا کہ ہمیں شہدا کی قربانیوں کو نہ صرف یاد رکھنا ہے بلکہ ان کے مشن کو آگے بڑھانا ہے، ہم پاکستان اور اپنی بہادر پاک فوج کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہمیشہ ساتھ کھڑے رہیں گے۔

میئر سکھر بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ نے اپنے خطاب کے اختتام پر کہا کہ یومِ دفاع اور عید میلاد النبیﷺ کا ایک ساتھ آنا اس حقیقت کا واضح ثبوت ہے کہ ہماری اصل طاقت ایمان، اتحاد اور قربانی میں مضمر ہے۔ ہمیں چاہیے کہ ہم اپنے شہدا کی لازوال قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھتے ہوئے حضور اکرمﷺ کی تعلیمات پر عمل کریں اور انہی رہنما اصولوں کی روشنی میں پاکستان کو امن، ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کریں۔

تقریب میں کمشنر سکھر ڈویژن عابد سلیم قریشی، ڈی آئی جی فیصل عبداللہ چاچڑ، ڈپٹی کمشنر نادر شہزاد خان، ڈپٹی میئر ڈاکٹر ارشد مغل، پاک فوج، نیوی، پولیس کے افسران سمیت شہریوں، سماجی رہنماؤں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: میئر سکھر

پڑھیں:

نیویارک کا پہلا مسلمان میئر؟ ظہران ممدانی کے وعدوں نے انتخابات کو پرجوش بنادیا

نیویارک سٹی کے تاریخی میئر انتخابات میں صرف چند دن باقی ہیں اور امیدوار ظہران ممدانی کے حامی ووٹروں کو قائل کرنے کے لیے گھر گھر جا کر مہم چلا رہے ہیں۔ ممدانی، جنہوں نے جون میں ڈیموکریٹک پرائمری میں غیر متوقع کامیابی حاصل کی تھی، 4 نومبر کے عام انتخابات میں نمایاں برتری کے ساتھ سب کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔

47 سالہ مہم رضا کار رابرٹ وُڈ کا کہنا ہے کہ انتخابی پیغام واضح ہے: ’توجہ صرف اور صرف زندگی کے بڑھتے اخراجات اور افورڈیبلٹی پر رکھو‘۔

یہ بھی پڑھیے بڑی چھلانگ،  ظہران ممدانی نے نیویارک کے یہودی ووٹرز کی حمایت بھی حاصل کرلی

ممدانی کے حامیوں کا کہنا ہے کہ ان کی کامیابی صرف نیویارک کے لیے نہیں بلکہ امریکا بھر میں لبرل سیاست کے لیے نئی امید کی علامت ہے۔ تاہم، ان کا کہنا ہے کہ اصل کامیابی تب ہوگی جب وہ واقعی سٹی ہال میں پہنچ جائیں اور اس کے لیے وسیع پیمانے پر ووٹر رابطہ مہم جاری ہے۔

کرایہ منجمد کرنے، مفت بس سروس اور یونیورسل چائلڈ کیئر کے وعدے

ممدانی کے انتخابی منشور میں کرایہ داروں کے لیے کرایوں کو منجمد کرنے، بسوں کو مفت کرنے اور 5 سال سے کم عمر بچوں کے لیے چائلڈ کیئر مفت فراہم کرنے کے وعدے شامل ہیں۔

یہ پروگرام بڑی کمپنیوں اور دولت مند طبقے پر ٹیکس بڑھا کر چلانے کا منصوبہ ہے۔

کئی ووٹر ان کے وژن سے متاثر ہیں، تاہم کچھ اس کی عملی حیثیت پر سوال اٹھا رہے ہیں۔ ایک ووٹر اونیکا ساؤل نے کہا ’میں نے سیاست دانوں سے بہت وعدے سنے ہیں، اب دیکھنا ہے کہ وہ عملی طور پر کیا کرتے ہیں۔‘

تنقید اور نفرت انگیزی کے باوجود ممدانی کا عزم برقرار

انتخابی مہم کے آخری مرحلے میں ممدانی کو اپنے مخالف اینڈریو کومو کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے۔ کومو، جو سابق گورنر رہ چکے ہیں، ممدانی کو ’غیر حقیقت پسند نظریات رکھنے والا امیدوار‘ قرار دیتے ہیں اور ان پر اسلاموفوبک اور نسل پرستانہ حملے بھی کیے جا رہے ہیں۔

اگر ممدانی کامیاب ہوتے ہیں، تو وہ نیویارک سٹی کے پہلے مسلمان، افریقہ (یوگنڈا) میں پیدا ہونے والے، اور جنوبی ایشیائی نژاد میئر ہوں گے۔

کمیونٹی کی سطح پر وسیع حمایت

ممدانی کی مہم میں سب سے نمایاں پہلو ان کا کمیونٹی سے براہ راست تعلق ہے۔ وہ مساجد، مندروں، گرجا گھروں اور کمیونٹی سینٹرز میں جا کر ووٹروں سے ملاقات کر رہے ہیں۔ ان کی حمایت ڈی ایس اے (Democratic Socialists of America) اور متعدد تارکینِ وطن تنظیموں جیسے DRUM Beats نے بھی کی ہے۔

یہ بھی پڑھیے نیویارک کی میئر شپ: ٹرمپ کو ظہران ممدانی کی جیت کیوں یقینی نظر آنے لگی؟

کمیونٹی کارکن شیری پڈیلا کا کہنا ہے: ’ہم نے اکثر سیاست دانوں کو دیکھا ہے جو ہماری برادری میں آتے ہیں، چند الفاظ بولتے ہیں اور پھر غائب ہو جاتے ہیں۔ مگر ظہران ہمیشہ ہمارے ساتھ رہے ہیں۔ ہماری جدوجہد میں، ہمارے مسائل کے وقت۔‘

اسلاموفوبیا کے خلاف ردعمل

مہم کے آخری ہفتوں میں 2 ریپبلکن اراکینِ کانگریس نے ممدانی کی شہریت پر سوال اٹھایا ہے۔ تاہم، ان حملوں نے کئی اقلیتی کمیونٹیز میں ردعمل کے طور پر مزید حمایت پیدا کی ہے۔

برونکس کی رہائشی لطیفہ ایمری نے کہا: ’اگر وہ جیت گئے تو لوگ سمجھیں گے کہ ہم وہ نہیں ہیں جو دنیا ہمیں کہتی ہے۔ ہم دہشتگرد نہیں، ہم برے لوگ نہیں۔ اب وقت آ گیا ہے کہ لوگ سچ دیکھیں۔‘

انتخابی دن کی تیاری

انتخابی مہم میں اب تک تقریباً 90 ہزار رضاکار شریک ہو چکے ہیں۔ ابتدائی ووٹنگ 25 اکتوبر سے شروع ہو چکی ہے، اور ووٹروں کی بڑی تعداد خاص طور پر بزرگ طبقے سے تعلق رکھتی ہے، جو زیادہ تر کومو کے حامی سمجھے جا رہے ہیں۔

معروف سینیٹر برنی سینڈرز، جو ممدانی کی مہم کی حمایت کر رہے ہیں، نے اپنے حالیہ خطاب میں کہا:

’براہ مہربانی اپنے مخالفین کو ہلکا نہ لیں۔ ہر ووٹ قیمتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ظہران ممدانی نیویارک میئرشپ انتخابات

متعلقہ مضامین

  • افغان حکومت بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردی کی سرپرست ہے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • گلگت بلتستان کا 78 واں یوم آزادی جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا
  • جرات، بہادری و ہمت کے نشان، غازیانِ گلگت بلتستان کو سلام
  • گلگت بلتستان کا 78 واں یوم آزادی آج جوش و جذبے کے ساتھ منایا جا رہا ہے
  • طالبان رجیم کو پاکستان میں امن کی ضمانت دینا ہو گی، وزیر دفاع: مزید کشیدگی نہیں چاہتے، دفتر خارجہ
  • چائنا میڈیا گروپ اور کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد کے اشتراک سے فکری و ثقافتی ہم آہنگی پر مبنی تقریب “انڈر اسٹینڈنگ شی زانگ ” کا انعقاد
  • نیویارک کا پہلا مسلمان میئر؟ ظہران ممدانی کے وعدوں نے انتخابات کو پرجوش بنادیا
  • خواجہ آصف سے امریکی ناظم الامور‘ برطانوی ہائی کمشنر کی ملاقات
  • ہمیں افغانستان کو ساتھ ملانا چاہیے تھا بجائے کہ وہ بھارت جاتا، فضل الرحمان
  • شہر اقتدار کے ماسٹر پلان کی 65ویں سالگرہ کی تقریب،اسلام آباد شہر میلہ کا انعقاد