ملٹی نیشنل کمپنیاں پاکستان میں کاروبار سمیٹنے لگیں
اشاعت کی تاریخ: 6th, September 2025 GMT
اسلام آباد : پاکستان میں دو درجن سے زائد ملٹی نیشنل کمپنیوں کے کاروبار ختم ہونے یا ان کے آپریشنز میں بڑے پیمانے پر کمی کا انکشاف سامنے آگیا۔ ایک انگریزی اخبار کے مطابق جولائی 2025 میں اعلان کیا گیا کہ مائیکروسافٹ نے 25 سال بعد پاکستان میں اپنا مقامی دفتر بند کر دیا ہے، ٹیک دیو نے 2000ءکی دہائی کے اوائل میں پاکستان میں اپنی موجودگی قائم کی اور اس کے بعد سے لائسنسنگ، سافٹ ویئر پارٹنرشپ اور صلاحیت سازی میں اہم کردار ادا کیا لیکن اب خاموشی سے کام ختم کرتے ہوئے اپنے باقی ماندہ عملے کو فارغ کردیا۔
اس پر مائیکروسافٹ نے کہا کہ یہ اقدام مصنوعی ذہانت اور علاقائی استحکام کی جانب وسیع تر عالمی تنظیم نو کا حصہ تھا، تاہم مقامی کاروباری برادری نے اس فیصلے کو بین الاقوامی فرموں کے لیے پاکستان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کی عکاسی کے طور پر دیکھا کیوں کہ مائیکروسافٹ کا اخراج کوئی الگ تھلگ معاملہ نہیں بلکہ یہ ایک وسیع تر رجحان کا حصہ ہے جس میں دو درجن سے زیادہ ملٹی نیشنل کمپنیاں شامل ہیں جنہوں نے پچھلے تین سالوں میں پاکستان میں اپنے آپریشنز کو یا تو بالکل ختم کر دیا ہے یا کافی حد تک کم کر دیا۔بتایا گیا ہے کہ پاکستان سے جانے والی کمپنیوں میں مختلف سیکٹرز کے دنیا کے جانے پہچانے نام جیسا کہ شیل، پراکٹر اینڈ گیمبل، لوٹے، سیمنز انرجی، یونی لیور کا لپٹن ڈویژن اور ریکٹ بینکیزر کا ہیلتھ پورٹ فولیو نمایاں ہیں، یہ مسلسل اخراج پاکستان کے معاشی بیانیے اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور اسے برقرار رکھنے کی کوششوں کے لیے ایک سنگین چیلنج کی نشاندہی کرتا ہے۔
کہا جارہا ہے کہ یہ ملٹی نیشنل کمپنیاں پاکستان کے لیے غیر ملکی سرمائے کے ذرائع سے بڑھ کر تھیں کیوں کہ انہوں نے کارپوریٹ گورننس، ٹیکنالوجی اور انتظام میں عالمی معیارات متعارف کروائے، ان کی موجودگی نے مقامی صنعتوں کو جدید بنانے میں مدد کی اور پاکستانی افرادی قوت کو بین الاقوامی کاروباری طریقوں، مہارتوں کو بڑھانے اور مقامی ٹیلنٹ کو عالمی پیشہ ورانہ نیٹ ورکس میں ضم کرنے میں قابل قدر کردار ادا کیا۔معلوم ہوا ہے کہ اس وقت مقامی کمپنیوں کے بورڈز میں خدمات انجام دینے والے بہت سے ایگزیکٹوز نے ان عالمی فرموں میں اپنی پیشہ ورانہ ترقی کا آغاز کیا جہاں انہوں نے وہ مہارتیں، تربیت اور ایکسپوڑر حاصل کیا جس نے انہیں قائدانہ کردار کے لیے تیار کیا، لہذا یہ اخراج نا صرف سرمایہ کاری کے نقصان کی نشاندہی کرتا ہے بلکہ ادارہ جاتی تعلیم اور افرادی قوت کی ترقی کے لیے بھی ایک دھچکا ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ اس رجحان کے پیچھے اہم کردار ادا کرنے والے عوامل میں سے ایک پاکستانی روپے کی مسلسل گراوٹ ہے، جس نے 2021ءسے اپنی قدر کا 50 فیصد سے زیادہ کھو دیا، اس تیزی سے ہونے والی قدر میں کمی نے غیرملکی کمپنیوں کے لیے مقامی آپریشنز کو مالی طور پر ناقابل عمل بنا دیا، اس کے علاوہ منافع کی واپسی پر سخت پابندیاں بھی اتنی ہی اہم ہیں، کیوں کہ پاکستان کے دائمی توازن ادائیگی کے بحران کی وجہ سے سٹیٹ بینک آف پاکستان نے سخت سرمائے کے کنٹرول نافذ کیے جس کی وجہ سے کمپنیوں کو بیرون ملک منافع بھیجنے سے روکا گیا۔رپورٹ سے یہ بھی پتا چلا ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں نے اکثر اقتصادی فیصلہ سازی میں مستقل اقتصادی سمت کی عدم موجودگی اور غیر منتخب اداروں کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کو بڑی رکاوٹوں کے طور پر بتایا، بعض صورتوں میں کمپنیوں نے سابقہ ٹیکس کے مطالبات یا درآمدی قوانین میں اچانک تبدیلیوں سے آگاہی نہ دیے جانے کی بھی اطلاع دی کیوں کہ اس سے کاروباری منصوبہ بندی اور آپریشنز کی حکمت عملیوں میں خلل پڑتا ہے۔
TagsImportant News from Al Qamar.ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان میں ملٹی نیشنل کیوں کہ کے لیے
پڑھیں:
مشرق ڈیجیٹل بینک کا قیام پاکستان میں کیش لیس کاروبار اورمالیاتی شعبے کی ترقی و فروغ میں سنگ میل ثابت ہوگا، وزیراعظم شہبازشریف کا مشرق ڈیجیٹل ریٹیل بینک کی افتتاحی تقریب سے خطاب
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 ستمبر2025ء) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ڈیجیٹلائزیشن کو وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مشرق ڈیجیٹل بینک کا قیام پاکستان میں کیش لیس کاروبار اور مالیاتی شعبے کی ترقی اور فروغ میں سنگ میل ثابت ہوگا،نوجوان ملک کی آبادی کا بڑا حصہ ہیں،یہ نوجوان ہمارے لیے بڑا چیلنج اور عظیم موقع ہیں،معیشت کو پیپر لیس بنانا اور اس میں انسانی عمل دخل کم کرنا ہو گا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار پیر کو یہاں پاکستان میں مشرق ڈیجیٹل ریٹیل بینک کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال، وفاقی وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک، وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی، وفاقی وزیر بحری امور جنید انوار، گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد اور سیکرٹری خزانہ امداد اللہ بوسال بھی موجود تھے۔(جاری ہے)
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں دوسرے ڈیجیٹل بینک مشرق ڈیجیٹل بینک کا قیام خوش آئند ہے، مشرق بینک کے مالکان کا تعلق متحدہ عرب امارات سے ہے اور وہ ہمیشہ پاکستان کی معاشی اور سماجی ترقی کے خواہاں رہے ہیں،پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے تعلقات کو مضبوط بنانے میں الغریر خاندان کا اہم کردار ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ مشرق ڈیجیٹل بینک کا قیام پاکستان میں کیش لیس کاروبار اور مالیاتی شعبے کی ترقی اور فروغ میں سنگ میل ثابت ہوگا،مشرق بینک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نوجوان ہیں، پاکستان کی آبادی کا ایک بڑا حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے، یہ نوجوان ملک لئے ایک بڑا چیلنج اور عظیم موقع ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گورنر سٹیٹ بینک باصلاحیت شخصیت ہیں، نئی مانیٹری پالیسی میں پالیسی ریٹ برقرار رکھا گیا ہے، ملک میں کاروباری، زرعی و صنعتی سرگرمیوں اور بینکاری نظام کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کا دور ڈیجیٹلائزیشن کا دور ہے اور ڈیجیٹلائزیشن اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے معیشت کو ترقی دی جا سکتی ہے،معیشت کو پیپر لیس بنانا اور اس میں انسانی عمل دخل کم کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ مشرق بینک ایک بڑا بینک ہے اور امید کرتے ہیں کہ پاکستان میں ڈیجیٹل بینک کے قیام سے مالیاتی شعبے میں عوام کو بہترین خدمات کی فراہمی کے حوالے سے بڑی تبدیلی آئے گی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی قیادت میں حکومت ملک میں اقتصادی استحکام کے لیے کوشاں ہے، ترسیلات زر پاکستان کی لائف لائن ہیں ،بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسیوں نے بھی پاکستان کی بہتر معاشی کارکردگی کی تصدیق کی ہے جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ پاکستان کی معیشت درست سمت میں گامزن ہے، یہ ایک آغاز ہے اور ہم نے مزید آگے بڑھنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ڈھانچہ جاتی اصلاحات متعارف کرا رہی ہے، توانائی، بینکاری نظام اور ایس او ایز کے حوالے سے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں، ہم پالیسیوں کے تسلسل کو یقینی بنائیں گے،مشرق ڈیجیٹل بینک کی پاکستان کے مالیاتی شعبے میں شمولیت خوش آئند ہے،امید ہے مشرق ڈیجیٹل بینک پاکستان میں عوام کے لئے بہترین خدمات متعارف کرائے گا۔ مشرق بینک کے چیئرمین عبدالعزیز الغریر نے کہا کہ مشرق بینک پاکستان میں اپنا مالیاتی سفر شروع کر رہا ہے، پاکستان کی حکومت وزیراعظم محمد شہباز شریف کی قیادت میں ملک میں اصلاحات ،معاشی ترقی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے کوشاں ہے، ہمیں اس عمل کا حصہ بننے پر فخر ہے،ڈیجیٹل ریگولیٹری فریم ورک کے تحت سٹیٹ بینک کے اقدامات لائق تحسین ہیں ، ہم نے پہلے مکمل ڈیجیٹل بینک کے قیام کے لیے پاکستان کا انتخاب کیا ہے، پاکستان جغرافیائی محل وقوع اور کاروباری و مالیاتی سرگرمیوں کے لئے بہتر ماحول کے باعث ڈیجیٹل اکنامک پاور ہائوس بننے کی صلاحیت رکھتا ہے،ہم پاکستان میں بہترین مالیاتی خدمات تک رسائی کو یقینی بنائیں گے، ہم صرف پاکستان میں ڈیجیٹل بینک ہی قائم نہیں کر رہے بلکہ اس کی ترقی کے سفر میں شریک ہو رہے ہیں۔ مشرق بینک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر محمد ہمایوں سجاد نے کہا کہ گزشتہ سال پاکستان میں ڈیجیٹل ادائیگیوں میں 30 فیصد اضافہ ہوا ہے،نوجوان مالیاتی شعبے کا ڈیجیٹل مستقبل ہیں،ڈیجیٹل بینکاری کے فروغ اور سائبر سکیورٹی کے لیے سٹیٹ بینک کے اقدامات قابل تحسین ہیں۔ اس موقع پر وزیراعظم محمد شہباز شریف اور چیئرمین مشرق بینک عبدالعزیز الغریر نے پاکستان میں مشرق ڈیجیٹل ریٹیل بینک کا باضابطہ افتتاح کیا۔