’غزہ میں کچھ یرغمالی مر چکے‘، ٹرمپ کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 7th, September 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکہ غزہ میں حماس کے قبضے میں موجود اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے انتہائی اہم مذاکرات کر رہا ہے، مگر امکان ہے کہ ان میں سے کچھ افراد حال ہی میں جاں بحق ہو چکے ہوں۔
یہ بھی پڑھیں:حماس، ریڈ کراس کو اسرائیلی یرغمالیوں تک مشروط رسائی دینے پر رضامند
ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ بیس لوگ ہیں، لیکن میرا خیال ہے کہ ان میں سے کچھ شاید حال ہی میں فوت ہو گئے ہوں۔ میں امید کرتا ہوں کہ یہ خبر غلط ہو۔
یاد رہے کہ7 اکتوبر 2023 کو حماس نے اسرائیل پر حملہ کر کے تقریباً 250 افراد کو یرغمال بنایا تھا۔
اب تک 146 افراد کو رہا یا بازیاب کرایا جا چکا ہے جبکہ 83 کی موت کی تصدیق ہو چکی ہے۔
اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ اب بھی 47 یرغمالی باقی ہیں، جن میں سے 27 مر چکے ہیں۔
جاری حملے اور صورتحالاسرائیلی فوج نے غزہ میں کارروائی تیز کرتے ہوئے بلند عمارتوں پر بمباری کی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ عمارتیں حماس کے زیرِ استعمال تھیں، لیکن حماس نے اس الزام کی تردید کی ہے۔
دوسری جانب لاکھوں فلسطینی شہری محفوظ مقام کی تلاش میں دربدر ہیں، تاہم حماس نے لوگوں کو کہا ہے کہ اپنے گھروں سے نہ نکلیں۔
اقوامِ متحدہ اور ریڈ کراس نے بڑے پیمانے پر نقل مکانی کے خطرناک نتائج سے خبردار کیا ہے۔
جنگ بندی کی شرطیرغمالیوں کی رہائی کا دارومدار جنگ بندی یا جنگ کے خاتمے پر ہے۔ قطر اور مصر کی ثالثی سے 60 دن کی فائر بندی کی تجویز دی گئی تھی، لیکن اسرائیل نے اسے قبول کرنے کے بجائے حماس کے مکمل غیر مسلح ہونے کا مطالبہ کیا۔
ٹرمپ کا کہنا ہے کہ اگر یرغمالیوں کو فوری طور پر نہ چھوڑا گیا تو صورتحال مزید بگڑ سکتی ہے۔ یہ سب کچھ بہت برا ہونے والا ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ حماس کو اب ختم کرنا ہی ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل امریکا حماس صدر ٹرمپ غزہ فلسطین یرغمالی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیل امریکا فلسطین یرغمالی
پڑھیں:
اسرائیل نے قطر پر حملے کی مجھے پیشگی اطلاع نہیں دی، دوبارہ حملہ نہیں کرے گا، صدر ڈونلڈ ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیرِاعظم بینجمن نیتن یاہو نے انہیں قطر میں گزشتہ ہفتے ہونے والے اسرائیلی حملے کے بارے میں پہلے سے آگاہ نہیں کیا۔
ٹرمپ کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ نیتن یاہو نے حملے سے کچھ دیر قبل امریکی صدر کو اطلاع دی تھی۔ تاہم وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ واشنگٹن کو اس وقت آگاہ کیا گیا جب میزائل پہلے ہی داغے جا چکے تھے جس کے باعث صدر ٹرمپ کو فیصلے کی مخالفت کا موقع نہیں ملا۔
یہ بھی پڑھیے: عرب اسلامی ہنگامی اجلاس: ’گریٹر اسرائیل‘ کا منصوبہ عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ بنتا جارہا ہے: امیر قطر
ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے مجھے نہیں بتایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل اب قطر پر دوبارہ حملہ نہیں کرے گا۔
اسرائیل نے گزشتہ ہفتے قطر میں حماس کے سیاسی رہنماؤں کو نشانہ بنانے کے لیے فضائی حملہ کیا تھا جس کی مشرق وسطیٰ اور دنیا بھر میں شدید مذمت کی گئی۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ اقدام پہلے سے کشیدہ خطے میں مزید تناؤ بڑھا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ امریکا اسرائیل اور قطر دونوں کا اتحادی ہے جبکہ دوحہ غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کے لیے ثالثی کی کوششیں کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: عرب اسلامی اجلاس: مسلم ممالک نے قطر کو اسرائیل کے خلاف جوابی اقدامات کے لیے تعاون کی یقین دہانی کرادی
غزہ پر اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی حملوں میں اب تک 60 ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں، پوری آبادی بے گھر ہو گئی ہے اور قحط کی صورتِ حال پیدا ہو گئی ہے۔ متعدد ماہرین اور انسانی حقوق کے ماہرین نے اسے نسل کشی قرار دیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں